وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ شرک کے عالمی مرکز یعنی امریکہ کے ساتھ کوئی دوستی نہیں ہوسکتی، امریکہ عالمی فتنہ کا مرکز ہے ہمارا اس سے ٹکراؤ ہے اور انشاءاللہ جب تک یہ جنگ جاری رہے گی، ہم بھی اپنی پوری طاقت کے ساتھ اس جنگ میں حاضر رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر ایم ڈبلیوایم کے شعبہ تربیت کے تحت کراچی کی مسجد و امام بارگاہ مدینۃ العلم میں منعقدہ ’’معرفت خط امام خمینی (رہ) سیمینار‘‘ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ علی افضال رضوی و دیگر علمائے کرام سمیت مجلس وحدت کے کارکنان نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صرف رضائے الٰہی کا حصول ہونا چاہیئے، تنظیمی افراد کی ذمہ داری ہے کہ اپنی فعالیت کو قرب خدا کے حصول کا وسیلہ قرار دیں۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے ہمارے مبارزہ کو ایک جہت عطا کی ہے اور یہ بتا دیا ہے کہ اس دنیا میں عالمی استکبار (امریکہ) سب سے بڑا شیطان ہے، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہمیں اس مبارزہ کو جاری و ساری رکھنا ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ شرک کے عالمی مراکز کے ساتھ کبھی دوستی نہیں ہوسکتی، قرآنی اصولوں کے مطابق ان سے ہمارا ہمیشہ سے ٹکراؤ ہے اور جب تک حق و باطل کا معرکہ جاری ہے یہ ٹکراؤ بھی جاری رہے گا، بس ہمیں اس مبارزہ کا حصہ بنتے ہوئے امام خمینی (رہ) کے افکار پر کاربند رہنا ہے اور اس میں کسی بھی صورت ٹھراؤ نہیں پیدا ہونے دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کربلا کی جنگ دمشق کے یزید اور کوفہ کے ابن زیاد کے خلاف جنگ نہیں تھی بلکہ یہ ہر دور کے یزید اور ابن زیاد کے خلاف قیام تھا، اگر جناب اکبر (ع) اور جناب قاسم (ع) نے کربلا میں قیام کیا تو ان کا قیام ہر دور کے شرک کے مراکز کے خلاف قیام تھا، یہ ہمارے لئے سعادت ہے کہ ہم اس قیام کا حصہ ہیں، لہٰذا عالمی استکبار کے خاتمے تک ہمیں یہ مبارزہ و قیام جاری رکھنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) کا انقلاب صرف ایران کی عوام کے لئے نہیں تھا بلکہ یہ مظلوموں کا ظالموں کے خلاف قیام تھا اور آج دنیا بھر کے مظلوم چاہے وہ ایران میں ہوں، شام میں ہوں، فلسطین میں ہوں، عراق میں ہوں یا پاکستان میں امام خمینی (رہ) کے اس انقلاب کے ثمرات سے ہی باطل کے خلاف اس مبارزہ کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔