قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس کی عید متاثرین سانحہ کوچہ رسالدار کیساتھ ! مکمل رپورٹ

06 مئی 2022

وحدت نیوز(رپورٹ: سید عدیل زیدی) رواں سال 4 مارچ کو پشاور میں نماز جمعہ کے دوران شیعہ جامع مسجد کوچہ رسالدار میں ہونے والے خودکش حملہ میں 70 سے زائد نمازی شہید جبکہ ڈیڑھ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ اس سانحہ نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا اور درجنوں گھرانوں کو ہمیشہ کیلئے ایک ایسا دکھ دیا ہے، جس کا شائد ازالہ ممکن نہ ہو پائے۔ دہشتگردی کے اس اندوہناک اور دلخراش واقعہ کے بعد شہداء کے خانوادوں اور زخمیوں کی یہ پہلی عیدالفطر تھی، عید ایک ایسا موقع ہوتا ہے کہ جب بچھڑے ہوئے اپنوں کا یاد آنا ایک فطری عمل ہے، ایسے میں یقیناً کوچہ رسالدار واقعہ میں شہید ہونے والوں کے پسماندگان کو بھی اپنوں کی یادوں نے بہت ستایا ہوگا اور اسی طرح سانحہ میں زخمی ہونے والے نمازی بھی شائد اپنے زخموں کا درد محسوس کر رہے ہوں گے۔ سانحہ کے متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری پشاور پہنچے اور انہوں نے عید شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کیساتھ منائی۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے اس دورہ کے دوران متاثرین کے گھر، گھر جا کر شہداء کے لواحقین کو تعزیت اور غم بھری عید کی مبارکباد دی۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے شہداء کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور ملک و ملت کے لیے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پہلے مرحلے میں انہوں نے گلبہار کے 4 شہداء کے گھروں میں جا کر لواحقین سے تعزیت کی۔ شہید انیس الحسن کے بھائیوں کیساتھ ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ شہداء نے کتنی عظیم سعادت حاصل کی ہے، انہوں نے شہید کے بچوں کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اپنے شہید باپ کو دعاوں میں نہ بھولیں، کیونکہ شہید آپ کی مدد کرسکتا ہے۔ بعدازاں وہ شہید مظہر علی آخونزادہ کے گھر تشریف لے گئے، جہاں پر آخونزادہ خاندان کے بشتر عمائدین موجود تھے۔ اس موقع پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماء مظفر علی آخونزادہ اور اقتدار علی آخوانزہد نے شہید مظہر آخونزادہ کی زندگی پر روشنی ڈالی کہ شہید ذاکر امام حسینؑ تھے، وہ ملی معاملات میں ہردم پیش پیش رہتے تھے۔

اخونزادہ خاندان کے عمائدین نے پشاور کے مسائل پر بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ میں نے پشاور کے عمائدین سے بہت کہا کہ آپ احتجاج کریں، بغیر احتجاج کے جنازے نہ دفنائیں، مگر کسی نے نہیں سنی۔ جب یہ سانحہ ہوا تو میں تہران میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کے پروگرام میں شریک تھا، وہاں سے دوستوں کو بھیجا کہ اہلیاں پشاور کو احتجاج پر راضی کریں، مگر معلوم نہیں کہ کونسے ایسے عوامل کار فرما تھے کہ احتجاج نہیں ہوسکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب بھی حکومتی بے حسی کی انتہاء ہے، ہمارے شہداء کے لواحقین کو تو یہ بتایا جائے کہ اس دھماکے کے حوالے سے اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے۔؟ مگر جب تک آپ اپنے جنازوں کو خود نہیں روئیں گے، باہر سے کسی کو کیا پڑی ہے کہ وہ آپ کے شہیدوں کو روئے۔ انہوں نے شیعہ علماء کونسل اور امامیہ جرگے کے فعال رکن مظفر علی آخونزادہ سے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ مشترکہ کمیٹی بنائیں، ہم حکومت سے بات کریں کہ حکومت ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے۔

اس کے بعد ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے معروف ذاکر اہلبیتؑ اور شیعہ علماء کونسل کے ضلعی صدر شہید مجاہد علی آخونزادہ کے گھر جا کر ان کے لواحقین سے تعزیت کی، انہوں نے شہید مجاہد علی آخونزادہ کی لکھی ہوئی تالیف کا مطالعہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ شہید مجاہد علی آخونزادہ کا شمار پشاور کے فعال رہنماوں میں ہوتا تھا، انہوں نے قومی امن کمیٹی کی بھی بنیاد رکھی تھی اور پی ایچ ڈی کے اسٹوڈنٹس تھے۔ اس موقع پر شہید مجاہد کے بھائی اور شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ نے دھماکے کے بعد کے حالات اور مسائل کے حوالے سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو آگاہ کیا۔ بعدازاں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ولی آباد سے تعلق رکھنے والے 4 شہداء کے گھر میں جا کر تعزیت کی، اس موقع پر انہوں نے مختلف زخمیوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ڈھکی کے تین شہداء کے گھر بھی گئے، جہاں ان کے خانوادگان سے تعزیت کی اور شہداء کی عظمت پر تفصیل سے گفتکو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہداء ہماری قوم کا فخر اور سر کا تاج ہیں، ان کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔ ملت تشیع نے قومی سلامتی اور امن کے لیے ان گنت قربانیاں دی ہیں۔

اپنے دورہ پشاور کے دوران علامہ ناصر عباس جعفری کوچہ رسالدار کے 7 شہداء کے گھر بھی گئے اور لواحقین سے تعزیت کی۔ وہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے شہید رہنماء مظہر علی کیانی کے گھر بھی گئے، جہاں پر ان کے والد محترم، بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کو تعزیت پیش کی۔ علامہ ناصر عباس نے شہداء کے قصے سنا کر شہید کے والد کو تسلی دی۔ انہوں نے کہا کہ شہید کے حوالے سے اللہ نے قرآن میں کہا ہے کہ ان کو مردہ نہ کہو، شہید زندہ ہے۔ ہمیں شہید کو بھولنا نہیں چاہیئے، ہمارے 12 میں سے 11 امام شہید ہیں، ہر نبیؑ اور آئمہؑ نے اللہ سے اپنی شہادت کی دعا مانگی، تو اس کا مطب ہے کہ یہ دنیا کی بہترین موت ہے، ہمیں بھی اللہ سے شہادت کی دعا کرنی چاہیئے۔ بعدازاں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سانحہ کوچہ رسالدار کے شہید باپ، بیٹے کے گھر بھی گئے، جہاں ان کے پسماندگان کیساتھ ملاقات کی اور تعزیت پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مکتب اہلبیتؑ کے پیروکار ہیں اور باطل کیخلاف ڈٹ جانے کا عزم و حوصلہ کربلا سے لے رکھا ہے، ہمیں بزدلانہ کارروائیوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری شہید ناصر کے گھر بھی گئے، جہاں پر ان کے بیٹے سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی، واضح رہے کہ شہید ناصر متاثرہ مسجد کی خدمت میں پیش پیش رہتے تھے اور مسجد کمیٹی کے رکن بھی تھے۔ اس کے علاوہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سانحہ میں شہید ہونے والے افغان باشندوں کے گھر میں بھی گئے اور متاثرین سے تعزیت کی۔ اس دوران علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مسجد کوچہ رسالدار کا بھی دورہ کیا، جہاں پر نماز مغرب ادا کی اور نمازیوں کو درس بھی دیا۔ انہوں نے شہید کے بلند رتبے پر گفتکو کرتے ہوئے لوگوں سے التجا کی کہ خدارا آب کسی طرح غفلت نہ برتیں۔ صرف 45 منٹ جمعہ کی نماز ہوتی ہے، اس کی سکیورٹی کونسی مشکل تھی، جو ہم نے 70 شہداء دے دیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ پاکستان کے سب زیادہ دلخراش واقعات میں شامل ہے۔ اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہید پیش نماز علامہ ارشاد حسین خلیلی کے بھائی، کم سن بیٹوں اور دیگر شہداء کے لواحقین جو اس وقت مسجد تشریف لائے، کو تعزیت پیش کی۔ نماز مغرب کے بعد علامہ راجہ ناصر عباس نے محلہ مروی ہا سے تعلق رکھنے والے تین شہیدوں کے گھروں میں جا کر لواحقین سے تعزیت کی۔

اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کئی شہداء کے بچوں سے ملاقاتوں کے دوران شہید کی لاج رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ آپ شہید کے بچے ہیں، اپنے والد کی کمی اس گھر میں محسوس نہیں ہونے دیجئے گا۔ کبھی کبھی اپنی ماں کے قدموں کو چوم لینا، ان کو کبھی اذیت نہیں دینا، کیونکہ شہید سب دیکھ رہا ہوتا ہے، ایسے عمل سے وہ ناراض ہوتا ہے۔ اپنی ماں کا خاص خیال رکھنا، ان کی دعائیں لینا۔ علامہ ناصر عباس نے مزید کہا کہ میں بھی اس دنیا میں شہادت کا امیدوار ہوں، خداوند متعال سے میری شہادت کی دعا کیجیئے گا۔ میری قوم کا ایک ایک فرد مجھے اپنی اولاد، اپنے خونی رشتوں کی طرح عزیز ہے۔ ان شاء اللہ خانوادگان شہداء کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ تمام شہداء کے خانوادوں سے تعزیت کے بعد علامہ راجہ ناصر عباس رات گئے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوگئے۔ یوں انہوں نے پورا دن شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کیساتھ گزارا۔ یاد رہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا سانحہ مسجد کے بعد پشاور کا یہ دوسرا دورہ ہے، اس سے قبل بھی انہوں نے اپنے دورہ کے دوران متاثرین سے ملاقاتیں کی تھیں اور دوبارہ پشاور آنے کا وعدہ کیا تھا۔

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عید سانحہ کوچہ رسالدار کے متاثرین کے نام کرکے یقینی طور پر ان کے تازہ زخموں پر کسی نہ کسی صورت مرہم ضرور رکھا ہے، دورہ کے دوران ان کی زبان سے ادا ہونے والے یہ جملے کہ ’’میری قوم کا ایک، ایک فرد مجھے اپنی اولاد، اپنے خونی رشتوں کی طرح عزیز ہے۔ ان شاء اللہ خانوادگان شہداء کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔‘‘ درحقیقت عملی طور پر ان کے جذبات کی ترجمانی کر رہے تھے، قوم کے ہر فرد کو اپنی اولاد اور خونی رشتوں کی طرح عزیز سمجھنے والے ہی رہبر و رہنماء کہلانے کے لائق ہوتے ہیں اور یہ علامہ راجہ ناصر عباس نے ملت تشیع پر پڑنے والے ہر مشکل وقت میں ثابت کیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا یہ اقدام انتہائی قابل تحسین اور دوسرے اکابرین کیلئے قابل تقلید مثال ہے کہ وہ بھی کوچہ رسالدار کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کیساتھ ملاقات کیلئے وقت نکالیں۔ ایسے میں وقت کے وزیراعظم سے تعزیت کیلئے پشاور آنے کا مطالبہ شائد اتنی اہمیت نہ رکھتا ہو۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree