وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شکارپور میں خود کش حملہ آور کو گرفت میں لینے پر جرات مند افراد کو خراج تحسین پیش کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والے بمبار نے جن مدارس اور شخصیات سے رابطے کا اعتراف کیا ہے حکومت ان کے خلاف فوری طور پر کاروائی کرے۔دہشت گردی کا خاتمہ میں حکومتی نیک نیتی تب ہی واضح ہو گی جب نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہو گا۔وطن عزیز میں دیرپا امن کے قیام کے لیے اس قانون مکمل طور پر عمل درآمد کیا جائے۔اس سے قبل متعدد بار حکومت سے مطالبہ کیا جا چکا ہے کہ سانحہ جیکب آباد اور سانحہ شکار پور کے ذمہ داران کو گرفتار کیا جائے لیکن حکومت کی طرف سے عدم توجہی کا مظاہرہ کیا گیا جو ایک نئے سانحہ کا سبب بننے لگا تھا۔ ہمارا اول روز سے مطالبہ رہا ہے کہ جب تک بلوچستان اوملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف بھرپور فوجی آپریشن نہیں کیا جاتا تب تک امن کا قیام محض خواب و خیال ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں بسنے والے ہر فرد کی جان انتہائی قیمتی ہے۔اس ملک کے باسیوں کو دہشت گردوں کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔اب کھوکلے نعروں کی بجائے عملی اقدامات کا وقت آ گیا ہے۔دہشت گردوں کی کمین گاہوں کامکمل تدارک ہی دہشت گردی سے نجات کا واحد حل ہے۔ دہشت گردی کے خلاف حکومت اور عسکری اداروں کو ایک پیج پر آکرایسی موثر اور ٹھوس حکمت عملی مرتب کرنا ہو گی جس پر بلاتاخیر عمل ہو،بلوچستان، پنجاب اور اندرون سندھ میں فوجی آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے ۔ملٹری کورٹ میں جن لوگوں کو سزا سنائی گئی ہے اس پر فوری عمل درآمد کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کی خواہاں ہے اور اس عفریت سے چھٹکارے کے لیے وطن عزیز کا ایک ایک فرد حکومت اور فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہو گا۔