وحدت نیوز(فیصل آباد) مجلس وحدت مسلمین فیصل آباد کے زیراہتمام ڈسٹرکٹ بار کورٹ میں وحدت امن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔جس میں مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ، مسیحی رہنماؤں، سیاسی، سماجی و کاروباری شخصیات اور دانشوروں نے شرکت کی۔مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
تقریب کا مقصد ملک میں امن کے فروغ اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے جدوجہد کرنے والی شخصیات میں امن ایوارڈ کی تقسیم تھا۔مقررین نے شاندار کانفرنس کے انعقاد پر ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر افتخار حسین نقوی اور ضلع فیصل آباد کی کابینہ کی کوششوں کو غیر معمولی انداز میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اسے حب الوطنی کے اظہار کی عمدہ کاوش قرار دیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےکہا کہ امریکہ اور اس کے حواری ہمارے خطے کے امن کے بدترین دشمن ہیں۔وہ اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ مسلمانوں کے خلاف اربوں ڈالر خرچ کرکے بھی مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں کیے جا سکتے۔ انکے مذموم عزائم کی تکمیل تب ہی ممکن ہو گی جب مسلمان اندر سے کمزور ہوں گے۔ہماری سرزمین مختلف ریاستوں کی انتہائی اہم گزرگاہ ہے یہی وجہ ہے کہ ہمیں بہترین مواقعوں کے ساتھ ساتھ بدترین خطرات بھی لاحق ہیں۔اب ہمیں لسانیت، قومیت اور مذہبی بنیادوں پر کھوکھلا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ریاست کو اس وار سے بچنے کے لیے امتیازی سلوک کا خاتمہ کرنا ہو گا۔عدم تحفظ اور لاقانونیت کے غلبہ سے ریاست اپنا اعتماد کھو بیٹھتی ہے۔ملک میں امن کے حقیقی قیام کے لیے قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہو گا۔وحدت و اخوت کا پرچار امن کی جانب سفر کا نام ہے۔ہم نے اسے شرعی فریضہ سمجھتے ہوئے ادا کرنا ہے۔پاکستان کے استحکام کے لیے کانفرنس میں موجود امن کے تمام داعی تحسین کے مستحق ہیں۔
ادارہ نور الاسلام کے بانی ابو احمد مقصود مدنی نے وحدت امن کانفرنس کو فرقہ واریت کے خاتمے اور اتحاد بین المسالک و مذاہب کے لیے اہم پیش رفت قرار دیا۔انجمن تاجران کے صدر ولی محمد نے کہا کہ مضبوط معیشت ملکی امن سے مشروط ہے۔معیشت مستحکم ہو گی تو عوام خوشحال ہوں گے۔
حافظ محمد عبید نے کہا کہ امت مسلمہ کو اس طرح متحد ہونا چاہیے کہ باطل کے مقابلے میں ہم ایک قوم نظر آئیں۔مسیحی رہنما پاسٹر شباب رشید نے کہا کہ امن کی یہ کاوش پاکستان کے وقار میں مزید اضافہ کرے گی۔جعفریہ ٹرسٹ کے صدر جعفر نقوی نے کہا کہ امن کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں۔ بسنے والے ہر فرد کے بنیادی حقوق کو تسلیم کیا جائے۔
جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ غلام اکبر ساقی نے کہا کہ امن کے دشمن ہمیشہ مذہب کے لبادے میں چھپتے رہے ہیں۔ ہم سب کو چاہیئے کہ اپنی صفوں کو ایسے عناصر سے پاک کریں۔فرقہ واریت کا پرچار کرنے والوں کی زبان کو سختی سے بند کرانا ہو گا۔خالد محمود اعظم آبادی نے کہا کہ اسلام امن کا درس دیتا ہے۔ہمیں اپنی مساجد ،عبادت گاہوں اور گھروں میں بھی امن کا پرچار کرنا ہو گا۔
مفتی مظفر اقبال نے کہا کہ مذہبی منافرت پھیلانے والے بھکاو مال ہیں۔طاغوت و استعمار کے ان ایجنٹوں کو بے نقاب کیے بغیر امن نہیں آ سکتا۔پریس کلب کے صدر علام عباس تنویر نے مجلس وحدت مسلمین کی کاوشوں کو سرہاتے ہوئے کہا کہ محدود وسائل میں مجلس وحدت مسلمین بہترین کام کر رہی ہے۔
سینئر پاسٹر شمعون نے کہا کہ آج کا یہ اجتماع پاکستان کا حقیقی چہرہ ہے۔ ہمارے لیے رنگ،نسل مذہب پر پاکستان مقدم ہے۔بزرگ عالم دین علامہ یوسف انور نے کہا کہ موجودہ حالات میں امن کانفرنس کا انعقاد انتہائی بابصیرت اور دانشمندانہ فیصلہ ہے۔اس ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے ہرشخص کو انفرادی کردار ادا کرنےکی ضرورت ہے۔پیر معصوم شاہ نے کہا کہ امن کے حقیقی قیام کے لیے خلوص نیت شرط ہے۔قومی سطح پر بھی ایسی کوششیں کی جانی چاہئے۔
کانفرنس کے دیگر مقررین میں رانا محمد خان،خالد محمود اعظم آباد،مفتی مظہر اقبال، سید اظہر حسین شاہ،صدر پریس کلب فیصل آباد غلام عباس،سید اظہر حسین شاہ،مولانا محمد امجد،رانا سجاد اکبر،الحاج صاحبزادہ پیر محمد معصوم،سلیمان یونس،علامہ محمد ریاض کھرل،ظفر ڈوگر،سید ایوب شاہ،علامہ عبد الخالق اسدی،حافظ محمد امجد،فادر خالد رشید عاصی،محمد اسلم بھلی شامل تھے۔ کانفرنس کے اختتام پر مختلف شخصیات میں امن ایوارڈز بھی تقسیم کیے گئے۔