وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے باہر کوئٹہ کے قریب زائرین کی بس پر حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں خواتین اور بچوں سمیت نوجوانوں، بڑوں اور بزرگوں کی کثیرتعداد نے شرکت کی، شدید سردی کے باوجود شہریوں کی کثیر تعداد مظاہرے میں شریک ہوئی اور دہشت گردی کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کتبے، پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی، طالبان اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین لبیک یاحسین (ع)، لبیک یاحسین (ع) کا شعار بلند کرتے رہے۔ مظاہرے کی قیادت علامہ امتیاز کاظمی، علامہ جعفر موسوی اور سید اسد عباس نقوی نے کی جبکہ اس موقع پر علامہ حسن ہمدانی، علامہ ناصر عباس فاطمی، سید حسن زیدی، مظاہر شگری و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
رہنمائوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں تسلسل کے ساتھ ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی پرزور مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور کوئٹہ اور اس کے نواح میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور ان کے ٹریننگ کیمپوں کے خلاف آپریشن کرے۔ مقررین نے کہا کہ زائرین کی بسوں کو نشانہ بنانا دہشت گردوں کا معمول بن چکا ہے اور حکومت کی بے حسی کی انتہا ہے کہ ہر بار صرف مذمتی بیان دے کر اپنی ذمہ داری سے عہدہ برا ہو جاتی ہے۔ رہنمائوں نے مزید کہا کہ زائرین کی بس پر یہ کوئی پہلا حملہ نہیں، اس سے قبل بھی اسی روٹ پر متعدد حملے ہو چکے ہیں لیکن حکومت اس بات کا جواب دے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی، سکیورٹی ادارے کہاں ہیں؟
رہنمائوں نے کہا کہ دہشت گرد حکومت کی صفوں میں موجود ہیں، اگر حکومت نے ملت تشیع کو تحفظ فراہم نہ کیا تو مجلس وحدت مسلمین اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، جس کے بعد کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ رہنمائوں نے کہا کہ ہماری حب الوطنی کو بزدلی سے تعبیر نہ کیا جائے۔ ہم کربلائی ہیں اور اگر ہم نے اسلحہ اٹھا لیا تو یہاں دہشت گرد بچیں گے نہ دہشت گردوں کے سرپرست، بلکہ ہم نجس دہشتگردوں پر پاک وطن کی مقدس زمین تنگ کر دیں گے، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔ بعدازاں مظاہرین پرامن طریقے سے منتشر ہوگئے۔