وحدت نیوز (راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ پاکستان صرف اور صرف عشق حسین (ع) کے نتیجہ میں ہی باقی رہ سکتا ہے، اگر پاکستان سے حسینیت نکل جائے تو پاکستان کا انجام بھی لیبیا اور تیونس جیسا ہو گا۔ کائنات کے نجس ترین استکبار ی پاکستان پر قابض ہو جائیں گے، اگر ہم استکبار کا راستہ روکنا چاہتے ہیں تو حسینیت کو فروغ دینا ہوگا، حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے ایک شہری کی حیثیت سے ہر عزادار کو مکمل تحفظ فراہم کرے، حکومتی انتظامات ناکافی ہیں، حکومتی حکمت عملی سے عزاداروں کو مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں اربعین حسینی کے مرکزی جلوس میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندگان سے بات چیت کے دوران کیا۔
علامہ شہیدی کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام وہ ہستی ہیں جنہوں نے ڈوبتے ہوئے اسلام کو اپنے اور اپنے اہل و عیال کے خون کے ذریعے دوبارہ وہ زندگی عطا کی جس کے نتیجے میں اب قیامت تک اسلام ختم نہیں ہوگا، اسلام کربلا اور حسین ابن علی (ع) کی شہادت کی وجہ سے زندہ و تابندہ ہے۔ آج اگر اسلام کو زندہ رکھنا ہے تو حسین (ع) کو زندہ رکھنا ہوگا، حسین (ع) کی یادوں، فلسفہ حیات اور حسینی پیغام کو زندہ رکھنا ہوگا، حسین (ع) کے فلسفہ شہادت اور حسین (ع) خطبوں کو زندہ رکھنا ہوگا، اور حسین (ع) کی زندگی کے اس ہدف کو زندہ رکھنا ہوگا جس کی بنیاد پر آج اسلام زندہ ہوا ہے۔ آج پوری دنیا میں نکلنے والے عاشقان حسین (ع)، اسلام کی حیات کو حسین (ع) کی اس قربانی کے مرہون منت سمجھتے ہیں، یہ حسینی میدان میں آئیں گےاور ہر مرتبہ ان میں اضافہ ہو گا، تمام خطرات اور دھمکیوں کے باوجود آئیں گے، چونکہ حسین (ع) نے انہیں خطرات کی آنکھ میں آنکھ ڈال جینا اور اسلام کا تحفظ سکھا دیا ہے۔
آج کے دن کا پیغام یہ ہی ہے کہ حسین ابن علی (ع) کے عشق و محبت کو زندہ رکھا جائے، پاکستان صرف اور صرف عشق حسین (ع) کے نتیجہ میں بچ سکتا ہے، پاکستان حسینیت کے سائے میں سالم و محفوظ رہ سکتا ہے، حسینیت اگر نکل جائے تو پاکستان کا انجام بھی لیبیا اور تیونس جیسا ہو گا۔ کائنات کے نجس ترین استکبار ی پاکستان پر قابض ہو جائیں گے، اگر ہم استکبار کا راستہ روکنا چاہتے ہیں تو حسینیت کو فروغ دینا ہوگا، اور حسینیت کے فروغ کے نتیجہ میں ہی پاکستان ایک پرامن مسلمان ملک کے طور پر باقی رہ سکتا ہے۔
وحدت نیوز(لبنان) لبنانی خبررساں ادارے جریدۃ العہد کے دفتر میں صحافیوں کو پاکستان کے سیاسی تحرک اور موجودہ صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کی بنیاد ہی دو قومی نظریہ پر رکھی گئی تھی ،جو نظریہ علامہ محمد اقبال نے مسلمانان ہند کو دیا تھا یعنی مسلمان اپنے تشخص کے ساتھ زندگی گزاریں کیوں کہ ایک بندہ مومن کو زیب ہی نہیں دیتا کہ وہ کسی کی غلامی کرے کیوں کہ اس قوم و ملت نے اقبال لاہوری سے خودی کا درس سیکھا ہوا تھا جس کے نتیجے میں پاکستان وجود میں آیا۔ قیام پاکستان سے لے کر آج تک مملکت خداداد کو مادر وطن کے پاک باز او ر محب وطن فرزندوں نے ہی بچا کر رکھا ہے، ورنہ پاک وطن کے خلاف تو اسلام دشمن اور پاکستان دشمن روز اول سے ہی بر سر پیکار ہیں اوروہ کبھی بھی نہیں چاھتیں کہ پاکستان اپنے اسلامی تشخص کے ساتھ دنیا کے نقشے پر موجود رہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے قدرتی وسائل کی وجہ سے ہمیشہ بڑی طاقتوں کی آنکھ کا کانٹا رہا ہے اور پاکستان دشمن عناصر اور ممالک کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ یہاں کے قدرتی وسائل کو ہتھیا یا جائے اور جس کی وجہ سے وہ ممالک پاکستان کے اندر آئے روز بحرانات پیدا کرواتے ہیں تاکہ عوامی شعور بیدار نہ ہو اور لوگوں کو اپنے ملک کے وسائل اور طاقت کا اندازہ نہ ہو جائے۔اور ملت پاکستان کو اپنی خودی اور نظریہ سے دور رکھنے کے لئے مختلف ہتھکنڈے اپنائے گئے اور اپنائے جا رہے ہیں۔ یہ ملک دنیا کے اندر اپنی ساکھ کے اعتبار سے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ دنیا کی بڑی طاقتوں کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ یہاں ان کی من مانی اور ڈکٹیشن لینے والی حکومتیں آئیں تاکہ ان کو اپنا ایجڈا چلانے میں آسانی ہو اور وہ ان حکمرانوں کو استعمال کرتے ہیں ۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ الحمدللہ پاکستان جهان اسلام کے اندر واحد ایٹمی طاقت ہے اور دنیائے اسلام کے اندر تمام اسلامی ممالک کے لئے ایک سہارے اور ڈھارس کی حیثیت رکھتا ہے۔ اور پاکستا ن کی یہ طاقت بھی پوری دنیا کے اندر صیہونی و حامیان صیہونیت کے لئے گلے کی ہڈی کی سی حیثیت رکھتاہے۔ اور ان ممالک کے پروپیگنڈ ے ہمیشہ پاکستان کی اس ابھرتی ہوئی طاقت کو ختم کیا جائے جس کے لئے ان کی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کے انتظامی اداروں یعنی افواج کو کمزور کیا جائے اور عوام کو فوج کے مقابلے میں لا کھڑا کیا جائے جس کی مثالیں ہمیں دنیا کے مختلف ممالک میں نظر آتی ہیں مثلا مصر ،لیبیا ، عراق اور شام ۔ اور یہی چال پاکستان کے اندر چلانے کی کوشش ہے۔ تاکہ پاکستان کی فوج اپنی طاقت کو بھول کر سپر پاور ممالک کے اشاروں پر چلے۔ جس کے لئے وہ پاکستان کو نا امن کرتے ہیں اور یہاں پر لسانی ، قومی، مذہبی بنیادوں پر خانہ جنگی کرواتے ہیں ۔
علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اندر ہمیشہ سے کٹھ پتلی حکومتیں رہی ہیں جس کی وجہ سے ملک تنزلی کی طرف جا تا رہا ہے اور حالات کبھی بھی معمول پر نہیں آئے۔ اور یہ حکمران اپنے اقتدار کو دوام دینے کے بہت مہنگی قیمت تک ادا کرنےکو تیار ہو جاتے ہیں ۔ مختلف ادوار میں پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر چند خاندانوں کے نام ہی نظر آتےہیں جو حکومت کرتے رہے ہیں۔ حالیہ سیاسی بحران کی وجوہات بھی یہی ہیں کہ ایک منظم دھاندلی کے ذریعے ایک جماعت کو آگے لایا گیا جس کے لئے عدالتی سسٹم میں بیٹھے ہوئے لوگوں نے بھی ان کو سپورٹ کیا اور عوام کی مینڈیٹ چوری کر کے یہ حکومت قائم ہوئی ۔ اور اس کے بعد مختلف سیاسی گروہوں نے جو حکومت کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کی ہے تو ان کے ساتھ جس طرح پیش آیا گیا وہ روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاون لاہور کے اندر حکومت مخالف عوامی تحریک کے لوگوں کو جو اپنے جائز حقوق کے لئے نکلے تھےجس بے دردی کے ساتھ ان کو شہید کیا گیا اور پھر اس مکمل خاموشی اور پردہ پوشی کی گئ اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے یہ حکومت دھاندلی زدہ ہے اور اپنے اس گھناونے جرم کو چھپانے کے لئے یہ اقدامات کر رہی ہے۔
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اندر حامیان مظلومین اکھٹے ہیں جس کا مظہر مجلس وحدت مسلمین ، سنی اتحاد کونسل، عوامی تحریک اور مسلم ليك (ق) پاکستان کا الائنس ہے ۔ اور یہ سیاسی جماعتیں پاکستان کا نیچرل ڈیفنس ہیں جنہوں نے ہمیشہ پاکستان کی بقا و سلامتی کی جنگ لڑی ہے چاہے وہ پاکستان کے اندر ہو یا باہر ہو۔ حالیہ سیاسی بحران سے عوامی شعور کی ایک لہر نکلی ہے جس نے پاکستان کے ہر ذی شعور شہری کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور لوگوں کو اس بات پر سوچنے پہ مجبور کردیا ہے کہ یہ حکومتیں عوام کو ان کے جائز حقوق دینے سے قاصر ہیں اور لوگ آج متوجہ ہیں کہ جب تک پارلیمنٹ کے اندر عوامی نمائندے نہیں آئیں گے تب تک یہ مسائل رہیں گے۔ اور ملت پاکستان اپنی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے جس کا منہ بولتا ثبوت انقلاب مارچ ، آزادی مارچ اور مختلف شہروں میں سیاسی جلسوں کے اندر لاکھوں لوگوں کا آنا اور جوش و ولولہ ہے۔انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں ہے جب اس پاک دھرتی پر اس دھرتی کے حقیقی بیٹے حکومت کریں گے اور عوامی مسائل کو حل کریں گے اور پاکستان دوبارہ سے اپنے تشخص کے ساتھ دنیا میں اپنا وقار قائم کرے گا۔ اور اپنی طاقت و اہمیت کے لحاظ سے دنیا کے اندر تبدیلی کا باعث ثابت ہو گا۔
وحدت نیوز (مانیٹرنگ ڈیسک)عراق کے صوبہ کربلاء معلیٰ کے محکمہ سیاحت وآثارقدیمہ کے سربراہ نے یہ توقع ظاہرکی ہے اس سال چہلم امام حسین۔ع۔ منانے17ملین زائرین کربلا معلیٰ آئیں گے۔العالم ٹی وی کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے اس سال15ملین ملک کے اندرسے جبکہ2ملین دیگرمختلف ممالک سےعاشقان امام۔ع۔ چہلم امام حسین۔ع۔ کی مناسبت سے زیارت کے لئے آئیں گے۔انہوں نے کہا اس حوالے سے کربلاء معلیٰ کی امن وامان،زائرین کے ضروریات کے دیگرلوازمات مکمل تیارکرلی ہے۔تفصیلات کے متعلق اربعین امام حسین ع میں شرکت کی غرض سے پاکستان سمیت دنیا بھر سے کروڑوں عزادار اس وقت قافلہ عشق کی صورت میں کربلا معلیٰ کی جانب گامزن ہیں ، نجف ایئر پورٹ پر لاکھوں کی تعداد میں زائرین دنیا بھر سے پہنچ رہے ہیں ، جن کی سہولت کے لئےخصوصی کائونٹر بنائے گئے ہیں ، جبکہ طبی سہولیات کی فراہمی کے لئےبھی موثر انتظامات کیئے گئےہیں ، دوسری جانب سے عراق کو ایران سے ملانے والے دونوں زمینی سرحدسے لاکھوں کی تعداد میں ایرانی اور غیر ایرانی زائرین بھی جوک در جوک عراقی حدود میں داخل ہو رہے ہیں ، جبکہ لاکھوں کی تعداد میں زائرین نجف سے کربلا ، بصرہ سے کربلا، بغدادسے کربلاکی جانب پاپیادہ مصروف سفر ہیں ، جن میں معصوم بچے، خواتین اور بزرگوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے، کربلا کو دیگر شہروں سے ملانے والی شاہراہوں پر مقامی باشندوں کی جانب سے تبرکات، نیاز اور دیگر ضروریات زندگی کے اسٹال لگائے گئے ہیں ،جبکہ عراقی فورسز کی جانب سے پید ل کربلا پہنچنے والے زائرین کے سوجھے پیروں کے مساج اور مالش کے لئے بھی خصوصی انتظامات کیئے گئے ہیں ۔ عراق ، شام ، لبنان، ایران، پاکستان ، افغانستان، نائجیریا سمیت دنیا بھر میں تکفیری حملوں کے خدشات کے باوجود کروڑوں عزادار پیدل، جہازاوربسوں کےزریعے کربلا پہنچنا شروع ہوچکے ہیں ۔
وحدت نیوز(بیروت) لبنان میں الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا کےخبر رساں ادارے (جریدۃ العہد) کے صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کے اندر سیاسی تحرک اور حکومت کے ظالمانہ اقدامات بالخصوص سانحہ ماڈل ٹائون لاہور کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و سیکرٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ڈاکٹرعلامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا کہ الیکشن کے اندر منظم دھاندلی سے آنے والی حکومت کے خلاف پوری قوم سیاسی جدو جہد کررہی ہے۔ انشااللہ جس کے بہت جلد پاکستانی سیاست پراثرات نظر آئیں گے۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ القائدہ اور داعش و پاکستانی کے اندر موجود مختلف دہشت گرد گروپس کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں پاکستانی فوج نے بہت کاری ضربیں لگائی ہیں اور ہم پاکستانی فوج کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور انہوں نے پاکستان کے اندر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیاسی، معاشرتی و قومی کردار اور اسلام آباد، لاہور، بہاولپور، ایبٹ آباد، بھکر، فیصل آباد میں ہونے والے سیاسی جلسوں اور عوام کی بھر پور شرکت کو سراہتے ہوئے اسے امید بیداری و شعور کا نام دیا اور عوامی مینڈیٹ چوری کرنے والوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان، پاکستان مسلم لیک (ق) عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے ہونے والے دھرنوں اور جیالوں کے جذبات کا تذکرہ کیااور آخر میں ڈاکٹر صاحب نے اپنے اگلے لائحہ عمل کے حوالے سے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر دسمبر كو كراچی اور بهر گلگت بلتستان سميت پورےملك مين اپنی سياسی طاقت كا مظاہره كرے گی اور کرپٹ حکومت کے خلاف اپنی جدوجہد کو جاری رکھی گی
وحدت نیوز(مشہدمقدس) مجلس وحدت مسلمین شعبہ مقدس کے سیکرٹری جنرل علامہ عقیل حسین خان نے اسلام آباد میں شہید ہونے والے معروف عالم دین علامہ شیخ نوازعرفانی کی شہادت پر پاکستان بھر کے مومنین اوربالخصوص پارہ چنار کی عوام سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ علامہ نواز عرفانی کی شہادت پر پاراچنار کے مومنین کے غم میں برابرکے شریک ہیں۔ علامہ نوازعرفانی کا کردار ایک محب وطن اور ملت کا ہمدرد ساتھا۔ عقیل حسین خان کا مزید کہنا تھا کہ جس ملک کے دارلحکومت میں ہرروز بے گناہ اور مظلوموں کا خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہو اور بے غیرت حکمرانوں کو احساس تک نہ ہو ان حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مظلوم اور ستم دیدہ لوگ اُٹھ کھڑے ہوں اور اپنا حق چھین لیں ورنہ آنے والی نسلیں بھی ان حکمرانوں کی غلام ہوں گی۔
وحدت نیوز (کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ اب عوام حکمران طبقے کی کرپشن اور عوامی حقوق غضب کرنے کا نتیجہ جان چکے ہیں۔عوامی بیداری اور شعور کسی انقلاب کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔ سیاست سے متعلق عوام میں شعور بیدار کرنے پر آزادی و انقلاب مارچ کے رہنماؤں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ 30 نومبر کو پی ٹی آئی کے جلسے کو روکنے کیلئے نواز لیگ اوچھے ہتھکنڈے اور غیر جمھوری طریقے استعمال کرنے سے گریز کرے۔امریکہ نے پاکستان میں ہمیشہ آمروں اور جابروں کی حمایت کی،امریکہ کی جانب سے نواز حکومت کی حمایت کو بھی ملکی معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ وطن کے با وفا بیٹے پاکستان کو امریکی غلامی سے نکالنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔یہ امریکہ اور اسرائیل ہی ہیں جنھوں نے اس ملک میں دھشت گردی فرقہ واریت اور نفرتوں کی آگ لگائی۔شیطان بزرگ سے ہمیں کسی خیر کی امید نہیں۔
انہوں نے کہاکہ تمام محب وطن قوتیں مل کر امریکہ سے نجات کیلئے گو امریکہ گو تحریک چلائیں۔امریکہ سے پاک پاکستان جنت نظیر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معاملات میں امریکی مداخلت قبول نہیں پاکستانی قوم غیر ملکی مداخلت کے بغیر اپنے مسائل اور معاملات حل کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔ دہشت گرد تنظیموں سے متعلق امریکی کردار مشکوک ہے۔ امریکہ اپنی انسان دشمن پالیسیوں کی بدولت اقوام عالم میں نفرت کی علامت بن چکا ہے۔