وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے گلگت بلتستان کے ممبران اسمبلی کو ایک پرتکلف عشائیہ دیا گیا۔جس میں گلگت بلتستان اسمبلی کے اسپیکر فدا محمد ناشاد، ڈپٹی اسپیکر جعفر اللہ خان اور سینئر وزیر اکبر تابان سمیت پاکستان پیپلز پارٹی ،پاکستان تحریک انصاف،اسلامی تحریک ،مسلم لیگ نون اور ایم ڈبلیو ایم کے اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔عشائیہ میں متفقہ طور پر اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کے حصول کے لیے مشترکہ جدوجہد کی جائے گا۔
مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنی غیر مشروط حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی راہداری سمیت گلگت بلتستان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہم ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ۔خطے کی ترقی و استحکام اور عوامی فلاح و بہبور کے تمام پروجیکٹس پر جی بی کی حکومت کو ہماری بھرپور حمایت حاصل رہے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ خطہ قدرتی وسائل اور معدنی دولت سے مالا مال ہے۔ ان وسائل سے استفادے کے لیے اپنی توانائیاں تعمیری انداز میں صرف کی جائیں تو خطے کی تقدیر کو بدلا جا سکتا ہے۔تعلیم کے شعبے میں اشد توجہ ازحد ضروری ہے۔ اعلی تعلیم کے حصول کے لیے نوجوانوں کو پاکستان کے دوردراز شہروں میں جانا پڑتا ہے ۔بیشتر باصلاحیت افراد وسائل کی عدم دستیابی کے باعث اعلی تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں۔ہمیں اس خلا کو پُر کرنا ہو گا۔اعلی تعلیمی اداروں کا قیام ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہونا چاہیے۔
سینئر وزیر اکبر تابان نے کہا کہ خطے کی ترقی کے لیے ایم ڈبلیوایم کی یہ کاوش بلاشبہ مخلصانہ اور لائق تحسین ہے۔گلگت بلتستان کی موجودہ حکومت علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے پوری تندہی سے کوشاں ہے۔وزیر اعظم پاکستان نواز شریف اس علاقے کے عوام کے لیے انتہائی درد رکھتے ہیں ۔تمام جماعتوں کو چاہیے کہ وہ ہماری حکومت کی تائید کریں۔اگر مسلم لیگ نون عوامی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہی تو اس کا انجام پیپلز پارٹی سے بھی بدتر ہو گا۔جی بی اسمبلی کے سپیکر فدا محمد ناشاد نے کہا کہ اس خطے کی آئینی حیثیت کے تعین کے لیے اس سے قبل کسی بھی حکومت میں حوصلہ پیدا نہ ہو سکا۔یہ نواز شریف کی حکومت کو اعزاز جاتا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں۔اکنامک کوریڈور منصوبہ میں گلگت بلتستان کو نظر انداز کر کے کامیابی حاصل کرنے کی امید خام خیالی ہے۔ روشن مستقبل کے لیے ماضی کی تلخیوں کو فراموش کر کے مشترکہ جدوجہد کرنا ہو گی۔ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ نے کہا کہ تحریک پاکستان کی حمایت اور ڈوگرا راج کے خلاف اس خطے کی عوام کا کردار غیر معمولی رہا ہے۔لیکن ہماری قربانیوں کو ہر دور میں نظر انداز کیا گیا۔ہمیں دانستہ طور پر مراعات سے محروم رکھا گیا۔دنیا کے اسی فیصد معدنیات اس علاقے میں پائے جاتے ہیں ۔ ہمیں مسلکی حدبندیوں سے نکل کر اس علاقے کے لیے سعی کرنا ہو گی تاکہ یہاں کے وسائل سے مستفید ہوا جا سکے۔امن و امان کے قیام اور علاقے کی ترقی کے لیے ہم مجلس وحدت مسلمین کے ہم قدم رہیں گے۔
عشائیہ میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی، وزیر تعلیم ابراہیم سنائی، پارلیمانی سیکرٹریز اورنگزیب جوئیہ،فدا خان،اقبال حسین ،اسماعیلی ریجنل کونسل کے چیئرمین امان اللہ، ممبران اسمبلی حاجی رضوان، کاچو امتیازحیدرخان ،راجہ جہانزیب،عمران ندیم،محمد علی شیخ، کیپٹن (ر)محمدشفیع، کیپٹن (ر)سکندر،میجر(ر) امین،محمد شفیق،غلام حسین ،ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی سمیت گلگت بلتستان کی نامورسیاسی وسرکاری شخصیات بھی موجود تھیں۔