وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کراچی ایف سی ایریا میں امام بارگاہ درعباس (ع) پر دستی بم حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے حملہ میں مجلس عزا کو نشانہ بنایا گیا، امام بارگاہ در عباس میں خواتین کی مجلس ہو رہی تھی، کریکر حملہ میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے، امام بارگاہ حملہ میں 13 سالہ معصوم بچہ فراز شہید ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں عزاداران پر دہشتگردی کا یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے، اس سے قبل پانچ محرم الحرام کو گلستان جوہر میں شیعہ کلنگ کے واقعات میں معروف تعلیم دان منصور صادق کو مجلس سے واپسی پر سفاک دہشتگردوں نے گھات لگاکر اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنایا تھا جبکہ اسی وقت گلشن اقبال میں دوران مجلس عزا دہشتگردوں کی فائرنگ سے عزادار جواد اور حیدر زخمی ہوگئے تھے، جن میں بعد ازاں نو محرم کو جواد رضا دوران علاج شہید ہوگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں دہشتگرد کھلے عام گھوم رہے ہیں، حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام نظر آتے ہیں، حکومت عزادار خواتین و بچوں کو بھی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، حکومت کے بلند و بانگ دعووں کے باوجود منصور زیدی، جواد رضوی شہید کے قاتل تاحال گرفتار نہ ہوسکے۔ علامہ مختار امامی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت مساجد و امام بارگاہوں میں منعقدہ مجالس و جلوس عزا کو مکمل سکیورٹی فراہم کرے، آغاز محرم سے جاری عزاداروں کی ٹارگٹ کلنگ اور بم حملہ میں ملوث دہشتگردوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے۔