وحدت نیوز(مظفرآباد)امام خمینی عہد ساز شخصیت ہیں، کردار ہمیشہ سنہرے حروف میں لکھا جائے گا، امام نے وقت کے طاغوت کو شرمناک شکست دی، امام نے ایران کو اسلامی دنیا کے لیئے ماڈل اسلامی ملک بنایا، اور دنیا کو بتا دیا کہ اگر اسلام کے بارے میں کوئی کہے کہ اسلام کیسے عملی زندگی میں لاگو ہو سکتا ہے تو اس کے لیئے اسلامی جمہوریہ ایران کو بنا کر دکھا دیا، ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرآباد کے زیر اہتمام برسی امام خمینی سے خطاب کرتے ہوئے کیا
،
انہوں نے کہا کہ امام خمینی نے باوجود کئی سازشوں کے اپنے مقصد میں کامیابی و کامرانی حاصل کی، اس لیئے کہ امام خمینی مرد میدان و بحران تھے ، امام خمینی نے ہمیشہ میدان میں مقاومت دکھائی اس لیئے کہ امام خود کہتے ہیں کہ ہم نے ہر چیز کربلا سے درس میں لی ہے، امام خمینی نے وقت کے طاغوت ، استبداد اور شیطان بزرگ کو چاروں شانے چت کیا، اس وقت کہ جب گستاخ رسول سلمان رشدی ملعون نے گستاخی کی تھی، باوجود اس کے کہ بڑی بڑی ہستیاں موجود تھیں ، ایسی ہستیاں جن کے ہاں ڈالروں کی ریل پیل بھی ہوتی تھی مگر کسی نے ہمت نہ کی، ہمارے مرشد و رہبر امام خمینی نے اس کے واجب القتل ہونے کا فتویٰ دیا، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ اس لیے کہ گستاخی رسول کسی بھی صورت میں قابل قبول امر نہ ہے، ملت تشیع کو اس پر فخر ہے کہ امام خمینی نے مرد میدان بن کر اس ملعون کے قتل کو واجب کہا ۔
بعد ازاں مجلس وحدت مسلمین بڈھیارہ یونٹ کے زیر اہتمام برسی امام خمینی کے موقع پر ایک نشست میں علامہ تصور جوادی نے شرکت کی ، اور اپنے خطاب میں افکار امام خمینی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین خط امام خمینی و شہید حسینی پر عمل پیرا ہے، اس لیئے کہ دونوں کا مشن کو مقصد امت محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو ایک کرنا، ان کے وحدت ایجاد کرنا ، انہیں دشمن شناس بنانا، جیسا کہ امام خمینی نے فرمایا کہ شیعہ سنی اسلام کے دو مضبوط بازو ہیں ، اور ایک بار اور کہا کہ اے مسلمانان جہاں تم آپس میں ہاتھ کھولنے اور باندھنے پر الجھ رہے ہو جبکہ تمہارا دشمن تمہارے ہاتھ کاٹنے کے درپے ہے، علامہ سید تصور نقوی الجوادی نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم امام خمینی کے افکار کو عام کریں، ہم امت کے اندر وحدت ایجاد کرنے کے لیئے ہرممکن کوشش کریں ، ہم ملک میں تکفیریت کو تنہا کر دیں ، ہم واقعاً مضبوط بازو بن کر اپنے اصلی دشمن طاغوت سے باہم کندھے سے کندھا ملا کر لڑیں، تا کہ تکفیریت جو کہ طاغوت کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے وہ بھی تنہا ہو اور طاغوت بھی لڑکھڑا جائے، یہ اسی وقت ممکن ہے کہ جب ہم ایک ہوں گے۔