وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ راجن پور میں سات ضلعوں کی پولیس فورس کی ڈیرھ سو کے لگ بھگ قانون شکنوں کے ہاتھوں شکست پنجاب حکومت کے لیے نہ صرف ذلت کا باعث ہے بلکہ شہباز شریف کی نام نہاد گڈ گورننس کو سمجھنے کے لیے بھی کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹائون میں نہتی خواتین پر گولیاں برسانے والی پنجاب پولیس چھوٹوگینگ کے آگے ڈھیر ہوگئی، پنجاب کی کچھ سیاسی شخصیات نے دوسروں کو ڈسوانے لیے جو سانپ پال رکھے تھے ان سانپوں نے اب اپنے مالکوں کی طرف پھن سیدھے کر لیے ہیں۔ پنجاب پولیس کے ذریعے ان کو کچلنے کی کوشش کی جا رہی تھی تاکہ ان سہولت کاروں کے ناموں کوراز ہی رہنے دیا جائے جو بدامنی اور قتل و غارت کے لیے اس گینگ کو گزشتہ دو دہائیوں سے استعمال کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بروقت ملٹری آپریشن کافیصلہ نہ ہوتا تو ان جرائم پیشہ عناصر کو یا تو محفوظ راستہ دے کر فرار کر ا دیا جاتا یا پھر یہ جعلی پولیس مقابلے کی نذر ہو جاتے۔سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے راجن پور میں قیام امن کے لیے فوج کی کوششوں کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب بھر میں دہشت گردوں کی بہت ساری پناہ گاہیں موجود ہیں۔ان ملک دشمن عناصر کی بیخ کنی کے لیے پورے پنجاب میں بھرپور فوجی آپریشن کی اشد ضرورت ہے۔پنجاب بھر میں سرچ آپریشن کیا جانا چاہییے اور ملک دشمن عناصر کو ان کی کمین گاہوں سے نکال کر کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں امن کا قیام کا واحد حل بھرپور فوجی آپریشن ہے۔ مسلم لیگ نون کی موجودہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف کاروائی میں مصلحت اور دباو کا شکار ہوتی آئی ہے۔ان سیاسی حکمرانوں میں ملک دشمن عناصر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی اخلاقی جرائت سرے سے موجود نہیں۔ایسی صورتحال میں بیس کروڑعوام دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے فوج کی طرف دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گرفتار دہشت گردوں سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر ان تمام سہولت کاروں کو بھی حراست میں لیا جائے جنہوں نے پاکستان دشمن قوتوں کے حوصلے بلند کیے ہوئے تھے۔