وحدت نیوز(لاہور) ملت تشیع کے لاپتہ افراد اگرم مجرم ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے،ہم کسی جرائم پیشہ افراد کی دفاع نہیں کرینگے،پڑھے لکھے نوجوانوں کو محض بیلنس پالیسی کی آڑ میں اُٹھا لینا یہ کہاں کا انصاف ہے،ہم حکومت وقت اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چیلیج کرتے ہیں کہ وہ ایک فرد ایسا دکھا دیں جس نے ملکی سلامتی کے اداروں ،افواج پاکستان،پولیس اور کسی سرکاری تنصیبات میں خدانخواستہ کسی حملے یا اس کی منصوبہ بندی میں شریک رہا ہو،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا یہ کہاں کا انصاف ہے؟ہم لاپتہ افراد کے اہلخانہ کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں،لاپتہ افراد کے لواحقین آئینی قانونی جدو جہد کر رہے ہیں اور ان مظلوموں کا ساتھ دینا ہر پاکستانی پر فرض ہے۔علامہ مبارک موسوی نے کہا کہ ایک طرف ہمیں شناخت کرکے قتل کیا جارہا ہے ،دوسری طرف ہمارے بے گناہ افراد غائب ہو رہے ہیں آکر ہم انصاف لینے کہا جائیں،ہم حکومت وقت اور مقتدر قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خدا را مظلوموں پر مزید ظلم کرنا بند کر دیں اور بے گناہ گمشدہ افراد کو فوری بازیاب کیا جائے،ہمیں سٹرکوں چوراہوں پر نکلنے پر مجبور نہ کیا جائے،بے گناہ افراد کی گمشدگی پر احتجاج ہمارا آئینی قانونی حق ہے اس سے ہمیں کوئی بھی نہیں روک سکتا۔