وحدت نیوز(مظفرآباد) کشمیر کا قضیہ حل کیئے بغیر پائیدار امن کسی صورت ممکن نہیں ، جنوبی ایشیا میں امن کے لیے ضروری ہے کہ قضیہ ء ِ کشمیر کو حل کیا جائے، آر پار کی قیادت کو ہر عمل میں شامل کیا جائے، برہان وانی کی شہادت نے تحریک کو ایک نئی روح بخشی ہے ، انشاء اللہ شہداء کو خون رنگ لائے گا اور کشمیر کی آزادی کا سورج جلد طلوع ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادجموں و کشمیر مولانا سیدطالب حسین ہمدانی نے مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں جموں کشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام یوم شہداء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے جسے کسی صورت نہیں کاٹا جا سکتا ، مسئلہ کشمیر حل کیے بغیرخظے میں قیام امن ممکن نہیں ۔ 13جولائی کو جو قربانیاں دیں گئیں وہ لازوال ہیں ، اور یہ قربانیاں کبھی بھی رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ شیعہ سنی متحد و منظم ہیں انشاء اللہ کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ کشمیر کی آزادی کے لیے اٹھنے والی ہر آواز کے حمایتی اور مخالفت میں اٹھنے والی ہر آواز کے دشمن ہیں ۔
مولانا طالب ہمدانی نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دوٹوک موقف کا خیر مقدم کرتے ہیں ، ان کے اس موقف سے کشمیریوں کو حوصلہ ملا ہے جبکہ انڈیا کے منہ پر ایک زوردار طمانچہ رسید ہوا۔ ضروری ہے کہ دیگر مسلم ممالک بھی کھل کر مسئلہ کشمیر کے حوالے کشمیریوں کی حمایت کریں ۔ کلبھوشن یادو جس نے کہا تھا کہ انڈیا پاکستان میں شیعہ سنی کو مرواتا ہی اسی لیے ہے کہ یہ آپس میں لڑیں ۔ آزاد کشمیر میں بھی اسی طرح کی ایک سازش کو رچا گیا ، نہ صرف ایک کشمیری مذہبی رہنما بلکہ کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کرنے والے عالم دین کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ ایک خاتون پر گولیاں برسائیں گئیں۔ لیکن ریاست کی باشعور عوام نے ،شیعہ سنی نے ملکر اس سازش کو ناکام بنا۔ انہوں نے کہا تاہم اس حوالے انتظامیہ مکمل طور پر ناکام نظرآرہی ہے جس نے ابھی تک مجرمان کو گرفتار نہیں کیا ۔