وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا عفریت پورے ملک کے لیے ناسور بن چکا ہے جس کی پوری قوم قیمت چکا رہی ہے۔دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ملک بھر میں کالعدم جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل سے مشروط ہے۔مجلس وحدت مسلمین دہشت گردوں کے خلاف ملک بھر میں فوجی آپریشن کا بارہامطالبہ کر چکی ہے۔اگر اس پر بروقت عمل کیا جاتا تو سندھ اور پنجاب سمیت ملک بھر میں متعدد المناک سانحات نہ دیکھنے پڑتے ۔پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف رینجرز کی مددسے آپریشن کے فیصلہ پر بلاتاخیر عمل درآمد انتہائی ضروری ہے۔ پنجاب بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم لشکر جھنگوی سمیت دیگر کالعدم جماعتوں کی محفوظ پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔ان انتہا پسند عناصر سے مختلف سیاسی ،حکومتی اور بااثر شخصیات کی وابستگیوں کا ذکر آئے دن میڈیا پر ہوتا رہتا ہے۔دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والی سیاسی شخصیات کی ملکی سیاست میں تاحیات پابندی کا فیصلہ بھی ہونا چاہیے۔ پنجاب میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد فوری ردعمل کے طور پر ضروری تھا کہ ان کالعدم جماعتوں پر ہاتھ ڈالا جاتا جو عالمی دہشت گرد تنظیموں کی کھلم کھلا اعانت کر رہی ہیں۔افغانستان سمیت دیگر صوبوں میں محض دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنا قطعی ممکن نہیں ۔ملک میں جاری دہشت گردی کے واقعات کے اصل محرکات ملک کے اندر موجود سہولت کارہیں۔انہوں نے کہا ہر وہ شخص انتہا پسندوں کا سہولت کار ہے جس ملک میں تکفیری فکر کا پرچار یا دہشت گرد تنظیموں کے موقف کی کسی بھی طرح حمایت کرتا ہو۔پنجاب سمیت ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے حکومتی ادارے لا علم نہیں ہیں۔حکمرانوں کو چاہییے کہ وہ سیاسی ضرورتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ملک کی سلامتی و استحکام کو مقدم رکھیں۔ملک دشمن عناصر کی کمین گاہوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا یہ وقت ہے۔دہشت گردی کے خلاف موثرلائحہ عمل کو عملی جامہ پہنانے میں لمحہ بھر کی غفلت بیس کروڑ عوام کی سلامتی کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہو گی۔