وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کے 60 فیصد سے زائد بنیادی ہیلتھ مراکز فنڈز کی عدم دستیابی کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے غریب مریضوں کو معمولی ٹیسٹوں اور تشخیص وعلاج کیلئے ملتان، بہاولپور اور لاہور جانا پڑتا ہے، لیہ میں بعض بنیادی ہیلتھ مراکز ایسے بھی ہیں، جہاں ایکسرے مشینری 2012ء سے موجود ہے مگر فنڈز اور ٹیکنیشن کی عدم دستیابی کے باعث نان فنکشنل ہیں، 4 سال سے موضع سمی پور بھگال اور لدھانہ بی ایچ یو میں آنے والے غریب مریض اس سہولت سے محروم ہیں، جنوبی پنجاب کی تنظیم سازی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ پنجاب حکومت کا رویہ انسانیت دشمنی پر مبنی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ پنجاب حکومت کے پاس اورنج ٹرین، میٹروبسوں، آشیانہ، لیپ ٹاپ جیسے کرپٹ منصوبوں کیلئے اربوں، کھربوں روپے ہیں مگر غریب مریضوں کی صحت اور زندگی کے تحفظ کیلئے پیسے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید، پنجاب اسمبلی میں پیپلزپارٹی، ق لیگ اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی رہنمائوں سے کہوں گا کہ وہ جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ ہونے والے مظالم اور امتیازی رویہ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں احتجاج کریں، ایک دن جنوبی پنجاب کے عوام اور کسانوں کے ساتھ ہونیوالی زیادتیوں پر بحث کیلئے مختص کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ تخت لاہور نے اقتدار کے دسویں سال بھی جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک ترک نہیں کیا، اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے اسے غریب عوام سے جینے کا حق چھین لینے کے مترادف قرار دیا گیا اور اس ظالمانہ اضافہ کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی۔