وحدت نیوز(اسلام آباد) گلگت بلتستان خصوصاً دیامر اور سکردو میں خواتین کی شناختی کارڈ رجسٹریشن کو بہتر بنانے کے لیے اراکین گلگت بلتستان اسمبلی،محترمہ کنیز فاطمہ(MWM) اور محترمہ ثریا زمان نے نادرا ہیڈ کوارٹر ، اسلام آباد کے سنئیر حکام، محترمہ ریما آفتاب ، ڈائریکٹر جنرل ، محترمہ معظمہ یوسف ، ڈائریکٹر ، اور زاہدالرحمان شمس ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے اسلام آباد میں ٹرسٹ فار ڈیمو کریٹک ایجوکیشن فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کے دفتر میں مشاورتی ملاقات منعقد کی۔ ملاقات کے دوران گلگت بلتستان کی خواتین کی شناختی کارڈ رجسٹریشن کو بڑھانے کے حوالےسےتفصیلی گفتگو ہوئی۔
محترمہ ثریا زمان نے دیامر میں گلگت بلتستان کے دیگر علاقوں کی نسبت خواتین کی سیاسی و انتخابی شرکت کم ہونے کے حوالے سےاہم وجوہات کی نشاندہی کرتے ہوئےبتایا کہ تعلیم کی شرح کم ہونے اور ثقافتی رکاوٹوں کی وجہ سے خواتین کی سماجی، معاشی و سیاسی عوامل میں شرکت کم ہے اور این جی اوز اور سول سوسائٹی کی موجودگی بھی نہ ہونے کے برابر ہے ، جس کی بنیاد پر خواتین کی قومی زندگی میں شرکت بڑھانے کے حوالے سے علاقے کو سنگین مسائل کا سامنا ہیں ۔شناختی کارڈ اورووٹر رجسٹریشن کو بڑھانے کے لیے متعلقہ حکومتی محکموں نادراورالیکشن کمیشن گلگت بلتستان کو ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔
سکردو میں خواتین کی شناختی کارڈ رجسٹریشن کم ہونے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے محترمہ کنیز فاطمہ نے کہا کہ خواتین کی رجسٹریشن میں حائل رکاوٹوں مثلاً، نادرا کے دفاتر تک رسائی نہ ہونا، خواتین کے مرکز میں محدود جگہ ہونے کی وجہ سےلمبی قظاروں میں انتظار کرنا، شناختی کارڈ کی اہمیت کے حوالے سے آگاہی نہ ہونا اور رجسٹریشن کے لیے درکار دستاویزات کے حوالے سے معلومات نہ ہونا ، موبائل جسٹریشن وین کی عدم دستیابی اور دیگر سماجی و ثقافتی رکاوٹوں کے باعث خواتین شناختی کارڈ اور اس سے منسلک بنیادی حقوق سے محروم رہ جاتی ہیں۔ ملاقات کے دوران گلگت بلتستان اسمبلی خواتین کاکس اور اسمبلی کےدیگر اراکین اورسول سوسائٹی کے ادروں کے اشتراک سے خواتین اور دیگر پسماندہ طبقات کی شناختی کارڈ رجسٹریشن کی مہمات اور دیگر سرگرمیوں کے حوالےسے حکمت عملی تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔