وحدت نیوز( گلگت) گلگت میں مجلس وحدت مسلمین کی تاریخی ریلی کی صورت میں بھرپور عوامی تائید خدائی تائید کا نتیجہ ہے۔اس ذات واجب نے ہمیں ہماری نیک نیتی کا ثمر عوام کی بے انتہا محبت کی صورت میں دیا ہے۔عوام کا یہ عزم اور پذیرائی ہمارے لیے حوصلہ افزا نتائج کی نوید ہے۔اس بھرپور کامیاب اجتماع پر کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ شکرانے کے نوافل ادا کریں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے پاکستان سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کے گلگت پہنچنے پر ان کے استقبال کے موقع پر کیا۔گلگت بلتستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ناصر شیرازی نے انہیں بتایا کہ ہم نے یہ طے کر رکھا ہے کہ ہمارے نامزد امیدوار عوام کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔عوامی خدمت کو نظر انداز کرنے والوں کی ایم ڈبلیو ایم میں کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ ہمارا تاریخی اجتماع دیکھ کر مخالفین کے حوصلے پست ہونے لگ گئے ہیں۔جوپارٹیاں کل تک کامیابی کی دعوے دار تھیں آج وہ جھاگ کی طرح بیٹھ گئی ہیں اورسخت مایوس دکھائی دے رہی ہیں۔گلگت بلتستان کی بیشتر سیاسی جماعتیں ایک بار پھرمجلس وحدت مسلمین سے اتحاد کی متمنی ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے اپنی رابطہ مہم کو اچانک تیز کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اس بھرپور اجتماع سے مجلس وحدت مسلمین کا عوامی مینڈینٹ واضح ہو چکا ہے جسے اب چھینا نہیں جا سکتا ۔ یہاں کی اکثریت نے ان موقعہ پرست سیاستدانوں کو مسترد کر دیا ہے جنہوں نے سوائے محرومیوں کے یہاں کی عوام کو کچھ نہیں دیا۔ہماری یہ جدو جہد عوام کے غصب کردہ حقوق واپس دلانے کے لیے ہے اور ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھے گے جب تک یہاں کے ہر فرد کی باوقار حیثیت کو تسلیم نہیں کر لیا جاتا۔صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ایم ڈبلیو ایم وحدت اسلامی کی داعی ہے اور میں ان کے اس سفر میں شامل ہونے آیا ہوں۔شیعہ سنی اس ملک کے استحکام و سلامتی کے ضامن ہیں۔ہم نے باہم ہو کر ملک دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنا اور ان عبرت ناک شکست سے دوچار کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اب الیکشن کے نتائج تک مجلس وحدت مسلمین کی انتخابی مہم میں شامل رہوں گا اور انشا اللہ آپ لوگوں سے ایم ڈبلیو ایم کی کامیابی کا تحفہ لے کر واپس جاوں گا۔

وحدت نیوز(گلگت) اگر عوام میدان میں نکلیں تو سیاسی یزید شکست کھا جائیں گے، پاکستان کے ہر صوبے میں گورنر اسی صوبے سے لگایا گیا جبکہ گلگت بلتستان میں غیر مقامی گورنر کو تعینات کیا ہے، نگران سیٹ اپ بھی الیکشن میں برسراقتدار جماعت کو کامیاب کرنے کے لئے غیرجانبدار تعینات کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے الیکشن مہم کے دوران گلگت میں انتخانی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز لیگ نے 2013ء کا الیکشن لوٹا، لیکن اگر گلگت بلتستان الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو یہ مسلم لیگ (ن) کے گلے کی ہڈی بن جائے گی۔ اس سے قبل ایم ڈبلیو ایم گلگت کے تحت انتخابی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جو عالم بریج، شموغار، جلال آباد، دنیور سے ہوتی ہوئی گلگت شہر پہنچی جہاں بےنظیر چوک کے مقام پر شرکائے ریلی نے جلسہ کی شکل اختیار کر لی، جس سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے خطاب کیا۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان حلقہ نمبر 1 اسکردو یوتھ کی جانب سے الیکشن کمپین ریلی کا اہتمام ہوا جس کی قیادت ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا مظاہر حسین موسوی اور ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و گلگت بلتستان قانون اسمبلی کے امیدوار علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے کی۔ ایم ڈبلیو ایم یوتھ بائیک ریلی مرکزی الیکشن کمپین سیکرٹریٹ ایم ڈبلیو ایم حلقہ ون سے نکالی گئی جو کہ آغا ہادی چوک، بےنظیر چوک، امامیہ چوک، نیا بازار اسکردو سے ہوتی ہوئی مرکزی الیکشن کمپین آفس حلقہ ایک اسکردو کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے اختتام پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے نائب سربراہ علامہ آغا مظاہر حسین موسوی اور جی بی قانون ساز اسمبلی کے امیدوار علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان میں بدعنوانی، ظلم و ستم، ناانصافی، چور بازاری، اقربا پروری اور میرٹ کی پامالی کا دور عنقریب ختم ہونے والا ہے 8 جون کا سورج گلگت بلتستان کی سرزمین پر امید کی نئی کرن اور نئے حوصلے کی نوید کیساتھ طلوع ہوگا۔ مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام باضمیر ہے اور انہیں لالچ دے کے نہیں خریدا جا سکتا۔ وہ زمانہ گزر گیا جب عوام کو جھوٹے وعدوں اور طفل تسلیوں کے ساتھ بہلایا جاتا تھا اب یہاں کی عوام باشعور ہو چکے ہیں، اپنے حقوق لینے کے گھروں سے نکل آئے ہیں اور انشاءاللہ مجلس وحدت الیکشن 2015ء میں فتح و کامیابی کا پرچم گاڑے گی اور غریبوں اور محروموں کے حقوق کی بازیابی کے لیے ہر حال میں جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔

وحدت نیوز (گلگت) ایم ڈبلیو ایم کیجانب سے مسلم لیگ نواز کیخلاف جاری چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق چلانے کی بجائے ذاتی مفاد کے مطابق چلا کر ملک کی سلامتی کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے، جس کی واضح مثال آئین کے آرٹیکل 40 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی حکمرانوں کے ایماء پر پاک فوج کے دستوں کو یمن کے خلاف جنگ میں بھیجنے کی سازش ہے۔ آئین پاکستان تقاضا کرتا ہے کہ دو مسلمان ممالک میں جنگ چھڑنے کی صورت میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے گا، فریق نہیں بنا جائیگا۔
 
مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے گلگت بلتستان کے انتخابات کے سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ نون کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے، اس وقت وفاقی حکمران جماعت کو سب سے زیادہ خطرہ ایم ڈبلیو ایم سے ہی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے اپنی چارج شیٹ کے اجراء پر واضح کیا ہے کہ یہ سولہ نکاتی چارج شیٹ صرف بنیادی ترین نکات پر مبنی ہے، ورنہ ضیاءالحق کی باقیات کی ملک کو کمزور کرنے کی سازشوں کی داستان بہت طویل ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کا سیاسی سفر منفی سیاست کا راستہ روک کر مثبت شروعات کرنے کیلئے ہے، آئندہ چند دنوں میں ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی پالیسی، پانچ سالہ پلان کی تفصیلات اور اس خطے کو پاکستان کا مکمل بااختیار صوبہ بنا کر ترقی کی شاہراہ پر چلانے کیلئے طویل المدت منصوبے کا پلان پیش کیا جائیگا۔

مجلس وحدت مسلمین کیجانب سے جاری چارج شیٹ کی تفصیلات کچھ یوں ہیں:
1۔ لوڈشیڈنگ ختم کرنے اور آصف زرداری کو مال روڈ پر گھسیٹنے کے جھوٹے دعوے کرنے والے آرٹیکل 62-63 کی روشنی میں صادق اور امین نہیں رہے اور یوں شریف برادران عملاً نااہل ہوچکے ہیں، اسی طرح کے جھوٹے نعرے گلگت بلتستان میں لگا کر خطے کے عوام کو دھوکہ دیکر اقتدار تک پہنچنے کی سازشیں کی جا رہی ہے۔
2۔ مختلف حلقوں میں دھاندلی کے ثابت ہوجانے، بالخصوص وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی قومی اسمبلی کی چھٹی، ایاز صادق کے حلقے میں 40 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہونے کے بعد نواز لیگ کی موجودہ حکومت اپنا آئینی جواز کھو چکی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی منظم دھاندلی کے تمام منصوبے نواز لیگی گورنر و صوبائی کابینہ کی زیرنگرانی بنائے جاچکے ہیں، جنہیں عوامی حمایت سے ناکام بنائینگے۔
3۔ نواز لیگ کے انداز حکمرانی میں اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم نہیں اور موجودہ حکمرانوں کا آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کا نہ کروانا دراصل جمہوریت کے لبادے میں خاندان شریفیہ کی شہنشاہیت کو قائم کرنا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی نواز لیگ وائسرائے سسٹم نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، (ایم ڈبلیو ایم عوامی حمیت و غیرت کیساتھ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی نچلی سطح پر منتقلی کرکے عوام کو بااختیار بنائے گی اور گلگت بلتستان میں بلدیاتی انتخابات فوراً کروائے جائینگے)۔

4۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے سے گریزاں ہے اور اس کے انتخابی منشور میں بھی جی بی کے عوام کا یہ بنیادی حق شامل نہیں۔ (مجلس وحدت مسلمین نے تمام جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کو اپنے منشور کا حصہ بنائیں)۔
5۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت کی خارجہ اور دفاعی پالیسی ملکی سلامتی کے اداروں کیلئے سکیورٹی رسک بن چکی ہے اور اس کی بڑی دلیل ازلی دشمن بھارت کے ساتھ شریف خاندان کے تجارتی تعلقات اور واضح جھکاؤ ہے۔
6۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق چلانے کی بجائے ذاتی مفاد کے مطابق چلا کر ملک کی سلامتی کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے، جس کی واضح مثال آئین کے آرٹیکل 40 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی حکمرانوں کے ایماء پر پاک فوج کے دستوں کو یمن کے خلاف جنگ میں بھیجنے کی سازش ہے۔ آئین پاکستان تقاضا کرتا ہے کہ دو مسلمان ممالک میں جنگ چھڑنے کی صورت میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے گا، فریق نہیں بنا جائیگا۔ (یاد رہے کہ آل سعود خاندان ایک معاہدے کے تحت شریف فیملی کو پاکستان میں مجرم ثابت ہونے کے بعد سعودی عرب لے گیا تھا اور وہاں آٹھ سال تک انکو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا گیا اور اب بھی شریف خاندان ملکی سلامتی کی بجائے آل سعود کے مفادات کی نگہبانی کرتے نظر آ رہا ہے)۔

7۔ دہشت گردوں، پاک فوج، شہریوں اور ملک کے قومی اثاثوں پر حملہ کرنیوالے تکفیری گروہوں کیخلاف ریاستی طاقت کے استعمال کو روک کر مذاکرات کے نام پر ان دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی کوشش کی گئی اور انہیں حکومتی سربراہی میں فول پروف سکیورٹی کے ساتھ طالبان سے مذاکرات کیلئے وزیرستان بھجوا دیا گیا، جس سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ نام نہاد مذاکرات کے نام پر دہشت گردوں کو منظم ہونے کا موقع فراہم کیا گیا، جس سے فائدہ اٹھا کر دہشت گردوں نے ہزاروں قیمتی جانوں کو خاک و خون میں نہلا دیا۔ (یاد رہے کہ 18 ماہ کی ایم ڈبلیو ایم کی عوامی جدوجہد سے بالآخر ضرب عضب شروع ہوا اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے BBC کے پروگرام میں اعتراف کیا کہ ان ہزاروں لوگوں کی شہادت کا ذمہ دار یہی نام نہاد مذاکراتی عمل تھا)۔
8۔ نواز لیگ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کو غصب کرنے کا اعلان کرچکی ہے، جس کی واضح دلیل اقتصادی کوریڈور کے منصوبے میں گلگت بلتستان میں کسی بھی جگہ اقتصادی زون قائم نہ کرنے کا اعلان ہے۔
9۔ شریف برادران، ان کے وفاقی و صوبائی وزراء سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 12 افراد کے قتل اور کئی مرد و خواتین کو زخمی کرنے کے ذمہ دار ہیں، انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان پر ایف آئی آر درج ہوچکی ہے، تاحال ریاستی جبر کے نتیجے میں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور نہ ہی ان لوگوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کیا ہے۔

10۔ سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے نواز لیگ نے مخالف جماعتوں بالخصوص مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف جھوٹی FIR درج کروائیں، جس کی ایک مثال گلگت میں آزادی اظہار رائے کرنے والے اور پاک فوج کی حمایت اور جارح سعودی عرب کے یمن پر حملے کیخلاف نکالی جانیوالی ریلی کو بنیاد بنا کر شرکاء ریلی کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کرکے ایف آئی آر درج کرانا ہے۔
11۔ نواز لیگ کے وزراء اور شریف خاندان کی کالعدم تکفیری گروہوں کیساتھ تعلقات کی ویڈیوز جاری ہوچکی ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ تکفیری گروہ تمام اسلامی مکاتب فکر کے حامل افراد کا قتل عام کرتے پھر رہے ہیں، پنجاب سمیت ملک کے دیگر شہروں میں ان کو مکمل حکومتی حمایت حاصل ہے، تاحال کسی بھی کالعدم گروہ کے سربراہ کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار نہیں کیا گیا، لال مسجد کے خطیب اور ان کے طلباء و طالبات کی جانب سے ریاست کے خلاف اعلانیہ بغاوت کے باوجود انہیں حکومتی سرپرستی حاصل ہے، جبکہ ملک بھر میں طالبان مخالف قوتوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

12۔ یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ الیکشن 2013ء میں جس طرح دھاندلی کی گئی، بالکل اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی دھاندلی کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے، جس کیلئے انہوں نے ایک ملازم کو نگران وزیراعلٰی بناکر ان کے ساتھ 12 وزراء پر مشتمل فوج ظفر موج کو ترتیب دیکر انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ یہ سب کچھ کرنے کے باوجود انہیں تسلی نہ ہوئی تو ایک غیر مقامی لیگی متوالے کو گورنر کے عہدے پر تعینات کرکے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی توہین کی گئی۔ اس کے علاوہ انتخابی عملے کی تعیناتی میں بھی پارٹی وابستگی کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے، سیاسی رشوت کا بازار گرم ہے اور وزیراعظم کے دورے کے دوران جھوٹے اعلانات کے ذریعے عوام کو فریب دینے کی کوششیں کی گئی ہے، جو کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور براہ راست پری پول رگنگ کے زمرے میں آتی ہے۔
13۔ نواز لیگ کے وزراء گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ ماننے پر تیار نہیں، اسی جماعت کے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے گلگت بلتستان کو متنازعہ علاقہ قرار دیا، جس پر پارٹی قیادت کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

14۔ مسلم لیگ کی علاقائی قیادت اور پیپلز پارٹی کی مقامی حکومت نے گندم سبسڈی تحریک کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی اور عوام کے بنیادی حقوق کو ملیامیٹ کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مسلم لیگ کی مقامی قیادت نے تو گندم سبسڈی تحریک میں شامل جی بی کے عوام کی جانب سے گندم سبسڈی کی بحالی اور آئینی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے پر ایک خفیہ خط کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام کو اینٹی سٹیٹ قرار دیا ہے۔
15۔ نواز لیگ نے گلگت بلتستان کیلئے کوئی پانچ سالہ یا طویل المدت منصوبہ دیا ہے اور نہ ہی گلگت بلتستان کا خطہ ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ گلگت بلتستان میں موجود قدرتی وسائل کی لیز غیر مقامی افراد کو دیکر جی بی کے عوام کے حقوق پر منظم ڈاکہ مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور مقامی کمپنیوں کو ان قدرتی وسائل کے استفادے سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
16۔ گلگت بلتستان میں حالیہ الیکشن میں چن چن کر کرپٹ لوگوں کو ٹکٹ دینے کی نواز لیگی پالیسی اس بات کی غماز ہے کہ شریف برادران جی بی کو رائے ونڈ کی طرز کی سٹیٹ سمجھتے ہیں اور اس کو اپنی ذاتی مرضی کے مطابق چلا کر دہشت گردی اور لوٹ مار کا بازار گرم کرنا چاہ رہے ہیں۔ نواز لیگ وفاق کی طرح گلگت بلتستان کے عوام کیلئے شدید خطرہ اور سکیورٹی رسک ہے۔
 

رپورٹ: میثم بلتی

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و امیدوار گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی حلقہ نمبر ایک سکردوعلامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ہم گلگت بلتستان میں غریبوں اور محروموں کے حقوق کی جنگ کی لڑنے میں میدان سیاست میں اترے ہیں ۔ہمارا نعرہ کوناللظالم خصما وللمظلوم عونا ہے امام علی نے معاشر ہ کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے ایک ظالم اور دوسرا مظلوم ، ہم ہر ظالم کے مخالف ہیں اور ہر مظلوم کے حامی ۔ ہم ہر مظلوم کی حمایت عبادت سمجھ کر تے رہیں گے۔ ہمارے انتخابات میں آنے میں کا مقصد عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنا اور فرائض کی ادائیگی ہے عہدہ اور کرسی کی خاطر میں ہم انتخابات میں نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت کسی حکومت کی پشت پناہی کے سہارے انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے بلکہ مظلوموں اور محروموں کے سہارے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ، مجلس وحدت مسلمین بلتستان میں عوامی حقوق کے لیے بھرپور کوشش کرے گی اور ہماری پالیسی سب سے جامع اور قابل عمل پالیسی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیانت اور تحمل و برداشت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں ، انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد بھی ہمارے نمائندوں کے بنک بیلنس میں اضافہ نہیں ہوگا البتہ غریبوں اور محروموں کے معیار زندگی یکسر بدل جائے گی۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کے خلاف چارج شیٹ جاری کردی ہے۔ گلگت پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سیکریٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے نون لیگ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور چارج شیٹ پیش کی اور کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے اور زرداری کو مال روڈ پر گھسیٹنے کے جھوٹے دعوے کرنے والے آرٹیکل 62- 63 کی روشنی میں صادق اور امین نہیں رہے اور یوں شریف برادران عملاً نا اہل ہو چکے ہیں اور اسی طرح کے جھوٹے نعرے گلگت بلتستان میں لگاکر خطے کے عوام کو دھوکہ دیکر اقتدار تک پہنچنے کی سازشیں کی جارہی ہے، مختلف حلقوں میں دھاندلی کے ثابت ہو جانے، بالخصوص وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی اسمبلی سے چھٹی، ایاز صادق کے حلقے میں 40 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہونے کے بعد نواز لیگ کی موجودہ حکومت اپنا آئینی جواز کھو چکی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی منظم دھاندلی کے تمام منصوبے نواز لیگی گورنر و صوبائی کابینہ کے زیر نگرانی بنائے جاچکے ہیں جنہیں عوامی حمایت سے ناکام بنائینگے۔

ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ نواز لیگ کے انداز حکمرانی میں اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم نہیں اور موجودہ حکمرانوں کا آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کا نہ کروانا دراصل جمہوریت کے لبادے میں خاندان شریفیہ کی شہنشاہیت کو قائم کرنا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی نوازلیگ وائسرائے سسٹم نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، مجلس وحدت عوامی حمیت و غیرت کے ساتھ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی نچلی سطح پر منتقلی کرکے عوام کو بااختیار بنایا جائیگا اور گلگت بلتستان میں بلدیاتی انتخابات فوراً کروائے جائینگے۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے سے گریزاں ہے اور اس کے انتخابی منشور میں بھی گلگت بلتستان کے عوام کا یہ بنیادی حق شامل نہیں۔ مجلس وحدت مسلمین نے تمام جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کو اپنے منشور کا حصہ بنائیں۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی، دفاعی پالیسی ملکی سلامتی کے اداروں کیلئے سیکورٹی رسک بن چکی ہے اور اس کی بڑی دلیل ازلی دشمن انڈیا کے ساتھ شریف خاندان کے تجارتی تعلقات اور واضح جھکاؤ ہے۔

ایم ڈبیلو ایم کے سیکرٹری سیاسیات کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق چلانے کی بجائے ذاتی مفاد کے مطابق چلاکر ملک کی سلامتی کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے جس کی واضح مثال آئین کے آرٹیکل 40 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی حکمرانوں کے ایماء پر پاک فوج کے دستوں کو یمن کے خلاف جنگ میں بھیجنے کی سازش ہے۔ آئین پاکستان تقاضا کرتا ہے کہ دو مسلمان ممالک میں جنگ چھڑنے کی صورت میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے گا فریق نہیں بنا جائیگا۔ یاد رہے کہ آل سعود خاندان سے ایک معاہدے کے تحت شریف فیملی کو پاکستا ن میں مجرم ثابت ہونے کے بعد بیرون ملک سعودی عرب لیکر گئے اور وہاں آٹھ سال ان کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا گیا اور اب بھی شریف خاندان ملکی سلامتی کے بجائے آل سعود کے مفادات کی نگہبانی کرتے نظر آرہے ہیں۔

ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ دہشت گردوں، پاک فوج اور شہریوں اور ملک کے قومی اثاثوں پر حملہ کرنیوالے تکفیری گروہوں کیخلاف ریاستی طاقت کے استعمال کو روک کر مذاکرات کے نام پر ان دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی کوشش کی گئی اور انہیں حکومتی سربراہی میں فول پروف سیکورٹی کے ساتھ طالبان سے مذاکرات کیلئے وزیرستان بھجوا دیا گیا جس سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ نام نہاد مذاکرات کے نام پر دہشت گردوں کو منظم ہونے کا موقع فراہم کیا گیا جس سے فائدہ اٹھاکر دہشت گردوں نے ہزاروں قیمتی جانوں کو خاک و خون میں نہلا دیا۔ یاد رہے کہ 18 ماہ کی ایم ڈبلیو ایم کی عوامی جدوجہد سے بالآخر ضرب عضب شروع ہوا اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے BBC کے پروگرام میں اعتراف کیا کہ ان ہزاروں لوگوں کی شہادت کا ذمہ دار یہی نام نہاد مذاکراتی عمل تھا۔ نواز لیگ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کو غصب کرنے کا اعلان کرچکی ہے جس کی واضح دلیل اقتصادی کوریڈور کے منصوبے میں گلگت بلتستان میں کسی بھی جگہ اقتصادی زون کو قائم نہ کرنے کا اعلان ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات کا کہنا تھا کہ شریف برادران اور اس کی وفاقی کابینہ و صوبائی وزراء سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 12 افراد کے قتل اور کئی مرد و خواتین کو زخمی کرنے کے ذمہ دار ہیں اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان پر ایف آئی آر درج ہوئی ہے اور تاحال ریاستی جبر کے نتیجے میں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور نہ ہی ان لوگوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کیا ہے۔ سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے نواز لیگ نے مخالف جماعتوں بالخصوص مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف جھوٹی FIR درج کروائیں جس کی ایک مثال گلگت میں آزادی اظہار رائے کرنے والے اور پاک فوج کی حمایت اور جارح سعودی عرب کی یمن پر حملے کے خلاف نکالی جانیوالی ریلی کو بنیاد بناکر شرکاء ریلی کے خلاف انسداد دہشت گردی کے دفعات شامل کرکے ایف آئی آر درج کرانا ہے۔ نواز لیگ کے وزراء اور شریف خاندان کی کالعدم تکفیری گروہوں کیساتھ تعلقات کی ویڈیوز جاری ہو چکی ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ تکفیری گروہ تمام اسلامی مکاتب فکر کے حامل افراد کا قتل عام کرتے پھر رہے ہیں، پنجاب سمیت ملک کے دیگر شہروں میں ان کو مکمل حکومتی حمایت حاصل ہے تاحال کسی بھی کالعدم گروہ کے سربراہ کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار نہیں کیا گیا اور لال مسجد کے خطیب اور ان کے طلباء طالبات کی جانب سے ریاست کے خلاف اعلانیہ بغاوت کے باوجود انہیں حکومتی سرپرستی حاصل ہے جبکہ ملک بھرمیں طالبان مخالف قوتوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں کا کہنا تھاکہ یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ الیکشن 2013 میں جس طرح دھاندلی کی گئی بالکل اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی دھاندلی کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جس کیلئے انہوں نے ایک ملازم کو نگران وزیر اعلیٰ بناکر ان کے ساتھ 12 وزراء پر مشتمل فوج ظفر موج کو ترتیب دیکر انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ یہ سب کچھ کرنے کے باوجود انہیں تسلی نہ ہوئی تو ایک غیر مقامی لیگی متوالے کو گورنر کے عہدے پر تعینات کرکے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی توہین کی گئی۔ اس کے علاوہ انتخابی عملے کی تعیناتی میں بھی پارٹی وابستگی کا فائدہ اٹھایا جارہا ہے اور سیاسی رشوت کا بازار گرم ہے اور وزیر اعظم کے دور ے کے دوران جھوٹے اعلانات کے ذریعے عوام کو فریب دینے کی کوششیں کی گئی ہیں جو کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور براہ راست پری پول رگنگ کے زمرے میں آتی ہے، نواز لیگ کے وزراء گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ ماننے پر تیار نہیں، اسی جماعت کے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے گلگت بلتستان کو متنازعہ قرا ر دیا جس پر پارٹی قیادت کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کی علاقائی قیادت اور پیپلز پارٹی کی مقامی حکومت نے گندم سبسڈی تحریک کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی اور عوام کے بنیادی حقوق کو ملیامیٹ کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مسلم لیگ کی مقامی قیادت نے تو گندم سبسڈی تحریک میں شامل گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے گندم کی بحالی اور آئینی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے پر ایک خفیہ خط کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام کو انٹی سٹیٹ قرار دیا ہے۔ نواز لیگ نے گلگت بلتستان کیلئے کوئی پانچ سالہ یا طویل المدت منصوبہ نہیں تیار نہیں کیا ہے اور نہ ہی گلگت بلتستان کا خطہ ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ گلگت بلتستان میں موجود قدرتی وسائل کی لیز غیر مقامی افراد کو دیکر گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر منظم ڈاکہ مارنے کی کوشش کی جارہی ہے اور مقامی کمپنیوں کوان قدرتی وسائل کے استفادے سے محروم رکھا جارہا ہے۔ گلگت بلتستان میں حالیہ الیکشن میں چن چن کر کرپٹ لوگوں کو ٹکٹ دینے کی ن لیگی پالیسی اس بات کی غماز ہے کہ شریف برادران گلگت بلتستان کو رائے ونڈ کی طرز کی سٹیٹ سمجھتے ہیں اور اس کو اپنی ذاتی مرضی کے مطابق چلاکر دہشت گردی اور لوٹ مار کا بازار گرم کرنا چاہ رہے ہیں۔ نون لیگ وفاق کی طرح گلگت بلتستان کے عوام کیلئے شدید خطرہ اور سیکورٹی رسک ہے۔

اپنی پریس کانفرنس میں ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھ اکہ یہ چارج شیٹ صرف بنیادی ترین نکات پر مبنی ہے، ورنہ ضیاء الحق کی باقیات کی ملک کو کمزور کرنے کی سازشوں کی داستان بہت طویل ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کا سیاسی سفر منفی سیاست کا راستہ روک کر مثبت شروعات شروع کرنے کیلئے ہے، آئندہ چند دنوں میں ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی پالیسی، پانچ سالہ پلان کی تفصیلات اور اس خطے کو پاکستان کا مکمل باختیار صوبہ بناکر ترقی کی شاہراہ پر چلانے کیلئے طویل المدت منصوبے کا پلان پیش کیا جائیگا۔

Page 3 of 10

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree