ایم ڈبلیوایم جڑنوالہ کے زیر اہتمام دعوت افطار ، علامہ مبارک موسوی دیگر کی شرکت اور خطاب

26 مئی 2018

وحدت نیوز(جڑنوالہ)  مجلس وحدت مسلمین جڑانوالہ کے سیکریٹری جنرل جابر علی ایڈووکیٹ اور انکی کیبنٹ کی جانب سے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے سلسلے میں افطاری اور تنظیمی نشست کا اہتمام کیا گیا، پروگرام میں صوبائی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب علامہ مبارک علی موسوی صاحب نے خصوصی شرکت کی. تنظیمی نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے برادر مدثر نے کیا. نشست سے مجلس وحدت مسلمین کے مختلف عہدیداران نے خطاب کیا جبکہ مرکزی خطاب علامہ سید مبارک علی موسوی نے کیا. علامہ مبارک موسوی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہ مبارک رمضان نفس سازی کا مہینہ ہے اس بابرکت مہینے میں ہمیں چاہیے کہ اپنے نفس کو خدا کی راہ میں گامزن کرنے کا تحیہ کر لیں اور اس بات کا اعادہ کر لیں کہ جس طرح اس ماہ مبارک میں خدا کے حضور خود کو پیش کر دیتے ہیں سال کے باقی مہینوں میں بھی ایسے ہی خدا کی قربت حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہیں. انہوں نے کہا کہ تین چیزیں آپکی شکایت بروز قیامت خدا سے کریں گی۔

 (الف) عالم
 (ب) قرآن کریم
 (ج) مسجد

عالم تب شکایت کریں گے جب عالم کے ہوتے ہوئے آپ ان سے علم نہ حاصل کریں،قرآن پاک آپکی شکایت کرے گا اگر قرآن کریم کے ہوتے ہوئے اپ نے اس پاک کلام کی تلاوت نہ کی اور اسے سمجھنے کی کوشش نہیں کی اور وہ مسجد آپکی شکایت کرے گی جو آپکے محلے میں موجود ہے پر آپ باجماعت نماز کیلئے اس مسجد میں نہیں جاتے.

  لہذا آپ کے حق میں یہ دعا ہے کہ خدا آپ احباب کو یہ توفیق دے کہ بروز محشر یہ تینوں چیزیں آپ مومنین کرام کی تعریف کریں نہ کہ شکایت. انہوں نے کہا کہ اس مہینے میں خدا دعوت دیتا ہے کہ میرے دسترخوان کی نعمتیں چاہیئے ہوں تو قرآن مجید میں موجود ہیں انہیں حاصل کریں مؤمنين سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ صاحب نے کہا کہ خدا تم سے جو بھی عمل چاہتا ہے اس عمل کو خوبصورت ہونا چاہیے، خدا نے یہ نہیں کہا کہ زیادہ یا کثرت سے عمل کرو، خدا نے کہا احسن عمل انجام دو، یعنی جو بھی عمل انجام دو وہ خوبصورت ہو، یعنی وہ عبادت یا عمل جس میں توازن و تناسب ہو وہ خوبصورت عمل یعنی احسن عمل کہلائے گا. یعنی خدا کو آپکے أعمال میں معیار چاہیے مقدار نہیں. اپنی گفتگو کو بڑھاتے ہوئے علامہ صاحب نے کہا کہ خوبصورت عمل کیا ہے یعنی ہمیں معلوم ہو کہ ہم جو بھی عبادت انجام دے رہے ہیں اسکی معرفت ہمیں ہو مثلاً ہم اٹھتے بیٹھتے کسی بھی چیز کی تعریف میں سبحان اللہ کہتے ہیں دوسری طرف دوران نماز رکوع و سجود میں بھی سبحان اللہ کا کثیر ورد کرتے ہیں لیکن مفہوم نہیں جانتے. سبحان اللہ یعنی اللہ ربالعزت ہر عیب سے پاک و مبرا ہے انہوں نے سبحان اللہ کا مفہوم سمجھانے کیلئے یوسف نبی (ع) کا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب یوسف علیہ السلام مضبوط ترین بادشاہ بن چکے تھے لوگوں نے قحط سالی کی وجہ سے گندم حاصل کرنے کیلئے اپنا مال و اسباب یہاں تک کہ اپنی اولاد اور نفوس کو بھی یوسف نبی (ع) کو فروخت کر دیا تھا تب ایک روز جبریل علیہ السلام حضرت یوسف علیہ السلام سے مخاطب ہوئے کہ اے یوسف کیا تم جانتے ہو کہ وہ شخص جو دربار میں فلاں کونے سے گزر رہا ہے کون ہے؟ یوسف علیہ السلام نے نفی میں سر ہلایا اور جاننا چاہا کون ہے تو جبرائیل علیہ السلام نے کہا یہ وہ شخص ہے جس نے آپکی پاک دامنی کی گواہی اس وقت دی تھی جب مقفل دروازے خدا کے حکم سے کھلنے کے بعد عزیز مصر کے سامنے آپ پر بدکاری کا بہتان لگا اور آپ نے ایک نومولود بچے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ میں بے گناہ ہوں یہ بچہ میرا گواہ ہے اور بچے نے آپکے حق میں گواہی دی تھی یہ وہی بچہ ہے. یہ سنتے ہی یوسف نبی علیہ السلام نے اس شخص کو اپنے پاس بلایا جبکہ ہر شخص کو بادشاہ کے تخت پر بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوتی لیکن آپ نے پھٹے پرانے لباس میں ملبوس اس شخص کو اپنے ساتھ تخت پر بٹھایا اور عوام میں اعلان کیا کہ آج سے یہ بھی بادشاہ ہے اور ایک بادشاہ کی حیثیت کے مطابق اسے اشرفیاں، کنیزیں اور محلات دے دیے. اس کے ساتھ ہی جبریل علیہ السلام کی طرف دیکھا تو جبریل علیہ السلام مسکرا رہے تھے. آپ علیہ السلام نے دریافت کیا کہ اے جبریل اس شخص کو نوازنے میں کوئی کمی تو نہیں رہ گئی تب جبریل علیہ السلام نے فرمایا نہیں اے پیغمبرِ خدا کمی تو نہیں رہی میں اس وجہ سے مسکرا رہا ہوں کہ ایک بندہ دوسرے بندے کی پاک دامنی کی گواہی دے اور دوسرا بندہ اس گواہی کے عوض پہلے بندے کو اس قدر نواز دیتا ہے تو جب بندہ خدا کی پاکدامنی کی گواہی دیتا ہے تو خدا اپنے بندے کو کس قدر نوازتا ہوگا. علامہ مبارک نے اپنی گفتگو کا خلاصہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں اگر اس گزارش کو سمجھ جائیں کہ خدا کو اپنے بندے سے احسن عمل درکار ہے تو خالق پنجتن کی قسم آپ کامیاب ہیں۔

پروگرام میں تحصیل جڑانوالہ کی 50 سے زائد شیعہ آبادیوں کے نمائندگان نے شرکت کی جبکہ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر افتخار نقوی، سیکرٹری جنرل فیصل آباد حسنین شیرازی، سابقہ سیکرٹری جنرل قم ڈاکٹر گلزار جعفری اور علاقے کے معززین جناب فیضل الحسن، سید خاقان حیدر، حاجی غلام رسول و دیگر بزرگان نے شرکت کی.



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree