وحدت نیوز(کوئٹہ) بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام عوامی جلسہ عام انعقاد کیا گیا۔ جلسے میں مجلس وحدت مسلمین کے نامزد اور حمایت یافتہ امیدواروں نے شرکت کی۔ جلسے سے ممبر صوبائی اسمبلی ایم پی اے سید محمد رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں وطن عزیز سے محبت رکھنے والی جماعتوں کیساتھ ملکر حقیقی عوامی نمائندوں کو سامنے لائینگے اور مملکت خداداد پاکستان کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کا عوامی طاقت کیساتھ ناکام بنائینگے۔ مجلس وحدت مسلمین نے اپنی بہترین سیاسی حکمت عملی کے تحت اہل سنت علماء، سنی تحریک اور سنی اتحاد کونسل جو 22 نمائندہ اہل سنت جماعتوں کی مشترکہ جماعت ہے، کیساتھ ملکر فرقہ واریت کو ہوا دینے والے تکفیری اور ملک دشمن عناصر گروہوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ان شرپسندوں کو تنہا کر دیا۔ جسکا ثبوت سنی اتحاد کونسل، سنی تحریک اور سنی علماء کا متفقہ بیان ہیں۔ جسمیں انہوں نے ان فرقہ پرست اور شرپسند ٹولے کی طرف سے اعلان کردہ یوم احتجاج سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے اس دن کو یوم امن اور یوم نواسہ رسول کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آغا رضا نے کہا کہ یہ منطق سمجھ سے بالاتر ہے کہ مخصوص سیاسی پارٹی اگر انتخابات میں کامیابی حاصل کرے تو دوسروں کا احتساب ہے اور اگر خود شکست سے دو چار ہو تو اسے دھاندلی قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے تمام امیدوار 7 دسمبر کو نمایاں کامیابی حاصل کرکے بنیادی عوامی مسائل کے حل کیلئے بھرپور عملی اقدامات اٹھائیں گے۔
مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام 7 دسمبر کو مجلس وحدت مسلمین کے نامزد اور حمایت یافتہ امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے وسائل پر پہلا حق اہل بلوچستان کا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین آئین کی بلادستی پر یقین رکھتی ہے، جسکے تحت کسی فرد، ادارے یا قبیلے کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اپنے مخالف کو لاپتہ کریں۔ مسنگ پرنسز کے واقعات مہذب معاشرے پر بدنما داغ ہیں۔ جلسہ عام میں حلقہ 12 سے نامزد امیدوار کربلائی رجب علی، حلقہ 9 سے حسنین نبی، حلقہ 14 سے کربلائی علی یاور، حلقہ 15 سے سید رضا، حلقہ 10 اور 16 سے مجلس وحدت مسلمین کے حمایت یافتہ امیدوار عباس علی اور علی جان چیئرمین نے بھی خطاب کیا۔