وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماور بلوچستان اسمبلی کے رکن آغا رضا نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتی ہے، ہم شکریہ کے مستحق نہیں، خدمت ہمارا نصب العین ہے، ہم عوامی نمائندے ہیں اور عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں مجلس وحدت مسلمین کے ایم پی اے آغا رضا نے مظفر کالونی کا دورہ کیا اور اپنے ترقیاتی کام کا جائزہ لیا، ایم پی اے آغا رضا کی جانب سے مظفر کالونی میں ٹائلز لگوائے جا رہے ہیں اور کام اپنی تکمیل تک بھی پہنچ چکا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے کونسلر کربلائی رجب علی،سیکریٹری اسپورٹس ضیا الدین اور دیگر نمائندے بھی آغا رضا صاحب کے ہمراہ تھے۔ آغا رضا کی آمد پر محلہ مکینوں نے بے حد خوشی کا اظہار کیا اور آغا رضا کے ساتھ علاقہ مکینوں نے بھی گلیوں کا دورہ کیا۔ آغا رضا صاحب نے علاقے کے معززین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کا پہلا کام انہی کے علاقے سے شروع کیا گیا ہے اور اسی طرح یہ کام آگے بڑھے گا اورپورے پی بی 2 کے گلیوں کو ٹائلز لگوائے جائیں گے۔ اس پر علاقہ مکینوں نے اطمنان کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے پہلے گلیوں کی حالت بے حد خستہ حال تھی اور کسی کو یہاں کی کوئی فکر ہی نہیں رہتی تھی، علاقہ مکینوں کو اپنی مدد آپ کے تحت یہاں کا کام کروانا پڑتا تھا اور ایسا لگتا تھا کہ ہمارے علاقے کا کوئی نمائندہ ہے ہی نہیں۔ ہمارے علاقے کو مکمل طور پر نظر انداز کر لیا گیا تھا اور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی ایم پی اے نے اس علاقے کا دورہ کیا ہے اور ہمارے مسائل سنے ہیں۔ علاقہ مکینوں نے اپنے مزید مسائل آغا رضا صاحب کے خدمت میں پیش کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ ان مسائل کو بھی حل کرا لیا جائے، آغا رضا نے کہا کہ یہ میرا فرض ہے کہ تمام علاقوں کے عوام کے مسائل حل کرو ، میرا جتنا حق پی بی 2 کے دیگر علاقوں پر ہے اتنا ہی حق یہاں بھی ہے ۔ علاقہ مکینوں نے کہا کہ آغا رضا نے یہاں تشریف لاکر ہمیں احساس محرومی سے نجات دلایا ہے، ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ ہمارے علاقے میں بھی ملک کے دیگر حصوں کی طرح کام ہو رہا ہے اور ہم سب محلے والے بھی آغا صاحب کے پروجیکٹس میں انکے ساتھ بھر پور تعاون کریں گے۔ آغا رضا نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتی ہے، ہم نے ہمیشہ بغیر کسی لسانی ، قومی یا مذہبی تفریق کے ، تمام افراد کی خدمت کی ہے اور آئیندہ بھی ہم ایسے ہی خدمت کرتے رہیں گے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دہشت گردی کے واقعہ میں سول سوسائٹی کے رہنما اور ممتاز صحافی خرم ذکی کے قتل پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے کالعدم مذہبی جماعتوں کی کاروائی قرار دیا ہے. شہید خرم ذکی کے جلوس جنازہ میں شرکت کے دوران انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ھوئے کہا کہ خرم ذکی کو ملک دشمن تکفیری گروہ کے خلاف آواز بلند کرنے کی سزادی گی ہے.خرم ذکی ایک نڈر اور سچائی پسند محب وطن پاکستانی تھے. انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں. حکومت امن وامان کے قیام اور عوام کو تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے.اس سے قبل گزشتہ ماہ کراچی میں جمعہ نماز کی ادائیگی کے بعد گھر جانے والے جامعہ کراچی کے گولڈ میڈلسٹ ہاشم رضوی کو بھی سفاک دہشتگردوں کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے قاتل تاحال نہیں پکڑے گئے. علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خرم ذکی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے.
انہوں نے صحافی برادری اور سول سوسائٹی کے اراکین سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس مظلومانہ شہادت کے مرتکب دہشت گردوں کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کریں افواج پاکستان اور حکومت کالعدم دہشتگردی جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا اعلان کریں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک بار بھی پشاور، ڈیرہ اسماعیل خاں اور کراچی میں پروفیشنلز وکلاء ، اساتذہ اور صحافیوں کا سلسلہ وار قتل پاکستان میں سعودی عمل دخل اور دہشتگردوں کی معاونت کا ثبوت ھے۔یہ بیرونی مداخلت ملک میں عدم استحکام پھیلانے کی سازش ہے۔انتہا پسند عناصر شیعہ پروفیشنلز کو مسلسل ٹارگٹ کا نشانہ بنا کر ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کو سرعام چیلنج کر رہے ہیں۔ٹارگٹ کلنگ کی پہ در پہ واردتوں یہ اس تاثر کو تقویت مل رہی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مذموم عناصر کے ناپاک ارادوں کے سامنے پسپا ئی اختیار کر چکے ہیں۔ہم پاکستان کے محب وطن شہری ہیں اور قانون و آئین کی پاسداری کو اپنا اولین فریضہ سمجھتے ہیں یہی آئین ریاست کو پابند بناتا ہے کہ وہ ہر شہری کی بلا امتیاز تحفط کو یقینی بنائے۔علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ہے خرم ذکی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ایسے عناصر کو جب تک نشان عبرت نہیں بنایا جاتا تب تک ملک میں ایسا واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔
دریں اثناء سماجی رہنما خرم زکی کی ٹارگٹ کلنگ پرعلامہ ناصر عباس،نو منتخب صوبائی رہنما علامہ مقصود ڈومکی،علامہ مختار امامی،علامہ علی انور جعفری،علی حسین نقوی نے سماجی رہنما خرم زکی کے قتل مذمت کی اور انچولی مسجد و امام بارگاہ میں اہل خانہ سے تعزیت کی اور انچولی سے سی ایم ہاؤس جلوس جنازہ میں شامل رہے ،وزیر اعلیٰ ہاؤس پر شرکاء نے علامتی دھرنا دیا جہاں سماجی رہنما کے قتل کے خلاف مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے وفاقی صوبائی حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔مطاہرین سے خطا ب میں ایم ڈبلیو ایم پولیٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی تازہ لہر وفاقی حکومت کی دہشت گرد عناصر کے خلاف نرمی برتنے کا نتیجہ ہے شہر قائد دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہونا قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس ،رینجرز کی کار کردگی پر سوالیہ نشان ہے حکومت وقانون نافذ کرنے والے ادارے بتائیں کے وہ جن مجرموں کے خلاف کاروائیاں کر رہے ہیں انہوں نے سماجی رہنما خرم زکی کے قتل کو قومی نقصان قرار دیا اور ان کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔
دریں اثناء معروف سماجی رہنما خرم زکی کی نماز جنازہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے ادا کی گئی نماز جنازہ علامہ ناظر عباس تقوی نے بڑھائیں نماز جنازہ میں سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی بعد اذاں جنازے کوسوگواروں کی بڑی تعداد کے ہمرہ جلوس کی شکل میں شاہرائے فیصل ڈرگ روڈ ،ملیر ہالٹ ،موڈل کالونی کینٹ روڈ سے سپر ہائی وے وادی حسین قبرستان میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں جسد خاکی کو سپرد خاک کیا گیا۔
ایم ڈبلیوایم کے تحت علامہ اعجازبہشتی کی زیرقیادت وفاقی دارالحکومت میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین اسلا م آباداور آئی ایس او کے زیر اہتمام ممتاز صحافی و سول سوسائٹی کے رہنما خرم ذکی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں چار مایہ ناز پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اسلام آباد پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ ہواجس میں بڑی تعداد میں سول سوسائٹی کے اراکین سمیت دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز بہشتی نے ان واقعات کی شدید مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر نے قانون نافذ کرنے والے عناصر کو بے بس کر رکھا ہے۔ملک میں آئے روز مختلف شعبوں کے ماہرین کا قتل عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے۔ ملک دشمن دہشت گرد طاقتیں وطن عزیز کو اقوام عالم کے سامنے ایک ایسی ریاست ثابت کرنے پر تُلی ہوئی ہیں جہاں قانون و انصاف کی بجائے ظلم و بربریت کی حکمرانی ہے۔موجودہ حکومت کی بے حسی اس امر کی دلالت کرتی ہے کہ حکمرانوں کو عوام کے جان و مال کے تحفظ سے کوئی غرض نہیں۔حکومت کی تمام تر توجہ آف شور کمپنیوں اور اپنے اثاثہ جات میں اضافے کی طرف مرکوز ہے۔وزیر اعظم نوازشریف ملک کے نا اہل ترین حکمران ہیں۔ملک کی قابل قدر ماہرین کے قتل پر وزیر اعظم نے دانستہ نظر انداز کی پالسی اپنا رکھی ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا خرم ذکی ایسے محب وطن شخص کا نام ہے جس نے ملک دشمن عناصر کو ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر للکارا۔کالعدم جماعتوں اور ملکی دشمن سرگرمیوں میں ملوث شخصیات کے خلاف اس بے باک جرات اظہار پر مذموم عناصر نے ایک محب وطن نوجوان کو موت کی نیند سلا دیا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف نیشنل ایکشن پلان کے تحت بے گناہ افراد کی پکڑ ڈھکر کی جا رہی ہے جب کہ دوسری طرف کالعدم جماعتوں کے سربراہوں کو حکومت کی طرف سے سیکورٹی ملی ہوئی ہے۔یہی دوہرا معیار دہشت گردی کے خلاف حکومتی منافقت کا کھلم کھلا اظہار ہے۔انہوں نے آرمی چیف اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر وہ ضرب عضب کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں تو پورے ملک میں ان عناصر کے خلاف نہ صرف ملٹری آپریشن کا آغاز کریں بلکہ ان تمام افراد کو فوری گرفتار کیا جائے جن کے ملک دشمن سر گرمیوں میں ملوث ہونے کے واضح شواہد موجود ہیں اور وہ آئین پاکستان کی سرعام تضحیک کرتے ہیں۔ مظاہرے سے آئی ایس او کے ڈویژنل صدر اکبر موسوی ،سول سوسائٹی کی رہنما فرزانہ باری، مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل ظہیر نقوی اور سول سوسائٹی کے اراکین نے بھی خطاب کیا۔مظاہرے کے اختتام پر تمام مظاہرین پُر امن طور پر منتشر ہو گئے۔
وحدت نیوز(فیصل آباد) پاکستان میں مسلسل دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے گزشتہ روز کراچی میں خرم ذکی اوراُس سے ایک روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں 2 ایڈووکیٹس اور 2 اساتذہ کا قتل اس کا حصہ ہے ان وارداتوں نے ایک بار پھر ضربِ عضب پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے پاکستانی ادارے کہاں ہیں آخراس ظلم وستم کے لئے مصلحت پسندی کیوں کی جارہی ہے ،دوسری طرف نیشنل ایکشن پلان کوصرف مخالفین کے لئے سیاسی انتقام کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، ہم اس کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے ہم ان بہمانہ قتلوں کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور لواحقین سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پانامہ لیکس سے نکلنے کے لئے اس قسم کی ڈائی ورشن استعمال نہ کرے۔ ان خیالات کا اظہار علامہ احسان علی جعفری سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع فیصل آباد نے امین پوربازار میں ایک احتجاجی مظاہرے میں کیا ۔مظاہرے میں ملک دُشمن طاقتوں کے خلاف خوب نعرہ بازی کی گئی اوردہشت گردی کی مکمل خاتمہ کے لئے پاکستان کے مخلص اداروں سے مکمل تعاون کرنے کا اعادہ کیاگیا عوام کی کثیر تعداد اس احتجاجی مظاہرے میں شریک تھی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد /کراچی/ لاہور/ کوئٹہ/ ملتان /پشاور/فیصل آباد) ڈیرہ اسماعیل خان میں چار شیعہ وکلاءاور اساتذہ کے بیہمانہ قتل عام کےخلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں بعد نماز جمعہ یوم احتجاج منایا گیا، اس حوالے سے کراچی، لاہور، کوئٹہ،ملتان، فیصل آباد اور پشاور سمیت ملک کے مختلف چھوٹے بڑےشہروں ، قصبوں اور دیہاتوں میں ریلیاں نکالی گئیں اور احتجاجی مظاہرے منعقد کیئے گئے، کراچی میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ خوجہ مسجد کھارادرکے باہر منعقد کیا گیا، جس سے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے خطاب کیا،شرکائے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان اور پشاور میں روزانہ دہشتگردی کے واقعات ریاستی اداروں سمیت صوبائی حکومت کی نا اہلی ہے،جب تک فوجی اور شیعہ پاکستانیوں کے قاتلوں میں تفریق ختم نہیں ہوتی دہشت گردی جاری رہے گی، افواج پاکستان اور حکومت کالعدم دہشتگردی جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا اعلان کریں،خوجہ مسجد کھارادر کے سامنے ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان سمیت ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں کا کہنا تھا کہ شیعہ وکلاء و اساتذہ کا قتل ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی ظاہر کرتا ہے ۔
علامہ احمد اقبال کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی تازہ لہر وفاقی حکومت کی دہشت گرد عناصر کے خلاف نرمی برتنے کا نتیجہ ہے ڈی آئی خان249 پشاور میں روزانہ دہشتگردی کے واقعات ریاستی اداروں سمیت صوبائی حکومت کی نا اہلی ہے. افواج پاکستان اور حکومت کالعدم دہشتگردی جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا اعلان کریں تاکہ دہشت گردی کو جڑ سے اوکھاڑا جائے احتجاجی مظاہرے میں رہنما مولانا احسان دانش. علامہ مبشر حسن.علامہ صادق جعفری ،ناصرحسینی ،رضوان پنجوانی،شبیر حسین سمیت مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی احتجاجی مظاہرے میں شیعہ مسلمانوں کے قتل کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں ملت جعفریہ کے 4 بیگناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف مجلس وحدت مسلمین لاہور اور آئی ایس او لاہور ڈویژن کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و رکن شوریٰ عالی سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے بنایا گیا ہے، ملک بھر خصوصاََ خیبر پختونخواہ میں ہماری نسل کشی جاری ہے، تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ملت جعفریہ کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، چودھری نثار بتائیں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابی کے نتائج یہ ہیں کہ آئے دن شیعیان حیدر کررار کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان دوسرا وزیرستان بن چکا ہے، تکفیری مدارس دہشتگردوں کی پناہ گاہ بن چکے ہیں، دہشتگردوں کے سیاسی سرپرست ملک میں خانہ جنگی کے درپے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی پراکسی وار کو پاکستان میں امپورٹ کرنے کی خواہشمند دہشت گردوں کی سرپرست جماعتیں ملکی سلامتی کیخلاف گھناونی سازشوں میں مصروف ہیں، ملکی سلامتی کے ادارے ہوش کے ناخن لیں۔ سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ ہمیں فوجی عدالتوں کے قیام کے باوجود ہمیں انصاف نہیں مل رہا، آخر ان عدالتوں میں ہمارے کیسسز کو کیوں نہیں بھیجا جاتا؟ عوام سوچنے پر مجبور ہیں، آئے دن ہماری نسل کشی اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہمارے لئے زمین تنگ کی جا رہی ہے، ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء کے وارثوں کو انصاف دلایا جائے، یاد رکھیں حکومت کفر سے تو باقی رہ سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں۔ آئی ایس او کے مرکزی نائب صدر سرفراز نقوی نے کہا کہ قومی مفاد میں تحمل کو ہرگز کمزوری نہ سمجھا جائے، ہمیں قومی مفاد اور ملکی سلامتی عزیز ہے، اگر ملت تشیع سڑکوں پر آ گئی تو حکومت کا دھڑن تختہ ہو جائے گا، دنیا ہمارے احتجاج کی تاریخ سے خوب واقف ہے۔
آئی ایس او کے ڈویژنل جنرل سیکریٹری علی زیدی نے کہاکہ ملت تشیع پاکستان کی تاریخ خون سے سرخ ہے، ہم نے ہمیشہ صبر و استقامت سے ظالمین کا سامنا کیا ہے، سینکڑوں شہدا کے لاشے اٹھائے لیکن قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا، ملت جعفریہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، حکومت دہشتگردی کیخلاف سنجیدہ کارروائی کرے۔ مقررین نے کہا کہ ملت تشیع نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کے فروغ کیلئے عملی اقدمات کئے ہیں، دن دیہاڑے حکومتی اہلکاروں کی موجودگی میں شیعہ ہونے کی بنا پر ٹارگٹ کیا جانا حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، صوبہ خیبر پختونخوا میں آئے روز دہشتگردی کے واقعات حکومتی نااہلی کا واضع ثبوت ہیں، اگر حکومت نے سنجیدگی سے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا ہوتا تو ایسے واقعات رونما نہ ہوتے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دہشتگرد اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک سزا دی جائے، ان دہشتگردوں کے ہاتھوں پاکستان کے تمام طبقات متاثر ہوئے ہیں، واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد پاکستان کی سرزمین پر ناسور ہیں، ان کے خاتمہ میں ہی پاکستان کی بقا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں چار شیعہ نوجوانوں کے قتل کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی اور امام بارگاہ یونین ملتان کے صدر مخدوم اسد عباس بخاری نے کی۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے شیعہ نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن سمیت قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پشاور اور ڈی آئی خان میں حالیہ دہشگردی کے واقعات نے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی ارداروں کے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے کاسمیٹک انتظامات کی قلعی کھول دی ہے ایک بار پھر ملک بھر میں شیعہ نسل کشی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب قاتلوں کی عدم گرفتاری ملت جعفریہ کیلئے باعث تشویش اور قابل مذمت ہے۔
خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت صوبے میں امن وامان کے حوالے سے اقدامات میں ناکام ہو چکی ہے، پشاور سمیت صوبے بھر میں آئے روز دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم اسد عباس بخاری کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں بغاوت پر مجبور کیا جا رہا ہے ہمیں اس سرزمین سے بہت پیار ہے، ہم نے ایک دن میں سینکڑوں لاشے اُٹھائے ہیں لیکن ملک کے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا لیکن اس ملک میں جو قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں وہی پولیس کی سیکیورٹی میں پھرتے ہیں۔ ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کی اس لہر نے نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان اُٹھا دیے ہیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح آفتاب احمد کے قتل کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اسی طرح ان بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے قتل کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے جائیں۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے وفاقی و خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویثرن کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان میں چار شیعہ پروفیشنلزکے قتل کے خلاف بعد نماز جمعہ مسجدو امام بارگاہ کلان میکانگی روڈ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی، احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں ایم ڈبلیوایم کے رکن شوری عالی علامہ سید ہاشم موسوی اورسیکرٹری جنرل کوئٹہ ڈویژن عباس علی نے شیعہ نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن سمیت قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔
علامہ ہاشم موسوی نے مظاہرین سے خطاب میں کہنا تھا کہ پشاور اور ڈی اآئی خان میں حالیہ دہشگردی کے واقعات نے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی ارداروں کے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے کاسمیٹک انتظامات کی قلعی کھول دی ہے ایک بار پھر ملک بھر میں شیعہ نسل کشی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب قاتلوں کی عدم گرفتاری ملت جعفریہ کیلئے باعث تشویش اور قابل مذمت ہے.احتجاجی مظاہرے میں شامل شرکاء نے وفاقی و خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی.علامہ ہاشم موسوی نے شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اظہار کیا اور شہداء کے بلندی درجات کیلئے دعا کرائی.
دھوبی کھاٹ فیصل آباد میں ایم ڈبلیوایم ضلع فیصل آباد کے تحت احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ضلعی سیکریٹری جنرل علامہ احسان علی جعفری صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواحکومت کالعدم تکفیری دہشت گردوں کو لگام ڈالنے میں یکسرناکام نظر آرہی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان اور پشاور اہل تشیع کی مقتل گاہ بن چکے ہیں لیکن تحریک انصاف کی حکومت شیعہ حیدرکرار ؑ کی جان و مال کے تحفظ کیلئے کوئی اقدام بروئے کار نہیں لارہی۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں چار شیعہ نوجوانوں کے قتل کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی اور امام بارگاہ یونین ملتان کے صدر مخدوم اسد عباس بخاری نے کی۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے شیعہ نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن سمیت قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پشاور اور ڈی آئی خان میں حالیہ دہشگردی کے واقعات نے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی ارداروں کے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے کاسمیٹک انتظامات کی قلعی کھول دی ہے ایک بار پھر ملک بھر میں شیعہ نسل کشی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب قاتلوں کی عدم گرفتاری ملت جعفریہ کیلئے باعث تشویش اور قابل مذمت ہے۔ خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت صوبے میں امن وامان کے حوالے سے اقدامات میں ناکام ہو چکی ہے، پشاور سمیت صوبے بھر میں آئے روز دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم اسد عباس بخاری کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں بغاوت پر مجبور کیا جا رہا ہے ہمیں اس سرزمین سے بہت پیار ہے، ہم نے ایک دن میں سینکڑوں لاشے اُٹھائے ہیں لیکن ملک کے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا لیکن اس ملک میں جو قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں وہی پولیس کی سیکیورٹی میں پھرتے ہیں۔ ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کی اس لہر نے نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان اُٹھا دیے ہیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح آفتاب احمد کے قتل کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اسی طرح ان بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے قتل کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے جائیں۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے وفاقی و خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔