وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصر شیرازی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، وائس آف شہدا کے چیئرمین سید فیصل رضا عابدی کے بھائی مصطفی عابدی اور سید جواد الحسن کاظمی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصل رضا عابدی، مولانا مرزا یوسف حسین سمیت تمام بے گناہ مظلوم شخصیات کو رہا نہیں کیا گیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے، وفاقی و صوبائی حکومت دہشتگردوں اور کالعدم تنظیموں کو تحفظ دے رہی ہیں، جبکہ دہشتگردی کے شکار طبقات کو نشانہ بنا رہی ہیں، بے گناہوں اور مظلوموں کو گھروں سے اٹھا کر لاپتہ کرکے قانون کی دھجیاں بکھیررہے ہیں، فیصل رضا عابدی ملک دشمن دہشتگردوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف ایک انتہائی مؤثر آواز ہے، جسے وفاقی نواز حکومت اور سندھ حکومت نے مل کر دبانے کی کوشش کی ہے، لیکن پاکستان بھر کے محب وطن اہل تشیع و اہل تسنن ملک کے مولانا مرزا یوسف و دیگر مظلومین کی طرح فیصل رضا عابدی کے ساتھ کھڑے ہیں، عدالتی، سیاسی،قانونی، عوامی محاذوں پر فیصل رضا عابدی، مولانا مرزا یوسف سمیت ملک بھر کے تمام مظلومین کا دفاع کریں گے، پاکستان میں تشیع کو دیوار سے لگانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
ناصر شیرازی نے کہا کہ فیصل رضا عابدی کا جرم یہ ہے کہ اس نے نیشنل ایکشن کو بیان کرتے ہوئے اس ناکام بنانے کی سازشوں کو بے نقاب کیا، پاکستان میں بیرونی مداخلت کیخلاف آواز بلند کی، اس نے پاکستان کی اسٹراٹیجک اثاثوں کے دفاع کی بات کی، اس نے کالعدم دہشتگرد تنظیموں، انکے ہمدردوں، سرپرستوں اور سہولت کاروں کو بے نقاب کیا، اتحاد بین المسلمین کی بات کی، نیشنل ایکشن پلان کو ناکام بنانے کیلئے وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنا سازشی کردار ادا کر رہی ہیں، کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ وزارت داخلہ نے وفاقی سطح پر چوہدری نثار کے ذریعے ملاقات و مزاکرات کئے اور جب اسلام آباد میں تحریک انصاف کیخلاف کریک ڈاؤن ہو رہا تھا تو دفعہ 144 کے باوجود انہیں جلسہ کرنے کی اجازت دی، پھر انہیں کالعدم دہشتگرد تنظیموں نے کھلے عام اہل تشیع و اہل سنت کے خلاف کافر کافر کے نعرے لگائے، اسی لئے نواز حکومت و سندھ حکومت فیصل رضا عابدی کی آواز حق کو دبانے کی کوشش کر رہی ہیں، لہٰذا فیصل رضا عابدی، مولانا مرزا یوسف و دیگر تمام مظلومین کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری نواز حکومت و سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے، تمام بے گناہ مظلوم شخصیات کو رہا نہیں کیا گیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پاکستان میں سعودی سفارت خانہ کی سرگرمیاں پاکستان کی دفاعی سالمیت، داخلہ و خارجہ پالیسی کے حوالے سے انتہائی تشویش ناک ہیں، نواز حکومت کی سعودی نوازی کا یہ عالم ہے کہ وہ سعودی سفارت خانے کی ایک خود ساختہ خبر پر ریاستی پالیسی دینا، بنانا شروع کر دیتے ہیں، لیکن کیا کبھی سعودی عرب سے یہ پوچھا کہ اس نے کبھی بھی مسئلہ کشمیر کے اوپر پاکستان کی کھل کر سپورٹ کیوں نہیں کی، جبکہ مسلمانوں کے قاتل مودی کا تو وہ ریڈ کارپیٹ استقبال کرکے اعلیٰ ترین سعودی سول اعزاز دیتے ہیں، لہٰذا مقتدر اداروں سے ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان میں سعودی مداخلت کا فی الفور نوٹس لیکر اس کا سدباب کیا جائے، کیونکہ سعودی سفارت خانے اور قونصل خانوں سے دہشتگردوں کو فنڈنگ اور سپورٹ کی جا رہی ہے، ملک میں شیعہ سنی کوئی تفرقہ نہیں، سعودی فنڈنگ کی بنیاد پر مٹھی بھر تکفیری دہشتگرد ملک کا امن خراب کر رہے ہیں، سیکورٹی ادارے کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف کاروائی کریں۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ کراچی ایام عزاء کے دوران اب تک جن عزاداروں کو قتل کیا گیا ان کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے، فیصل رضا عابدی، مولانا مرزا یوسف سمیت تمام مظلومین کو انصاف دیا جائے ورنہ پاکستان کے تمام اہلسنت و اہل تشیع، سول سوسائٹی، تمام محب وطن عوامی طبقات عدالتی، قانونی، عوامی محاذ پر کھڑے ہونگے۔ فیصل رضا عابدی کے بھائی مصطفیٰ عابدی نے کہا کہ سندھ حکومت سمیت تمام سازشی عناصر جب فیصل عابدی کو ٹارگٹ کلنگ، سہولت کاری و ناجائز اسلحہ کے الزامات میں پھنسا نہیں سکی تو اپنی جانب سے ایک غیر قانونی ہتھیار کے جعلی مقدمے میں پھنسا دیا گیا، ملکی عدالتی نظام اس ساری سازش کا نوٹس لیکر اسے بے نقاب کرکے ملوث عناصر کو قانون کے شکنجے میں جکڑے، ہم واضح رک دیں کہ سیکیورٹی فورسز و عوام سے تعلق رکھنے والے شہدا کیلئے آواز بلند کرنے والے فیصل رضا عابدی کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، ہم اس آواز کو بلند رکھیں گے، انکے سفر و مشن کو جاری رکھیں گے۔