سانحہ امامیہ مسجد،علامہ سبطین حسینی سمیت دیگرعلماءکرام کی وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے اہم ملاقات

20 فروری 2015

وحدت نیوز (پشاور) پشاور میں واقع امامیہ مسجد حیات آباد میں گذشتہ نماز جمعہ کے موقع پر پیش آنے والے دہشتگردی کے اندوہناک واقعہ اور امن و امان کی مجموعی صورتحال کے تناظر میں اہل تشیع کے ایک اعلٰی سطحی وفد نے سی ایم سیکرٹریٹ میں وزیراعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خان خٹک سے ملاقات کی، وفد کی سربراہی سابق سینیٹر اور جامعہ شہید عارف الحسینی پشاور کے پرنسپل علامہ سید جواد حسین ہادی نے کی، جبکہ دیگر اراکین میں مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین الحسینی، امامیہ مسجد حیات آباد کے خطیب علامہ نذیر حسین مطاہری، جامعہ شہید عارف الحسینی کے خطیب علامہ عابد حسین شاکری، امامیہ جرگہ کے رہنماء مظفر علی اخونزادہ، امامیہ رابطہ کونسل پشاور کے رہنماء سید اظہر علی شاہ اور دیگر شامل تھے، جبکہ حکومتی ٹیم کی طرف سے رکن صوبائی اسمبلی حاجی فضل الٰہی، صوبائی سیکرٹری داخلہ ارباب عارف، سی سی پی او اعجاز احمد، کمشنر پشاور کیپٹن (ر) منیر اعظم اور ڈپٹی کمشنر ریاض محسود بھی شریک تھے۔

 

اس موقع پر خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی پرویز خٹک نے سانحہ امامیہ مسجد پر افسوس کا اظہار کیا، اہل تشیع وفد نے صوبہ بالخصوص پشاور میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، اور کہا کہ ہمیں آئے روز دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہم لاشیں اٹھاتے اٹھاتے تھک گئے ہیں، لیکن حکومت ہمیں تحفظ دینے میں پوری طرح ناکام رہی ہے، ہمارے قاتلوں کو گرفتار کیا جاتا ہے اور نہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن شروع کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے وفد کے تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ اہل تشیع ہمارے قومی وجود اور امت مسلمہ کا ناگزیر حصہ ہیں، دہشت گردی کی شکل میں ہمیں نادیدہ دشمن کا سامنا ہے، جو مختلف مسالک اور انکی عبادت گاہوں پر خودکش حملوں کے علاوہ ہمیں آپس میں لڑانے کی خطرناک کوشش اور سازشیں بھی کر رہا ہے، مگر اسے اپنے مکروہ عزائم میں مکمل ناکامی ہوئی ہے، پاکستانی قوم دہشت گردوں کی ہر چال سمجھ چکی اور ان کے ارادوں کو خاک میں ملانے کیلئے پوری طرح متحد ہوچکی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ امامیہ مسجد حیات آباد پر خودکش حملہ کے اندوہناک واقعے نے ماضی کے دیگر المناک واقعات کی طرح عوام کو افسردہ بنا دیا ہے، انہوں نے یقین دلایا کہ انکی حکومت کو حالات کی نزاکت کا مکمل احساس ہے اور دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے موثر اقدامات کے علاوہ سکیورٹی حصار کو مسلسل مضبوط بنایا جا رہا ہے۔ پرویز خٹک نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج پورے ملک کو دہشت گردی کے عذاب میں مبتلا کر دیا گیا ہے، مگر ہم بھرپور قومی اتحاد کے ذریعے اس ناسور پر جلد قابو پالیں گے، قومی ایکشن پلان پر بھی حقیقی معنوں میں عمل درآمد کا آغاز ہونے کو ہے، جس سے مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے امامیہ مسجد میں بہادر نوجوان عباس علی شہید کو اپنی جان پر کھیل کر خودکش بمبار کی گردن مروڑنے اور نمازیوں کی جانیں بچانے پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت انہیں تمغہ شجاعت سمیت قومی اعزاز سے نوازنے کی پرزور سفارش کرے گی، جبکہ اپنے طور پر بھی انکے اہل خاندان کی بھرپور مدد کریگی۔

 

انہوں نے امامیہ مسجد سے ملحقہ خالی پلاٹ مسجد کو الاٹ کرنے اور دھماکہ سے متاثرہ مسجد کی تعمیر نو کا اعلان بھی کیا، وزیراعلٰی نے موقع پر موجود حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ سکیورٹی اور دہشت گردی واقعات سے متعلق اہل تشیع سمیت عوام کے تمام طبقوں کو اعتماد میں لیا جائے، اور اس ضمن میں ان سے قریبی معاونت کی جائے اور انہیں پوری طرح باخبر رکھا جائے۔ انہوں نے مساجد اور عوامی اجتماعات میں مذہبی منافرت پر مبنی تقاریر کی سختی سے حوصلہ شکنی کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس ضمن میں کوئی نرمی نہ برتی جائے اور خلاف ورزی کے مرتکب شرپسندوں کیخلاف بلاامتیاز فوری مقدمات درج کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا بھی فرض ہے کہ اس ضمن میں حکومت سے پورا تعاون کریں، بالخصوص مشکوک افراد کی سرگرمیوں کی اطلاع فوری متعلقہ حکام کو دیں، جس پر پوری رازداری سے ایکشن ہوگا، علامہ جواد ہادی نے واضح کیا کہ بحیثیت مسلمان اور پاکستانی ہم ملک و قوم کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، ہمیں دہشتگردی کی جنگ میں ملک و قوم کیلئے جان و مال کی لازوال قربانیوں پر فخر ہے، ہم دہشت گردوں سے ذرہ برابر خوفزدہ نہیں، تاہم حکومت سے سکیورٹی کے ضمن میں مناسب اقدامات کی توقع رکھنے میں بھی حق بجانب ہیں۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree