چند خاندانوں نے قانون کو گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے، علامہ عبدالخالق اسدی

13 اگست 2015

وحدت نیوز(لاہور) چھ سال سے زائد عرصہ سے قصور کے گاوں حسین خان میں معصوم بچوں کیساتھ بد فعلی کرنے کے بعد ان کی ویڈیو بنانے کے مکروہ واقعات تواتر کے ساتھ ہو رہے تھے جبکہ مقامی انتظامیہ اور پولیس مظلوموں کی فریاد سننے کی بجائے ظالموں کی حوصلہ افزائی کر رہی تھی، جس کی مذمت کرنے کے لئے الفاظ نہیں ملتے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کی کابینہ اراکین کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ چند خاندانوں کی وجہ سے ہمارے ملک کا نظام دن بدن ابتر ہوتا جا رہا ہے، ایک عام شخص کے لئے انصاف کا حصول ممکن نہیں رہا، ورنہ یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ حالیہ واقعہ دنیا بھر میں پاکستان کی رسوائی کا باعث بنا ہے، جیسا کہ ہمارے ملک میں انسانیت نام کی کوئی شے نہیں، ظالم حکمرانوں کی وجہ سے انصاف عدالتوں میں بکتا ہے اور چند خاندانوں نے قانون کو اپنے گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی ایس ایچ او سمیت پوری انتظامیہ اور سیاست دانوں کی اس مکروہ گروہ کو سرپرستی حاصل رہی ہے، ان ظالموں کے ستائے لوگ جب داد رسی کے تھانے کا رخ کرتے تو ایس ایچ او موصوف شکایت کندگان کی ویڈیو بنا کر مجرموں کو فراہم کرتا تھا، تاکہ کوئی بھی غریب آئندہ ان ظالموں کیخلاف داد رسی کے لئے انصاف کا دروازہ نہ کھٹکٹائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قصور واقعہ کو جوڈیشل کمیشن کے ذریعے طول دے کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہی ہے، ماڈل ٹاوُن جوڈیشل کمیشن کے رپورٹ کی طرح قصور سانحہ کو بھی سرد خانوں کی نذر کیا جا رہا ہے۔

علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ حسین خان گاوُں میں انسانیت کی دھجیاں اڑئی جا رہی تھی، مگر مظلوموں کی فریاد سننے والا کوئی نہیں تھا جبکہ یہ افراد انصاف کی امید لئے پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور بھی آئے، مگر پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے کے باوجود انہیں کچھ نہیں ملا، آج بھی ان افراد کے حق میں جو آوازیں بلند ہو رہی ہیں، اس کا سہرا آزاد میڈیا کے سر ہے، ورنہ پنجاب حکومت کو ایسے واقعات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد خادم اعلٰی پنجاب کو چاہیئے تھا کہ فوری طور پر جائے وقوعہ کا دورہ کرتے اور مظلوموں کو انصاف فراہم کرتے، مگر شہباز شریف لاہور شہر میں پانی کے اندر گھوم پھر کر سستی شہرت حاصل کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ان ظالم درندوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلایا جائے اور انہیں اسلامی قوانین کے تحت سزا دی جائے، چاہے اس کے لئے قانون میں ترمیم ہی کیوں نہ کرنی پڑے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ صرف ایک گاوُں یا چند افراد کا نہیں بلکہ پوری قوم کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارے معاشرے کی سمت کس طرف ہے، کیا وجہ ہے کہ چند روپوں اور زمین کے ایک ٹکڑے کی وجہ سے انسان اس حد تک گر جاتا ہے، افسوس کی بات یہ ہے کہ انصاف سے مایوس لوگوں نے اپنے معصوم بچوں کیساتھ اس ظلم کو چھ سال تک برداشت کیا اور پولیس کی خاموشی کی وجہ سے دو سو سے زائد بچوں کے ساتھ یہ قبیح فعل کیا گیا۔ اس واقعہ کو صرف ایک واقعہ نہ سمجھا جائے، علمائے کرام، اساتذہ اور دانشور اس معاشرہ کی اصلاح میں اپنا کردار ادا کریں، اگر ہم نے یہ سب کچھ حکمرانوں پر چھوڑ دیا تو یہ نااہل افراد ملک کو کہیں کا نہیں چھوڑیں گے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree