وحدت نیوز (چنیوٹ) وحدت یوتھ پاکستان کی مرکزی یوتھ کونسل کا اجلاس مورخہ18-19اپریل کو چنیوٹ کے علاقے رجوعہ سادات میں وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی چیئر مین سید فضل عباس نقوی (ایڈووکیٹ )کی زیر صدارت منعقد ہوا،مرکزی یوتھ کونسل کے اجلا س میں ملک بھر سے بشمول سندھ ، بلوچستان، پنجاب، اور خیبر پختونخواہ کے صوبائی و ڈویژنل مسؤلین نے شرکت کی جبکہ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر شیرازی نے حالات حاضرہ ، ڈاکٹر یونس نے اسلامی تحریکیں ، اختر عمران نے مدیریت عملی اور کامران علی نے دعائے توسل کی تلاوت کی اور آئی ایس او پاکستان کے سابقہ مرکزی نائب صدربرادر جواد رضا نے نوجوانوں کو نظم و ضبط کے عنوان پر لیکچر بھی دیا اس موقع پرسید فضل نقوی نے نوجوانوں کو تنظیم اور اس کی اہمیت اور تنظیم میں نوجوانوں کے کردار پر گفتگو کی۔
مرکزی یوتھ کونسل کے اجلاس میں سندھ کے صوبائی سیکرٹری مہدی عباس سمیت ڈپٹی سیکرٹری ندیم جعفری اور حیدر آباد ڈویژن کے انچارج دیباج حیدر سمیت انچارج سکھر ڈویژن فدا سولنگی ، کراچی سے برادر غازی عباس نے شرکت کی ، اسی طرح صوبہ بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری عبد الوہاب بھی اجلاس میں شریک ہوئے ، صوبہ پنجاب سے صوبائی سیکرٹری علی عمران نقوی سمیت لاہور ڈویژن اور ملتان ڈویژن سمیت سرگودھا ڈویژن کے ذمہ داروں بالترتیب سید سجاد حیدر، وجاہت علی،ثاقب حسین اور اسد عباس نے شرکت کی ، مرکزی یوتھ کونسل میں خیبر پختونخواہ سے صوبائی سیکرٹری برادر صفدر عباس بھی موجود تھے۔
وحدت یوتھ پاکستان کی مرکزی یوتھ کونسل کے اجلا س میں آئیندہ سال 2015-2016کے لئے سالانہ پروگرام پیش کیا گیا جس پر تمام صوبائی اور ڈویژنل مسؤلین نے بھرپور بحث و مباحثہ کرنے کے بعد متفقہ رائے سے منظور کر لیا اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ وحدت یوتھ کے اسٹرکچر کو ملک بھر میں از سر نو آرگنائز کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی وحدت یوتھ میں شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا تاہم اسی عنوان سے وحدت یوتھ پاکستان کی جانب سے ممبر شپ فارم کا اجراء بھی کیا گیا اور تمام صوبوں میں ممبر شپ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی یوتھ کونسل کا اجلاس ہر تین ماہ بعد منعقد کیا جائے گا جس میں گذشتہ تین ماہ کی کارکردگی کا جائزہ جبکہ آئیندہ تین ماہ کے پروگرام کو حتمی شکل دی جائے گی،اس موقع پر آئیندہ تین ماہ بعد ہونے والااجلاس ملتان میں منعقد کئے جانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔