وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے لیے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک(فافن) کے مجوزہ بل میں بیشتر شقیں غیر ضروری اور لاحاصل ہیں جواصلاحات کے زمرے میں نہیں آتیں۔اس بل میں الیکشن کی شفافیت کے تقاضوں اور ضروریات کو مدنظر نہیں رکھا گیا اور نہ ہی اس کے نتیجے میں ایک خود مختار الیکشن کمیشن قائم ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ جمہوریت کو درست راہ پر گامزن کرنے کے لیے شفاف الیکشن بنیادی شرط ہیں ۔ بل میں ایسی ترامیم کی گنجائش موجود ہے جن سے انتخابی اصلاحات کو نتیجہ خیز بنایا جا سکتا ہے۔الیکش کمیشن کوسیاسی دباؤ سے مکمل طور پر آزاد رکھا جانا چاہیے۔تناسب کے اعتبار سے دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی اس کمیشن میں مناسب نمائندگی دی جائے۔الیکشن کمیشن کے ذمہ داران کے تعین میں غیر جانبداری اور بہترین کردار کو مقدم رکھنا ہو گا تاکہ الیکشن کمیشن کے فیصلوں پر کسی کو انگلی اٹھانے کا موقعہ نہ مل سکے اور بغیر کسی بیرونی دباو کے انتخابی عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نشستوں کے حصول کا واحد ذریعہ براہ راست الیکشن کو ہی قرار دیا جائے۔خصوصی نشستوں کی آڑ میں خاندانوں کو نوازنے کی روایت غیر جمہوری ہے جسے مجلس وحدت مسلمین مسترد کرتی ہے۔یاد رہے کہ فافن نے پارلیمانی اراکین اور ملک کی مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کا اجلاس بُلایا تھا جس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری ناصر شیرازی نے شرکت کی اور متذکرہ بالانکات اپنی جماعت کی طرف سے پیش کیے تھے۔جن سے اکثریتی طور پر اتفاق کیا گیا۔