ریاستی ادارے دہشت گردی کے تربیتی مراکز اور ان کے معاونین کے خلاف کاروائی کی بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔علامہ مقصود ڈومکی

29 مئی 2015

وحدت نیوز ( کراچی) حکومت سانحہ شکار پور شہداء کے لواحقین سے کئے گئے مطالبات پورے کرے، شکارپور میں دہشت گردی کا المناک سانحہ ہوا۔جس میں ۶۵ معصوم نمازی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔ وارثان شہداء کمیٹی کے لانگ مارچ کے نتیجے میں ۱۹ فروری کو سندھ حکومت سے ۲۲ نکاتی معاہدہ طے پایا مگر چار ماہ کا طویل عرصہ گذر جانے کے باوجود آج بھی شہداء کے وارث اور زخمی اپنے مسائل کے سلسلے میں پریشان ہیں ،وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے معاہدے پر عمل در آمد کے سلسلے میں قائم کمیٹی کا فقط ایک اجلاس منعقد ہوا ۔نشادہی کے با وجو دہشتگرد مدارس کے خلاف کوئی آپریشن نہیں کیا گیا اور نہ ہی رینجرز کی شکارپور میں برگیڈ قائم کی گئی اور وعدوں کے با وجود متاثرہ امام بارگاہ کی تعمیر اور مرمت کا کام بھی ابھی تک نہ ہوسکا۔ ہم نے کراچی میں کمیٹی کے رکن صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی ، ایم پی اے سید ناصر حسین شاہ اور دیگر سے ملاقات کرکے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔مگر تمام مطالبات سرد مہری کا شکارہیں، ملک ریاض صاحب نے شہداء کے لئے دس لاکھ جبکہ سانحے کے زخمیوں کے لئے پانچ لاکھ روپے معاوضے کا وعدہ کیا تھا، مگر یہ رقم ابھی تک موصول نہیں ہوئی۔ان خیالات کا اظہار وارثان شہداء کمیٹی شکارپورکے سر براہ علامہ مقصود علی ڈامکی نے کراچی پریس کلب میں منعقدہ کانفرنس کے دوران کیا کانفرنس میں ان کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما عبداللہ مطہری، مولانا سکندر علی الحسینی، قمر دین شیخ، سید بشارت علی شاہ موجود تھے علامہ مقصود علی ڈومکی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکار پور سندھ کی تاریخ بلکہ پاکستان کی تاریخ میں المناک سانحہ ہے،اور جس کا سبب یہ تھا کہ گذشتہ چند سالوں سے اس ضلع میں اور سندھ کے مختلف اضلاع میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور مراکز کی فعالیت تھی، ریاستی ادارے دہشت گردی کے تربیتی مراکز اور ان کے معاونین کے خلاف کاروائی کی بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔پاکستان بھر کے عوام ، بالخصوص سندھ کے بہادر بیٹوں نے دہشت گردی کے اس المناک واقعے کے بعد دہشت گردی اور مذہبی جنونیت کے خلاف جس موثر رد عمل کا اظہار کیا و ہ بھی قابل ستائش ہے علامہ مقصودر علی ڈومکی کا ملکی موجودہ ص ورتحال بلخصوص کراچی اور کوئٹہ میں شیعہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی اور حکومت و سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ریاست دہشت گردوں کے خلاف اعلان جنگ کرے۔اور شکارپور سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جائے، تو پاک وطن کے بہادر عوام دہشت گردی کے ناسور سے نجات کے لئے اپنی بہادر افواج اور اداروں کی پشت پر ہوں گے۔حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ معاہدے پر فوری عمل در آمد کرے کیونکہ معاہدے پر عمل در آمد میں تاخیر پر عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ اس لئے امید ہے کہ سندھ حکومت جلد اپنا وعدہ وفا کرے گی۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree