مردم شماری میں مسلکی شناخت کا سوال، ایم ڈبلیوایم رہنما ناصرشیرازی کا چیف شماریات عاصم باجوہ سے خدشات کااظہار

23 مارچ 2017

وحدت نیوز (اسلام آباد) کراچی کے مخصوص علاقوں میں اہل تشیع شہریوں سے مردم شماری کے عملے کی جانب سے مسلک کے بارے میں معلومات کے حصول کی غیر قانونی شکایات کی موصولی کے بعد مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے بیوروچیف شماریات عاصم باجوہ اور سیکریٹری شماریات ڈاکٹر شجاعت سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، سید ناصرعباس شیرازی نے بیوروآف اسٹیٹسٹک کے اعلیٰ عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے مردم شماری کے عملے کی جانب سے کراچی کے بعض علاقوں میں اہل تشیع شہریوں سے مسلکی شناخت پوچھنے پر تشویش کا اظہار کیا اور مجلس وحدت مسلمین کے خدشات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب مسلک کا خانہ مردم شماری کے فارم میں شامل نہیں تو عملے کی جانب سے اس سوال پر اسرار سمجھ سے بالاتر ہے ، مسلکی شناخت کے بابت سوال صرف کراچی کے بعض علاقوں میں ہی کیوں کیا جارہا ہے اگر مسلکی تفصیل کے حصول کا مقصد شیعہ اکثریتی علاقوں کا تعین ہے تو ملک کے دیگر حصوں جہاں شیعہ اکثریتی آبادیاں موجود ہیں اور وہاں مردم شماری کا عمل یا تو مکمل ہو گیا ہے یا جاری ہے وہاں یہ سوال کیوں نہیں پوچھا جارہا ، جس سے یہ بات واضح ہے کہ کراچی میں پوچھے جانے والے مسلکی شناخت کے سوال کا مقصد شیعہ اکثریت اور اقلیت کا تعین نہیں بلکہ

ناصر شیرازی نے کہا کہ ہم مردم شماری کے عملے کی جانب سے خلاف قانون اور آئین پوچھے جانے والے مسلکی شناخت کے سوال کو پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے خلاف ایک سنگین سازش تصور کرتے ہیں ، اگر یہ عمل شماریاتی تربیت اور فارم کا حصہ نہیں تو اس پر پابندی عائد کی جائے اور اس غیر قانونی عمل میں ملوث عناصر کو منظر عام پر لاکر قانون کے مطابق نپٹا جائے۔

سیکریٹری شماریات ڈاکٹر شجاعت نے ناصر شیرازی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پورے ملک میں تقسیم ہونے والے ہمارے کسی بھی فارم میں اس طرح کے سوال کا کوئی وجود نہیں،عملے میں شامل آرمی کے جو ان کے پاس بھی ایک فارم موجود ہے جس کا مقصدمعلومات کی تصدیق اور موازنہ  ہے اور اس فارم میں بھی ایسا کوئی سوال درج نہیں لہذٰااس طرح کے سوالات نا ہی ہماری پالیسی کا حصہ ہیں نا ہی عملے کو ایسے سوالات پوچھنے کی اجازت ہے۔

بعد ازاں چیف بیورو آف شماریات عاصم باجوہ نے ناصر شیرازی کے اعتراضات سننے کے بعد کہا کہ شعبہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ فارم میں مسلکی شناخت کے حوالے سے کوئی خانہ شامل نہیں ، ناہی عملے کو دہ جانے والی تربیت میں ایسی کوئی بات کہی گئی ہے، عاصم باجوہ نے ناصر شیرازی سے کہا کہ اس حوالے سے موصول ہونے والی شکایات آپ ہمیں دیں تاکہ اس معاملے میں ملوث عملے تک پہنچاجاسکے ، کیوں کے ہمارے پاس پورے ملک میں تعینات ٹیموں کا رکارڈ موجود ہے جس سے ہمیں ایسے علاقوں اور ان میں تعینات عملے کی مکمل معلومات جمع کرنے میں آسانی ہوگی اور ہم مسلکی شناخت کے حوالے سے سوالات پوچھنے والوں کی نشاندہی کرسکیں اور ان کے اس غیر قانونی اقدام کےمقاصد سے بھی آگاہ ہوسکیں گے، جس پر ناصرشیرازی نے بعض اہل تشیع شہریوں کی جانب سے بھیجی گئی شکایات عاصم باجوہ کے حوالے کیں۔

عاصم باجوہ نے ناصر شیرازی کو یقین دہانی کروائی کے ہم نے آپ کی شکایات کو درج کرلیا ہے،تحقیقات کے بعد حاصل ہونے والی معلومات آپ سے شیئر کریں گے، انشاءاللہ ہم اس معاملے کی تہہ تک جائیں گے  کیوں کے ہم نے کسی کو ایسے سوالات کرنے کی اجازت نہیں دی اور قانونی طور پر بھی اس کی اجازت نہیں ، عاصم باجوہ نے کہا کہ مردم شماری کے عمل میں درپیش مشکلات یا شکایات کی صورت میں رابطے کیلئے ہمارا ٹول فری57574-0800 نمبر چوبیس گھنٹے کام کررہا ہے جس پر شہری اپنی شکایات درج کرواسکتے ہیں اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کے ان شکایات کو نہ فقط قلم بند کیا جائے گا بلکہ رکارڈ بھی کیا جائے گااور ادارہ اس شکایت کے ازالے کیلئے فوری اقدامات بھی کرے گا۔

ناصر شیرازی نے میڈیا سیل کے نمائندگان سے بیوروآف اسٹیٹسٹک کے اعلیٰ عہدیداران سے ہو نی والی اپنی گفتگو کے حوالے سے کہاکہ چونکہ یہ عمل غیر قانونی ہے اور اگر کوئی اس قسم کی معلومات اپنے خاص ہدف کیلئے اکھٹا کررہا ہے توہمیں بلکل اس کی اجازت نہیں دینی چاہئے،ہمیں اس پر اعتماد میں نہیں لیا گیا، یہ معاملہ ہی بھی خاص کراچی کے تناظر میں تو کراچی کی خاص حساسیت ہے اور ہم اس معاملے پر انتہائی حساس ہیں اور  ہمیں اس پر شدید اعتراض ہے، اگر صورت حال جلدواضح نہ ہوئی اور مزید اس طرح کی شکایات موصول ہوئیں تو آئندہ چند دنوں یا  گھنٹوں میں ہم اس معاملے پر اپنی جماعت کاباقائدہ موقف پیش کرنے کیلئے پریس کانفرنس کرنے پر مجبور ہوں گے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree