وحدت نیوز (لاہور) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے بانی ڈاکٹر محمد علی نقوی کی اکیسویں برسی کی مناسب سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سعودی قیادت میں بننے والے چونتیس رکنی ممالک کے سربراہی اجلاس میں پاکستان کی شرکت کا فیصلہ درست نہیں ہے، سعودی اتحاد مظلوموں کی مدد کے بجائے اسرائیل کے دفاع کیلئے بنایا گیا ہے، خلیجی ممالک کی طرف سے حماس کے بعد حزب اللہ کو دہشتگرد قرار دینا ثابت کرتا ہے کہ اس اتحاد کا مقصد فقط اسرائیلی اہداف کو تکمیل تک پہنچانا ہے، داعش کیخلاف فقط ایران، روس، عراق اور شام سمیت حزب اللہ میدان میں لڑ رہی ہے، لیکن سعودی عرب کی جانب سے انہی دہشتگردوں کو سپورٹ کیا۔ پاکستان اپنی غیرجانبداری کو قائم رکھے اور ایسے کسی اتحاد کا حصہ نہ بننے جو مسلکی بنیاد پر بنایا گیا ہو، جس کا مقصد دہشتگردوں اور ان کے سرپرستوں کو روکنے کے بجائے انہیں سپورٹ کرنا ہے۔ یہ کیسا اتحاد ہے جو اسرائیل اور اس کے مظالم پر تو خاموش ہے لیکن اسلامی تحریکوں کیخلاف میدان عمل میں نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہوش کے ناخن لیں اور پاکستان کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کریں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب میں نون لیگ کی حکومت کی جانب سے جاری بیلنس پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شیڈول فور میں بیگناہوں کو ڈالنا ثابت کرتاہے کہ مسلم لیگ ن اپنے سیاسی مخالفوں کیخلاف کارروائی انجام دینے میں کوئی چیز درمیان میں نہیں لاتی۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے آئی ایس او کے بانی ڈاکٹر محمد علی نقوی کی قومی خدمات کی بھی تعریف کی اور کہا کہ شہید نے اپنی زندگی دین کی سربلندی اور پاکستان مخالف قوتوں کیخلاف لڑتے گزاری۔ امریکہ مردہ باد کا نعرہ انہی کا دیا ہوا ہے،برسی سے امامیہ اسٹوڈ نٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر علی مہدی کا کہنا تھا کہ شہید محمد علی نقوی کی زندگی نوجوان نسل کیلئے مشعل راہ ہے، انہوں نے اپنے خون کے آخری قطرہ تک اسلام اور پاکستان کی جنگ لڑی ، نوجوان نسل کو اسلام کی طرف راغب کرنے اور انہیں بیدار کرنے میں ڈاکٹر محمد نقوی نے اہم کردار ادا کیا۔ علی مہدی کا کہناتھا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر ایسا کردار ادا کرنا چاہیے جس سے اسلامی ممالک قریب آئیں نہ کہ دوریاں پیدا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار امریکہ پاکستان سمیت خطے کے اسلامی ممالک کے مسائل کا ذمہ دار ہے، امریکہ نے اسرائیل کے دفاع کی خاطر داعش سمیت دیگر دہشتگرد گروپوں کو وجود بخشا ہے جس کے باعث اسلامی ممالک آج بھی لہو لہو ہے۔