وحدت نیوز (کراچی) ناظم آباد نمبر ۴کراچی میں خواتین کی مجلس عزاء کے دوران تکفیری دہشت گردوں کے حملے اور پانچ عزاداروں کے مظلومانہ قتل عام کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے تحت کراچی، حیدرآباد، نواب شاہ، دولت پور، ملتا ن اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں، وقوعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح ملک بھر میں پھیلنے کے بعد فوری طور پر خراسان سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو کہ نمائش چورنگی پہنچے پر علامتی دھرنے میں تبدیل ہوگئی،جبکہ ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر کے تحت مرکزی امام بارگاہ جعفرطیار سوسائٹی تا نادعلی ؑ اسکوائر تک بھی احتجاجی ماتمی ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں شرکاء نے شرکت کی اور تکفیریت اور ریاستی نااہلیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی، احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما ئوں علامہ مختارامامی ، علامہ باقر زیدی ، علامہ عقیل موسیٰ ، علامہ مقصودڈومکی، علامہ گل حسن مرتضویٰ، علامہ مبشر حسن ، علامہ غلام محمد فاضلی اور احسن عباس رضوی نے خواتین کی مجلس پرفائرنگ کے واقعے کو تکفیری دہشت گردوں کی بزدلی قرار دیا اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ عزادوں کو سکیورٹی فراہم نہیں کرسکتی تو فوری طور پر مستعفیٰ ہو جائے ، آغاز محرم سے اختتام ماہ محرم تک شہر قائد میں عزاداروں پر حملے کو یہ چوتھا بڑا واقعہ ہے،قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی ایک سانحے کے مجرم کو بھی گرفتار کرنے میں اب تک کامیاب نہ ہو سکے جو کہ خفیہ اداروں کی نااہلی کامنہ بولتا ثبوت ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر چار میں خواتین کی مجلس عزا کے دوران تکفیری موٹر سائیکل سوار چار دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے پانچ افراد اور شہید اور چار مرد و خواتین کو شدید زخمی کردیاتھا، جائے وقوعہ سے چند فرلانگ کے فاصلے پر پولیس چوکی اوررینجرز ہیڈ کوارٹر بھی موجود ہے،زخمی اور شہداء کو فوراًعباسی شہید اسپتال منتقل کیاگیا جہاں نے شہداء کی میتیں امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی منتقل کی گئیں اور بیرون ملک مقیم عزیز واقارب کی آمد کے باعث دو روز انتظار کے بعدشہداء کی نماز جنازہ مسجد خیرالعمل انچولی میں ادا کی گئی،جس میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ مبشر حسن، علامہ احسان دانش، میثم عابدی، رضا نقوی، عرفان حیدر سمیت ورثاءاور علمائے کرام اور ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی جبکے شہداء کو آہوں اور سسکیوں میں قبرستان وادی حسین سپرد لحد کیا گیا۔