وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصرشیرازی ،پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی اور دیگر مرکزی وصوبائی قائدین نے ساہیوال میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما ڈاکٹر قاسم علی کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، ایم ڈبلیوایم قائدین نے صوبائی حکومت سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، بصورت دیگر شدید احتجاج کا عندیہ بھی دیا ہے ، تفصیلات کے مطابق صوبائی سیکریٹریٹ سے میڈیا کو جاری مذمتی بیان میں ایم ڈبلیوایم صوبہ پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ سید مبارک علی موسوی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت دہشتگردوں کو لگام دینے میں ناکام ہو چکی ہے،پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں دہشتگردوں کی بجائے ہمارے پرامن کارکنان کو ہراساں کیا جا رہا ہے،دہشتگرد اور ان کے سہولت کار، فنانسر ،اور سیاسی سرپرستوں کو پنجاب میں مکمل آزادی حاصل ہے،وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب ساہیوال میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنک کے خلاف فوری نوٹس لیں، انہوں نے مزید کہاکہ ساہیوال کالعدم تکفیری جماعت کے دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے ، آئے دن شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات معمول بن چکے ہیں ، گذشتہ ماہ ڈاکٹر خالد بٹ اور ا ن کے فرزند ان سفاک دہشت گردوں کی بربریت کا نشانہ بننے تھے اور آج ایک اور اندہوناک سانحے میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ڈاکٹر قاسم علی کو دن دہاڑے بے دردی سے گولیوں سے بھون ڈالا گیا، علامہ مبارک موسوی نے صوبائی حکومت کو متنبہ کیا کہ اگرجلد از جلدشہید ڈاکٹر قاسم ، ڈاکٹر خالد بٹ اور انکے بیٹے کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو پنجاب بھر میں ہم سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہونگے۔علاوہ ازیں ایم ڈبلیوایم کے قائدین نے شہید ڈاکٹر قاسم علی کے پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین دکھ کی اس گھڑی میں ان کے غم میں برابر کی شریک ہے ، ایم ڈبلیوایم قاتلوں کے کیفرکردار تک پہنچوانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی ، خدا وند متعال شہید کے درجات کو بلند فرمائے اوران کے پسماندگان کو صبر جمیل عنایت فرمائے ۔