نہتے بحرینی مسلمانوں پر مظالم کیلئے حکومت پاکستان سکیورٹی گارڈزکے نام پرکرائے کے فوجی بھیجنا بندکرے،ناصرشیرازی

25 دسمبر 2016

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ بحرینی بادشاہی حکومت کی جانب سے عوام پر مظالم انتہائی قابل مذمت ہیں ۔پاکستان کو چاہئے کہ وہ بحرینی شہنشاہیت کی جمہوریت نواز اور حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والے عوام پر ظلم وستم میں مددگار نہ بنے ، بلکہ ایک ثالث کا کردار ادا کرتے ہوئے بحرینی حکومت اورعوام کے درمیان مسائل کے حل کے لئے سہولت کار کا کردارادا کرے۔ سیکورٹی گارڈز کے نام آل خلیفہ کی خواہش پر بحرینی عوام پر مظالم کے لئے پاکستانیوں کو کرائے کا فوجی مت بنایا جائے۔

بحرینی ا پوزیشن چینل اللؤلؤة ٹی وی کو ایک خصوصی انٹرویو کے دوران ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا ۔ کہ جس طرح بحرینی آمرانہ حکومت بحرینی عوام کے ساتھ انسانی حقوق اور مذہبی آزادی پر پابندی جیسے عوام دشمن اقدامات کر رہی ہے اس کی نظیر نہیں ملتی اور ان ظالمانہ اور جابرانہ ا قدامات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ بحرین میں بد ترین انسانی حقوق کے عالمی ٹھیکیداروں کی خاموشی کے پس پردہ ان کے اپنے مفادات ہیں جن کے حصول کے لئے وہ آل خلیفہ حکومت کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرتی آئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرز عمل نے استعماری طاقتوں کے دہرے معیار کو مذید عیاں کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد مسلمان حکمرانوں کی جانب سے نماز جمعہ پرپابندی مذہبی آزادی کے اسلامی ا ور بین الاقوامی قوانین کی بدترین مثال ہے جس کی اسلامی تاریخ میں بھی کوئی مثال نہیں ملتی ۔

ناصر شیرزای نے کہا کہ ایک طرف بحرینی بادشاہت اصل بحرینیوں کی شہریت منسوخ کر کے انہیں ملک بدر کر رہی تھی تو دوسری جانب غیر ملکیوں کو شہریت دینے کے عمل کے ذریعے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہے تا کہ وہ بحرین پر اپنے غاصبانہ اقتدار کو دوام دے سکے، عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آل خلیفہ کی عوام دشمن پالیسوں کی سخت مزمت کرتے ہیں۔ انہوں نے بحرینی عوام کی پرامن جد جہد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے ساتھ پاکستانی قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے ان کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی بھی کیا۔ ایک سوال کے جواب میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ اظہار رائے کا حق اور مذہبی آزادی آفاقی اور بین الاقوامی ہر شخص کا ایسا پیدائشی اوربنیادی حق ہے جن کی عالمی سطح پرمسلمہ انسانی حقوق میں ضمانت دی گئی ہے ۔ان کی خلاف ورزی تمام آسمانی ور اور زمینی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ آل خلیفہ حکومت کی جانب سے عائد کردہ ان پابندیوں کے خلاف بحرینی عوام کو عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکٹا نے کا پورا حق حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا یہ بنیادی محور ہے کہ وہ مسلم ممالک کے تنازعات میں غیر جانبدار رہ کر ان ایشوز کو حل کرنے کے لئے ثالثی کا کردار ادا کر ے۔ پاکستان کو بحرینی حکمرانوں اور عوام کے جمہوری حقوق اورسماجی انصاف کے معاملے پر دونوں فریقین کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنا چاہئے نہ کہ پاکستانیوں کو آل خلیفہ کی منشا پر بحرینی عوام پر ظلم وستم توڑنے کے لئے سیکورٹی گارڈز کی صورت میں کرائے کے فوجی فراہم کرے ۔ انہوں نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستانیوں کو آل خلیفہ کی ایماء پر بحرینی عوام پر مظالم کے لئے بھیجنے کا سلسلہ بند کرے کیونکہ ایسا کرنا بذات خود آل خلیفہ شہنشاہیت کے مظالم میں حصہ دار بننے کے مترادف ہے ۔

 انہوں نے بحرینی انتہائی معتبر مذہبی شخصیت آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم کی شہریت منسوخی اور ان کو جبری طور پر ملک بدر کرتے کی حکومتی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شیخ عیسی ٰقاسم وہ شخصیت ہیں جنہوں نے بے پناہ مظالم کے باوجود بحرینی عوام کو قانون ہاتھ میں لینے سے سختی کے ساتھ روک رکھا ہے اور انہیں پر امن جدوجہد کی ہمیشہ ترغیب دی ہے ۔ اس طرز عمل پر حکومت کو ان کا شکر گزار ہونا چاہئے تھا مگر انہوں نے الٹا شیخ عیسیٰ قاسم کو ہی اپنے مشق ستم کا نشانہ بنا رکھا ہے ۔

ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی حکومت تنقید سے مبرا نہیں ہے آزادی رائے کی آزادی دنیا کے ہر قانون بشمول اسلامی اوربین الاقومی قوانین جس میں اجازت ہے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنا ہر شہری کا آئینی حق ہے ۔ اور یہ حق شیخ عیسیٰ قاسم کا بھی حاصل ہے ۔ کسی بھی شہری کا حق شہریت منسوخ کرنا نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کے عالمی چارٹر کی خلاف ورزی ہے بلکہ تمام بین الا قومی قوانین کے بھی خلاف ہے ۔ اور پھر ایک ایسی شخصیت جو کہ عوام کے دل و جان میں بستی ہو ان کی شہریت منسوخ کرنا جان بوجھ کر عوام کو بند گلی میں دھکیلنے کے مترادف ہے جو ہر لحاظ سے قابل مذمت فعل ہے اورعالمی برادری کو اس پر خاموش نہیں رہنا چاہئے ورنہ ان کے بارے میں انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے بعض عوام کے اندر بچا کچھ تاثر بھی ختم ہو جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ بحرینی عوام کی جدو جہد اس لحاظ سے قابل فخر ا ور قابل ستائش ہے کہ نہ ختم ہونے والے شاہی مظالم کے باوجود ا نہوں نے صبر اورا ستقامت کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اور پرامن جدو جہد ترک کر کے عسکریت پسندی یا تشدد کو نہیں اپنایا ، یہ ایک آئیڈیل جدو جہد ہے جسے ہم خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاآل خلیفہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیںبلکہ وہ ہمیشہ اپنے آقاوں امریکہ اسرائیل اور برطانیہ کے خیر خواہ رہی ہے ۔ ایریل شیرون کی آخری رسومات میں شرکت کر کے آل خلیفہ نے ثابت کردیا ہے کہ ان کا مظلوم فلسطینیوں کے مسائل یا عالم اسلام کے کاز سے کچھ لینا دینا نہیں ہے ۔انہیں اسلام یا مسلمانوں سے کوئی ہمدردی یادلچسپی نہیں ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما ناصرعباس شیرازی نے بحرینی حکومت کی جانب سے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت الوفاق پر پابندی اور الوفاق کے سربراہ ممتاز عالم دین شیخ علی سلمان کو بے بنیاد الزامات کے تحت سنائی گئی سزا کی بھی مذمت کرتے ہوئے ان کے فوری اور غیر مشروط رہائی اور ان کے خالف سیاسی انتقام کے تحت بنائے گئے مقدمات واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree