وحدت نیوز (لاہور) القدس پر اسرائیلی قبضہ کو امریکا کی طرف سے تسلیم کیا جانا عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، جو کہ ایک ناقابل قبول اقدام ہے۔ یروشیلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانے کے وہاں قیام کے اعلان نے پوری دنیا کے مسلمانوں کو مغموم کیا ہے۔ امت مسلمہ کو اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ صرف زبانی فیصلوں اور مذمت کی بجائے عملی اقدامات کئے جائیں۔ یروشیلم اسرائیلی نہیں بلکہ فلسطینی دارالخلافہ بیت المقدس تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا ہے۔
ان خیالات کا اظہار شرکاء نے لاہور پریس کلب میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ '' دفاع القدس وآزادی فلسطین سیمینار'' سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینارسے معروف سیاسی ،مذہبی جماعتوں کے مرکزی رہنمائوں نے خطاب کیا،مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصر عباس شیرازی ،فلسطین فائونڈیشن سے عثمان موئید،جماعت اسلامی سے فرید پراچہ،آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر انصر مہدی، پی ٹی آئی سے اعجاز چوہدری ،مسلم لیگ ق سے کامل علی آغا نے خطاب کیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ عالمی برادری فلسطین میں غیر قانونی آباد کاریوں کا نوٹس لے اور بیت المقدس کے مسئلہ پر امریکی کی اسرائیل کے لیے حمایت درست اقدام نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینی حریت پسند قوم ہیں اور آج بھی وہ نہتے ہو کر اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں جبکہ اسرائیلی بزدلانہ اقدام ان کے مصمم ارادوں پر اثر انداز نہیں ہوئے۔ دنیا بھر میں اسرائیل کے ناپاک عزائم ناکام ہو رہے ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلم دنیا متحد ہو جائے اور فلسطین کی آزادی کے لئے مشترکہ جدوجہد پر توجہ مرکوز کریں۔