انہیں داعش کہنا داعش کی توہین ہے

19 February 2017

وحدت نیوز (آرٹیکل) بڑے بڑے ٹائروں والی عالی شان  گاڑیوں میں  بیٹھے ۔۔۔۔۔۔ زندگی کے مزوں میں ڈوبے ہوئے لوگ ۔۔۔۔جب کسی کچی آبادی سے گزرتے ہیں۔۔۔ تو جو چھینٹے اُڑ کر سڑک کے کنارے بیٹھے ہوئے کسی یتیم پر پڑتے ہیں ۔۔۔ تو اس سے ان کو کچھ فرق نہیں پڑتا ۔ ۔۔۔ نہ تو ان کے کپڑے گندے ہوتے ہیں اور نہ ہی ان کے ضمیر پہ داغ لگتا ہے ۔۔۔ وہ جیسے تھے ویسے ہی ہیں ۔۔۔ان کے لیے ضروری نہیں کہ وہ اپنی خوبصورت گاڑی سے  باہر بیٹھے ہوئے ۔۔۔ میلے کپڑے پہنے ۔۔۔کسی یتیم و مجبور کے چہرے پر پڑنے  والے  کیچڑ کو صاف کریں۔۔۔ نہ تو وہ مجبور ہیں اور نہ ہی انہیں اپنی شاہانہ زندگی اجازت دیتی ہے کہ  وہ آ کر مسکینوں، یتیموں و مظلوموں کی خبر گیری کریں ۔۔۔۔کیونکہ وہ تو پیدائشی ہی  آزاد پیدا ہوئے ہیں ۔۔۔ جب چاہیں کھائیں ۔۔۔جہاں مرضی جائیں ۔۔۔ جو من میں آئے اسے انجام دیں ۔۔۔۔ زندگی ان کی اپنی ہے اور اس میں کسی  بھی دوسرے کو مداخلت کی ہرگز اجازت نہیں ہے ۔۔۔

اگر کوئی گانا سنتا ہے تو کسی دوسرے کو کیا اذیت ۔۔۔۔۔اگر کوئی خاتون نیم عریاں لباس پہنتی ہے تو اس سے کسی دوسرے کو کیا تعلق ۔۔۔۔اور اگر کوئی نشہ کرتا ہے تو وہ اپنی  زندگی سے کھیل رہا ہے  کسی دوسرے کو کیا پریشانی ۔۔۔۔۔۔تو پھر شور کس بات کا ۔۔۔ آج  یہی  حال ہے ساری امت مسلمہ کا ۔۔۔ کوئی کسی دوسرے کا  پر سان  حال نہیں ۔۔۔ اگر کسی کے پاس گاڑی ہے  تو اسے سائیکل والے سے کیا سروکار ۔۔ ۔۔۔۔آج کیونکہ عراق کے لوگ مر رہے ہیں تو ہم پاکستان میں بیٹھ کر کیوں اپنی شاہانہ زندگی برباد کریں ۔۔۔ یمن کے لوگوں نے ہمیں کیا دینا ہے ۔۔۔ مرتے ہیں تو مریں ۔۔۔۔ہمارا کیا واسطہ ۔۔۔ کیونکہ وہ یمنی ہیں اور ہم پاکستانی ۔۔۔۔ اگر سعودی عرب میں  شیخ نمر کی گردن اڑائی جاتی ہے تو کیا ہوا۔۔۔۔ہم اسے دہشت گرد کہہ کر اپنے ضمیر کی آواز کو دبا دیں گے ۔۔۔۔۔ویسے بھی کشمیر میں کب سے قتل عام ہورہا ہے ۔۔۔یہ کون سا ختم ہورہے ہیں ۔۔۔۔ فکر کی کوئی بات نہیں ۔۔۔۔ہماری گاڑی کا شیشہ تو نہیں ٹوٹا   ۔۔۔نا ۔۔۔۔ اور اگر شام میں چند بچوں کے سروں کو کاٹا گیا ہے یا ان کے خون سے کھیلا گیا ہے تو کیا ہوا۔۔۔۔ وہ بھی تو بڑے ہو کردہشتگرد ہی بنتے ۔۔۔ اچھا ہوا چھوٹی عمر میں ہی  مر گئے ۔۔۔ ہمیں ان سے کیا لینا دینا ۔۔۔۔۔ بحرین میں تو ویسے ہی کافر مر رہے ہیں ۔۔۔ ان کو مرنا ہی چاہیے ۔۔۔کیونکہ زندہ  رہے تو ہماری شاہی زندگی کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں ۔۔۔ہاں ۔۔۔تھوڑا بہت افسوس ہوتا ہے ہمیں کہ ہمارا قبلہ اول ہمارے پاس نہیں ہے ۔۔۔ مگر کیا ہوا ۔۔۔ہمارے پاس قبلہ تو ہے ہی ۔۔۔۔ فلسطین کے نوجوان بھی پاگل ہیں ۔۔۔۔کیوں اپنی جانیں فضول میں  گنوا رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔ اور آج اگر دنیا کے مختلف خطّوں  میں مسلم خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے تو کیا ہوا۔۔۔۔۔ کیچڑ تو صرف ہماری گاڑی کے ٹائیروں تک ہی ہے  ہم تک تو نہیں  پہنچا ۔۔۔۔کچھ نہیں ہوا ۔۔۔۔ اس میں پریشانی کی کیا بات ہے ۔۔۔۔۔۔پاکستان میں ویسے بھی تو لوگ مرتے ہیں ۔۔۔ موت ایک وقت معین ہے، ہر کوئی اپنے مقررہ وقت پر ہی مرتا ہے،اگر ایک آدھ  دھماکہ کسی دربار پر  بھی ہو گیا ہے تو فکر کی کوئی بات نہیں ۔۔۔۔۔ہم محفوظ ہیں ۔۔۔لوگوں کو اولیاء کے مزارات پہ جانا ہی نہیں چاہیے۔۔۔۔۔ اور ویسے بھی اب تو صاحبان اقتدار نے کہا ہے کہ  وہ ۔۔۔۔خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے ۔۔۔۔۔ہاں ۔۔ہاں ۔۔۔سب سانحات ۔۔۔ لاہور ۔۔۔پشاور ۔۔جامپور ۔۔۔چکوال۔۔۔کوئٹہ ۔۔ گلگت و بلتستان ۔۔۔کوہاٹ ۔۔۔پاراچنار۔۔۔ڈیرہ اسماعیل خان ۔۔داتاصاحب ۔۔۔پولیس لائن ۔۔۔ تفتان بارڈر ۔۔۔کراچی کی قتل و غارت ۔۔۔واگہ بارڈر ۔۔۔عبداللہ شاہ غازی ۔۔۔ بری امام   ۔۔۔ اب سب سانحات کا بدلہ لیا جائے گا ۔۔۔۔۔۔لیکن بدلہ کس سے لیا جائے گا اس کا کچھ پتہ نہیں چونکہ ایف آئی آر تو نامعلوم افراد کے خلاف ہی کٹتی ہے۔۔۔ مریم اورنگزیب صاحبہ  کہتی ہیں کہ ۔۔۔ ان کا کوئی مذہب و نظریہ نہیں ہوتا ۔۔۔۔ اچھا جی محترمہ اورنگزیب صاحبہ کو یہ بھی پتہ ہے کہ   اگران کا کوئی مذہب نہیں۔۔۔ لیکن کبھی ان سے بھی تو پوچھیں کہ مجاہد بھیا آپ کا کیا مذہب ہے؟ کبھی ان کی ویب سائٹس تو دیکھیں ، ان کی تقریریں تو سنیں ۔۔۔

اچھا اگر لامذہب ہی ہیں  تو پھر بہت سارے مذہبی سربراہان  ان  لامذہبوں کے سرپرست و حامی کیوں ہیں ۔۔۔۔؟

خیر ہمیں ان لامذہبوں سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں چونکہ ہمارے وزیر داخلہ صاحب تو موجود ہیں ناں ۔۔۔ان کے ہوتے ہوئے ہمیں کیا غم ہے ۔۔۔وہ تو صاف کہہ چکے ہیں کہ ہمارے ملک میں کوئی داعش نہیں ہے۔۔۔ یہ جو لوگوں کو مار رہے رہے ہیں یہ داعش تھوڑے ہیں یہ تو ہمارے مجاہد بھائی ہیں۔وزیر داخلہ صاحب ٹھیک کہتے ہیں کہ یہ داعش نہیں ہیں، انہیں داعش کہنا داعش کی توہین ہے۔

 

 تحریر۔۔۔۔  ساجد علی گوندل

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree