دوریوں اور اختلافات کے چند ایک اندرونی اسباب (گذشتہ سے پیوسطہ )

27 اپریل 2017

وحدت نیوز(آرٹیکل)4- لا پرواہی اور جمود فکری:

1- قولہ تعالیٰ
((الذين اتخذوا دينهم لهوا ولعبا وغرتهم الحياة الدنيا.. ))
" جنہوں نے اپنے دین کو تماشا اور کھیل بنایا اور انہیں دنیا کی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا،"
2- قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
" ياتي على الناس زمان لا يبالي الرجل ما تلف من دينه اذ سلمت له دنياه "

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے ارشاد فرمایا !
" لوگوں پر وہ وقت بھی آئے گا کہ شخص اتنا لا پرواہ ہو جائے گا  کہ اگر اس کے دین کا کچھ حصہ تلف بھی کر دیا جائے اور اسکا دنیاوی فائدہ محفوظ رہے گا تو اسے اس  بات کی پرواہ بھی نہیں ہو گی."

جب کسی بھی شخص کے اندر فکری جمود پیدا ہوتا ہے. اور احساس مسئولیت ختم ہوجاتا ہے.تو وہ لاپرواہی کے راست پر چل نکلتا ہے. اور اس طرح وہ اپنے ہم فکر دوستوں اور فعال کارکنوں سے عملی طور پر دور ہوتا چلا جاتا ہے. اور دوریوں سے اختلافات جنم لیتے ہیں۔

جمود فکری جب ٹوٹتا ہے تو انسان بہتری اور ترقی کے اقدامات سر انجام دیتا ہے. کیونکہ روٹین کی زندگی کا عادی اور اس پر راضی رہنے والا فرد ہو یا ملت یہ کبھی ترقی نہیں کر سکتے اور جس حالت میں ہیں اسے وہ  تبدیل بھی نہیں کر سکتے. کیونکہ جب تک کسی ملت اور قوم میں زمہ داری اور فرائض کی انجام دہی کا اندرونی احساس اور جذبہ بیدار نہیں ہوتا وہ افضل اور احسن حالت کی طرف قدم نہیں بڑھا سکتی. اور اس اندرونی  احساس اور جذبے کا تعلق انسان کے یقین ، ایمان اور تقوی سے ہے. اس لئے کسی ملت اور قوم کو توڑنے کے لئے دشمن طاقتیں اسکے ایمان ، عقیدہ اور تدین پر حملہ آور ہوتی ہیں. اور یہیں سے ہی الہی تنظیموں کے کارکنان و مسؤولین کے لئے تربیتی نظام کی ضرورت اور اہمیت واضح ہوتی ہے۔

5- اخلاقی اور دینی کمزوریاں:

1- يقول الامام امير المؤمنين عليه السلام
" من لا يستقيم به الهدى يجر به الضلال الى الردى."
جس كو ہدايت صراط مستقيم پر کار بند نہیں کر سکتی اسے گمراہی پستیوں میں دھکیل دیتی ہے."

2- يقول الامام الصادق عليه السلام  عن رسول الله (ص)
" ان الله عزوجل ليبغض المؤمن الضعيف الذي لا دين له ، فقيل له:  وما المومن الذي لا دين له ؟ قال (ص) الذي لا ينهى عن المنكر "
" اللہ تعالیٰ  اس مومن کمزور سے محبت نہیں کرتا جو صاحب دین نہیں. پوچھا گیا کہ وہ کمزور مومن کون ہے.جو صاحب دین نہیں؟
آپ نے فرمایا  کہ وہ شخص برائیوں سے نہیں رکتا۔

جب انسان اللہ تعالیٰ اور اسکے رسول کی نداء نہیں سنتا اور قرانی تعلیمات اور سیرت طیبہ انبیاء کرام و اھل بیت علیہم السلام سے دوری اختیار کر لیتا ہے. اور ان پر عمل پیرا ہونا اپنا وظیفہ اور فریضہ نہیں سمجھتا بلکہ وہ انہیں وعظ ونصیحت کے طور پر لیتا ہے جب چاہتا ہے عمل بجا لاتا ہے اور جب حالات اسے سازگار نظر نہیں آتے ان واجبات کو ترک کر دیتا ہے.بلکہ وہ پھر اپنی نافرمانی اور کوتاہی کے شرعی بہانے بھی تلاش کرتا رھتا ہے۔

یہیں پر الہی تنظیم کے افراد کے ما بین دیواریں کھڑی ہو جاتی ہیں. اور اختلافات جنم لیتے ہیں.  بعض اوقات دینی واخلاقی کمزوریوں کی وجہ سے بعض افراد گناہان صغیرہ وکبیرۃ کے مرتکب ہوتے ہیں.اور خلاف مروت زشت کام سرانجام دیتے ہیں. جو اپنے انفرادی اور اجتماعی وجود اور شناخت کے لئے بدنامی کا سبب بنتے ہیں.

6- انفرادییت کو اجتماعیت پر فوقیت دینا:

1- قولہ تعالى
((ان الله يحب الذين يقاتلون في سبيله صفا واحدا کانھم  بنيان مرصوص ))
" اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے ایک جماعت بن کر دشمن سے لڑتے ہیں ، جیسا کہ وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں. " جب انسان اپنی قدرت ونفوذ اور صلاحیتوں وغیرہ کا حد سے زیادہ قائل ہو جاتا ہے تو اسکی نظروں سے اجتماعی جدوجہد میں شریک دوسرے افراد کا کردار اوجھل ہو جاتا ہے. اور وہ نہ اسکی قدر کرتا ہے اور نہ ہی اسے اہمیت دیتا ہے. اور پھر یہی رویہ تنظمیی اختلافات اور دوریوں کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے۔

انفرادیت پر ایمان رکھنے والوں کیلئے اجتماعیت میں ڈھلن مشکل ہوتا ہے. اور جب انفرادی سوچ اجتماعی عمل میں سرایت کر جاتی ہے تو اجتماعی وجود کھوکھلا ہو جاتا ہے.
اور انفرادی حیثیت اور اپنی ذات کو اجتماعی ہدف کے لئے مٹا دینے سے ہی قومیں ترقی کی منازل طے کرتی ہیں،اپنے آپ کو عقل کل سمجهنا  بالآخر انسان کو تنہا کر دیتا ہے،ٹیم کی شکل میں کام سے فرار در اصل مطلق العنان لوگوں کا شیوا ہے ۔

 

 

تحریر۔۔۔ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree