وحدت نیوز (اسلام آباد) مرکزی وحدت یوتھ کونسل کےسالانہ دو روزہ اجلاس میں سپریم کونسل کے سربراہ سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوانوں کا اللہ پر ایمان اور توکل مضبوط ہونا چاہئے، جوان مستقبل کی امید ہیں اور ہرا چھائی کی طرف تیزی سے بڑھتے ہیں اسی لئے دشمن کی کوشش ہے کہ اس عظیم سرمائے کی اعتقادی اور فکری بنیادیں متزلزل کر کے ان سے روح ایمانی چھین کر شیاطین کے ہاتھوں کا کھلونا بنائیں. مختلف سکیولرسیاسی تنظیمیں نوجوانوں کوچیل کی طرح اٹھا رہی ہیں اور ان کی اخلاقیات کو تباہ کر رہی ہیں۔وحدت یوتھ ان نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کرے اور ان کی اخلاقی وروحانی تربیت کرے ۔نوجوان ہمیشہ رول ماڈل کی تلاش میں ہوتے ہیں اور ہمارے بہترین رول ماڈل جوانان بنی ہاشم ہیں،جوانوں کی تربیت کرنے والے مسئولین خود تربیت یافتہ ہونے چاہیےتاکہ وہ دوسرے جوانوں پر اثر انداز ہو سکیں، شیطانی انقلاب شیطان کے رابطے سے آتا ہے جو کہ دیرپا نہیں ہوتا اور جبکہ الٰہی انقلاب اللہ تعالیٰ کے رابطے سے آتا ہے۔
دو روزہ یوتھ مرکزی کونسل کے اجلاس کی پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری مرکزی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے جوانی کی عظیم نعمت پر روشنی ڈالتے ہوئے جوانان بنی ہاشم حضرت ابوالفضل العباس اور شہزادہ علی اکبر کو رول ماڈل کے طور پر پیش کرنے پر زور دیا. انہوں نے مزید کہا جوان ہر اچھی چیز کی طرف جلدی سبقت لے جاتے ہیں، ان میں ولولہ اور جوش ہوتا ہے، ایثار اور قربانی کا جزبہ ہوتا ہے اور محافظ دین بن کر ہر طوفان سے ٹکرانے کا حوصلہ ہوتا ہے. انہوں نے مولائے کائنات کی سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مولائے کائنات نے رسول اللہ کی حیات میں ایک جوان کی حیثت سے محافظ دین اور رسالت کا فریضہ انجام دیا. علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دشمنوں کی سازشوں اور ثقافتی یلغار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا جوانوں کو اپنی تربیت پر خصوصی توجہ دینی چاہئے. قرآن کی تلاوت، فکری اخلاقی اور اجتماعی موضوعات پر کتابیں، ناولز اور لٹریچر پڑھنے پر تاکید کی. انہوں نے کہا کہ شیطانی انقلاب، شیطان سے تعلق جوڑنے پر آتا ہے اور دینی انقلاب اللہ سے تعلق جوڑنے پر آتا ہے. جوانوں کا جتنا تعلق اللہ سے مضبوط ہوگا اتنا ان کے اندر خودکفائی آئے گی اور وہ معاشرے میں فعال کردار ادا کرنے کے لئے وسائل کا انتظار نہیں کرے گا.