وحدت نیوز(مظفرآباد ) کراچی آستانہ عالیہ محفل میلاد کے دوران دہشت گردانہ حملہ ، شرمناک ، انتہائی مذموم ، محافل میلاد مصطفےؐ کو نشانہ بنانا کہاں کا اسلام ہے، انہوں نے کہاکہ دہشت گرد پاکستان کے حامی نہیں، محافل میلاد، مجالس امام حسین علیہ السلام پر حملے ، بے گناہوں کے خون کی حولی، یہ سب کچھ وہی لوگ کر رہے ہیں ، جو پاکستان بنانے کے مخالف تھے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر ضلع مطفرآباد کے سیکرٹری جنرل علامہ سید طالب حسین ہمدانی، سنی تحریک مظفرآباد کے سربراہ علامہ بابر علی اعوان نقشبندی ، ایم ڈبلیو ایم آزا دکشمیر کے رہنماء سید مہربان شاہ، سید اشرف نقوی و دیگر نے وحدت سیکرٹریٹ میں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت میں کیا، انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں اور امن پسندوں کا فرق دنیا جانتی ہے، کون کیا کر رہا ہے؟ سب پتا ہے، لیکن گڈ گورننس کا راگ الاپنے والوں کی خاموشی حیران کن ہے، کیا گڈ گورننس یہی ہے کہ عبادگاہوں میں بھی عبادت محفوظ نہ ہو، انسان محفوظ نہ ہو، ہمیں بتایا جائے کہ امن کب نصیب ہو گا؟ دہشت گرد کب اپنے انجام کو پہنچیں گے، کیا امن دشمنوں کو کھلا چھوڑ دیا جائے گا؟ امن کے دشمن کو دشمن کو مضبوط کیا جائے گا؟ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ مذاکرات کر رہے ہیں ، حکومت مذاکرات کے بہانے قوم کو تباہی اور دہشتگردی کو مضبوطی کی جانب لے جا رہی ہے، ہم سانحہ کراچی کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائے، سانحہ کراچی کی ہر طرح سے مخالفت کرتے ہیں، جو عناصر اس طرح کے ناپاک عزائم کرتے ہیں ان کو ہم یہ باور کراتے ہیں کہ وہ اس طرح کی بزدلانہ حرکتوں سے مسلمانوں کو ڈرا نہیں سکتے ، ہم ایسے لوگوں سے اعلان جنگ کرتے ہیں، اور ایسے لوگوں کا اسلام اور اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اسلام کو بدنام کرنے کے لیئے ذلیل و پست کوشش کی جا رہی ہے، آستانہ عالیہ پر جو حملہ ہوا ہے اس میں شہدا کے لواحقین کے درد میں ہم سب برابر کے شریک ہیں اور ہم اپنی دلی ہمدردیوں کے ساتھ ان کے غم میں شریک ہیں اور حکومت سے یہ پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ مجرموں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔