وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان کے قبائلی علاقے کُرم ایجنسی میں دھماکے کے نتیجے میں 13سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گودر سے محنت مزدوری کرنے کے لیے پارہ چنار آنے والے بے گناہ افراد اور معصوم بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ والے وحشی اور انسانیت کے دشمن ہیں اور کسی معافی کے مستحق نہیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے پورے ملک میں مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں تاہم کُرم ایجنسی میں محدود عرصے کے دوران دہشت گردی کے تین بڑے واقعات کا رونما ہونا متعلقہ سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشانہ ہے۔ شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقے میں دہشت گردی کے واقعات پر قابو نہ پایا جانا ملت تشیع کے لیے تشویش کا باعث ہے،کرم ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ اہل تشیع شہریوں پر حملوں کی روک تھام میں ناکامی پر فوری مستعفیٰ ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ پولٹیکل انتظامیہ کی طرف سے مقامی افراد کوموثر تحفظ فراہم نہ کرنے کا اعلی حکام کو نوٹس لینا چاہیے۔ایسے متعصب افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہیے جو دہشت گردوں کے لیے ان کے اہداف کے حصول میں معاون کا کردار ادا کر رہے ہیں۔چیک پوسٹوں سے رضاکاروں کو ہٹا کر دہشت گردوں کو محفوظ راستہ دیا جا رہا ہے جس کے بھیانک نتائج سامنے آنے شروع ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپریشن ردالفساد کے ساتھ ساتھ نیشنل ایکشن پلان پر بھی عمل کیا جائے۔ نیشنل پلان ایکشن پر عمل درآمد کے زبانی نعروں سے امن قائم نہیں ہو سکتا۔ملک کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور آپریشن وقت کی اہم ضرورت ہے۔پاکستان کی سالمیت و استحکام کو مقدم رکھتے ہوئے حکومتی صفوں اورقومی اداروں کو ایسے لوگوں سے پاک کیا جائے جو دہشت گردوں کے سہولت کار کے طور پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔