وحدت نیوز (سرگودھا) متعصب ایف آئی اے اور پنجاب پولیس کے ہاتھوں لاہور ائیرپورٹ سے گرفتار ہونے والی پاکستانی شہری سیدہ مسرت بانو مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی خصوصی کوششوں سےرہا ہوگئیں، زرائع کے مطابق ہفتے کودینی طالبہ سیدہ مسرت بانو ایران کے شہر مشہد سے لاہور پہنچی ہی تھیں کہ متعصب ایف آئی اے انتظامیہ اور پنجاب پولیس نے انہیں دہشت گرد قرار دے کرگرفتار کرکے سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا تھا، جس کے بعد سیدہ مسرت بانو کو سرگودھا منتقل کر دیا گیا تھا۔اطلاعات کے مطابق سوشل میڈیا پر بلاجواز گرفتاری کی خبر آتے ہی پاکستانی اداروں پر شدید تنقید کی گئی تھی، جس کے بعد مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنی خصوصی کوششوں سے سیدہ مسرت بانو کو رہائی دلائی، جس پر سیدہ مسرت بانو کے اہل خانہ نے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بھوک ہڑتالی کیمپ پہنچ کر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا تہہ دل سے خصوصی شکریہ ادا کیا۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے سیدہ مسرت بانوکی بلاجواز گرفتاری پر اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے صرف تبلیغ کے لئے پاکستان آنے والی خاتون کو اس انداز میں ایئرپورٹ سے گرفتار کرنا سراسر ظلم و زیادتی ہے، عالمہ اور مبلغہ جو اسلامی جمہوریہ ایران سے صرف تبلیغ کے لئے پاکستان آئیں تھیں، انہیں ایئرپورٹ پر ایف آئی اے نے گرفتار کیا اور انسداد دہشت گردی کے ادارہ (سی ٹی ڈی) کے حوالہ کر دیا،جنہیں بعد ازاں عدم ثبوتوں کی بنیاد پر رہا کرنا پڑا،اس عمل سے ریاستی اداروں کا تعصب ظاہر ہوتا ہے ، مقتدر حکمران اور عسکری قیادت اس متعصبانہ اقدام کا فوری نوٹس لیں سازش میں ملوث اہلکاروں کو فوری معطل کیا جائے ۔