وحدت نیوز(قم)جامعہ روحانیت گلگت بلتستان کے زیراہتمام ایک عظیم الشان محفل کا انعقاد ہوا جس میں پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم جی بی کاظم میثم و اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی،رکن جی بی کونسل و پولیٹیکل سیکریٹری مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شیخ احمد علی نوری ،رکن جی بی اسمبلی وزیر محمد سلیم اور رکن جی بی اسمبلی سید سہیل عباس نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔
اس اجتماع میں قم میں زیرتعلیم گلگت بلتستان کے علماۓ کرام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جامعہ روحانیت نے اپوزیشن لیڈر اور دیگر رفقائے کرام کی سیاسی جدوجہد کو سراہا اور قومی سطح پر علاقائی حقوق کے لیے جاری کاوشوں کا خیرمقدم کیا۔ اپوزیشن لیڈر نے علمائے قم کی جانب سے عزت افزائی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ معاشرہ کی تعمیر و ترقی کے لیے ضروری ہے کہ معاشرہ علم و منطق پر قائم ہو۔ معاشرہ میں علم و حکمت حاوی نہ ہو تو اس معاشرہ کا شیرازہ بکھرنے میں دیر نہیں لگتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کی سماجیات میں علماء کے کرادار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ تہذیب و ثقافت کو حفظ کرنا ہو یا حقوق کی جدوجہد کرنی ہو علمائے کرام کی سرپرستی قابل تحسین رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران میں پاکستان کے نمائندہ ہیں۔ ہم جزیات پر یااندرونی معاملات پہ بات نہیں کریں گے۔ ملک کی حمیت و وقار کا خیال رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ہمارا ملک کسی سے بھی انسانی و قدرتی وسائل کے اعتبار سے کم نہیں ہے۔ ہم میں سے ہر کوئی نظام کی بہتری کے اپنا حصہ ڈالیں تو اسلامی ممالک کو لیڈ کرنے کی صلاحیت ہم رکھتے ہیں۔ ہم اندرونی موضوعات کو ملک سے باہر ڈسکس ہی نہیں کریں گے۔ ہماری اپنی پہچان اور اپنا مقام ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں عوامی بیداری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس معاشرہ پر علم و حکومت کو حاوی کرنی کی ضرورت ہے۔ نوجوانوں کے شعور کو جہت دینا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان کے علما نے پوری دنیا میں اپنا مقام بنایا ہوا ہے۔ علمی فکری طور پر علما کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ اسی طرح دیگر سماجی، اقتصادی، سیاسی اور دیگر میدانوں میں دنیا میں پہچان بنانے کی ضرورت ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ قم مشہد نجف اور دیگر حوزوں میں زیرتعلیم علمائے کرام گلگت بلتستان کی تہذیب و ثقافت اور فکر و شعور کے حفاظت کے ضامن ہیں۔ علما کا سماج میں نقش سب سے بین اور واضح ہے۔