وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری،پاکستا ن عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپوراور سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہونے والی مشترکہ میڈیا بریفنگ میں وزیر اعظم نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ پانامہ لیکس پر نواز شریف خاندان کے بیانات کا تضاد حقائق تک پہنچنے کے لیے کافی ہے۔حکمران خاندان سے سرزد ہونے والے جرائم سے پردے اٹھ چکے ہیں ۔نواز حکومت کا کوئی بھی ذمہ دار اس حقیقت سے انکار نہیں کر رہا بلکہ غیر منطقی وضاحتوں کے ہیر پھیر میں اس چھپانے کی سر توڑ کوشش کی جا رہی ہے۔کرپٹ حکومت کبھی بھی نجات دہندہ نہیں ہو سکتی ہے۔قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہییے۔پاکستان کو ایشا کا ٹائیگر بنانیکے دعویداروں کے پاس اپنے ملک میں علاج کے لیے کوئی ایک ہسپتال بھی موجود نہیں۔ ہم مل کر ان لٹیروں کا محاسبہ کرنا ہو گا۔اگر پارلیمنٹ ،عدلیہ اور دیگر مقتدر قوتیں مل کر بھی ان کرپٹ عناصر کا محاسبہ نہیں کر سکتیں تو پھر انہیں آئین کو بدل کر حق حکمرانی کے لیے چور لٹیروں کو قانونی تحفظ دے دینا چاہیے۔آصف علی زراداری اور نواز شریف کی متوقع ملاقات کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب کرپٹ اور بااصول سیاستدان دو گروہوں میں تقسیم ہو جائیں گے،کرپشن کے حامی اور مخالفین کی صف بندی ہو رہی ہے،اب عوام کے لیے بھی سمجھنے میں آسانی ہو جائے گی کہ کون محب وطن ہے اور کون ملک کا بیوپاری، جمہوریت کو کسی اور سے نہیں کرپشن سے خطرہ لاحق ہے ۔خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ تین ممالک کے وزار سمیت دیگر مقتدر شخصیات کا مستعفی ہونا پانامہ لیکس کے درست ہونے کا بین ثبوت ہے۔پوری قوم وزیر اعظم نواز شریف کے فوری استعفی کا مطالبہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ،ملک کے تحقیقاتی اداروں اور سپریم کورٹ کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔پاکستان کے لوٹے ہوئے200 بلین ڈالر کی سوئزر لینڈ میں موجودگی کا انکشاف وفاقی وزیر خزانہ کر چکے ہیں۔اگر حکومت یہ رقم واپس لے آئے تو ہم حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
عوامی تحریک کے مرکزی رہنما نے کہا کہ راجن پور میں چھوٹو گینگ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون میں جس پنجاب پولیس نے 14 نہتے مرد و خواتین کو شہید اور 85سے زائد کو زخمی کر دیا تھا آج وہی پنجاب پولیس اپنے ساتھ اضلاع کی بھرپور طاقت کے ساتھ چھوٹو گینگ کے 150 کے سامنے بے بس دکھائی دے رہی ہے۔صوبہ پنجاب میں کراچی طرز کا ملٹری آپریشن ہمارادیرینہ مطالبہ رہا ہے۔لیکن حکومت انہیں فوج کے ہاتھوں گرفتار کروانے کی بجائے پولیس کی مدد سے ختم کرنا چاہتی تھی تاکہ جنوبی پنجاب میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے ثبوت کو مٹایا جا سکے۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضانے کہا پنجاب حکومت میں وزرا، ایم پی ایز اور اعلی حکومتی عہدیداران چھوٹو گینگ کے سہولت کار ہیں۔راجن پور میں بھرپور فوجی آپریشن نے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے اس دعوے کی قلعی کھول دی ہے کہ پنجاب میں کوئی نوگو ایریاموجود نہیں۔ہمارا مطالبہ ہے کہ رینجرز کو پنجاب میں سندھ اور کراچی طرز کے اختیارات دیے جائیں ۔جن شخصیات کے کالعدم جماعتوں سے رابطے ہیں ان کے خلاف بھی بھرپور فوجی آپریشن کیا جاناچاہیے۔پانامہ لیکس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے نام پر نواز شریف کو محٖفوظ راستہ فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پاکستان قوم کا روپیہ غیر قانونی طریقے سے ملک سے باہر لے جانے کا جرم قابل معافی نہیں۔وزیر اعظم فوری طور پر مستعفی ہونے کا اعلان کریں۔ بصور ت دیگر مشترکہ احتجاجی تحریک کا اعلان کیا جائے گا۔رائے ونڈ، جاتی عمرہ ہر جگہ احتجاج کا ہمیں حق حاصل ہے۔ہمیں اس سلسلے میں کوئی رکاوٹ قابل قبول نہیں ۔