گلگت بلتستان کو مکمل آئینی حقوق دیئے جائیں عبوری صوبے کے نام پر ٹرخانا کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگا، ایم ڈبلیو ایم/ آئی ایس او

29 اپریل 2017


وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سرفراز حسین نقوی کی بلتستان آمد کے موقع پر ملکی اور علاقائی صورتحال پر ایک اہم پریس کانفرنس کا انعقاد پریس کلب اسکردو میں کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی، شیخ نوری، شیخ رجائی، وزیر سلیم اور صدر آئی ایس او بلتستان سید اطہر موجود تھے۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ گلگت بلتستان ستر سالوں سے بنیادی آئینی حقوق سے محروم ہے اور وفاق کے اند باریاں لیکر حکمران بننے والی جماعتوں نے مختلف حیلے بہانوں سے اب تک اس خطے کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا ہے جبکہ علاقے کے تمام تر وسائل سے وفاق بھرپور استفادہ کر رہا ہے۔ اس خطے کو آئینی حقوق سے محروم رکھنا مملکت خداداد پاکستان کیساتھ خیانت تصور ہوگا، لہٰذا جی بی کو آئینی حقوق دیئے جائیں اور عبوری صوبے کے نام پر ٹرخانا کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگا۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ اسکردو روڈ جیسے اہم منصوبے کو 4 دفعہ افتتاح کرنے کے باوجود اب تک باقاعدہ کام شروع نہ ہونا اس خطے کیساتھ ظلم ہے۔ یہ عمل حکمرانوں کی نااہلی کا ثبوت ہے، لٰہذا اس اہم منصوبے پر کام شروع کیا جائے۔ سی پیک جیسے انتہائی اہمیت کے حامل منصوبے جس سے ان شاء اللہ وطن عزیز کی اقتصادی حالت بدل جائیگی، کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، لہٰذا اس اہم منصوبے سے جی بی بالعموم اور بالاخص خطہ بلتستان کو سرے سے محروم رکھنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ حکومت سی پیک میں گلگت بلتستان کے لئے حصہ معین کرکے عوام کو حقائق سے آگاہ کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے پاک فوج کے کردار کی ہم تعریف کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ پوری قوم آپ کے ساتھ ہے۔ لیکن حکمرانوں کی جانب سے بدقسمتی سے دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال کرکے شیڈول فور جیسے بدنام زمانہ قانون کو پرامن شہریوں پر لاگو کرنے کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وطن عزیز کے لاتعداد پرامن شہری اس وقت نامعلوم وجوہات کی بناء پر پابند سلاسل ہیں، جبکہ شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہمیشہ پرامن ہیں اور پرامن رہیں گے۔ آج تک یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے کہ کسی شیعہ فرد نے ریاستی اداروں کے خلاف کوئی حرکت نہیں کی۔ شیعہ قوم کے علماء پرامن شہریوں اور سکیورٹی اداروں کے اہکاروں کو بربریت کا نشانہ بنانے والے درندوں اور ان کے ترجمان احسان اللہ احسان کو سزا دینے کی بجائے اسے ہیرو بناکر پیش کیا جا رہا ہے، جو کہ وطن کے نظریات کے منافی اور شہداء کے خون سے خیانت ہے۔

اس موقع پر آئی ایس او پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشتگردوں کو فوجی عدالتوں میں ٹرائل کرکے سزا دی جا رہی ہے، لیکن بدترین حکومتی غفلت کے نتیجے میں کوہستان، چلاس اور بابوسر وغیرہ میں شناختی کارڈ چیک کرکے شیعہ مسافروں کو شہید کرنے والے دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کا یہ عمل دہشت گردوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے، اسلئے ضروری ہے کہ ان دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں کے ذریعے قرار واقعی سزا دلائی جائے۔ ملک بھر میں تکفیریت کو عام کرنے میں ضیاء مائنڈ کارفرما ہے اور اس نظریئے کو موجودہ حکومت آگے بڑھا رہے ہیں۔ تکفیریت کے نتیجے میں ملک میں فرقہ واریت اور بعد میں دہشتگردی شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں عام شہریوں کے علاوہ سکیورٹی ادارے پر بھی حملے ہوئے۔

آئی ایس اور ایم ڈبلیو ایم کی مشترکہ پریس کانفرنس کے شرکاء نے عالمی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کب تک دوسروں کی جنگ لڑتا رہے گا۔ ماضی میں دوسروں کے نام نہاد اسلامی جہاد کی ناقابل تلافی مشکلات سے مکمل طور پر نجات حاصل نہیں کر پائے تھے کہ ایسے میں ایک اور نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد کے نام سے نئے ڈرامے میں شامل ہو کر پہلے سے زیادہ وطن عزیز کو مشکلات سے دو چار کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ راحیل شریف کو راتوں رات این او سی جاری کرکے بھیجنا جمہوری نظام پر سوالیہ نشان ہے۔ موجودہ حکومت سعودی اشارے پر امریکہ اور اسرائیل کے بنائے ہوئے نام نہاد اسلامی اتحاد کا حصہ بن کر ملک کو مسائل میں دھکیل رہی ہے۔ نام نہاد 41 اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد یمن کے مظلوم عوام کے خلاف بنایا گیا ہے۔ پاکستان کو آل سعود کی یمنیوں پر مسلط جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree