وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصرشیرازی ایڈوکیٹ کے اغواءکیس کی لاہور ہائی کورٹ میں تیسری سماعت ،پولیس 15ویں روز بھی ناصرشیرازی کوعدالت میں پیش کرنے میں ناکام ، جسٹس قاضی محمد امین کا شدیداظہار برہمی، مغوی کی عدم بازیابی اور پولیس کے غیر سنجیدہ رویئےپر سخت احکامات جاری کرنے کا عندیہ، تفصیلات کے مطابق ناصر شیرازی اغواء کیس کی سماعت آج16نومبربروز بدھ کی صبح لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس قاضی محمد امین کی عدالت میں ہوئی ،سماعت کے دوران سی سی پی او لاہورامین وینس نے ایک بار پھر عدالت کے سامنے اپنی معذوری ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ناصر شیرازی کا پتہ نہیں چلا سکے لہٰذا ہمیں مزید مہلت دی جائے ۔ معزز جج نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی دار الحکومت سے بند ہ غائب ہوجاتا ہے اور پولیس کے حکام ٹس سے مس نہیں ہو رہے، پولیس ایک محکمے کا نام ہے اور ایک بندہ بازیاب نہیں کرواسکی،عدالت ابھی تک صرف ہدایات جاری کررہی ہے، اگرعدالت نے بازیابی کیلئے احکامات جاری کیئے تواس کے نتائج بھی بھگتنے پڑیں گے، ایسے غیر سنجیدہ رویئے پر جسٹس قاضی محمد امین نے تمام سرکاری ایجنسیوں کے حکام کو عدالت طلب کرتے ہوئے سماعت 22نومبرتک سماعت موخر کردی ہے۔