وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے بلوچستان کے علاقے گوادر میں تعمیراتی کاموں میں مصروف مزدوروں پر فائرنگ کے واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ دس سے زائد بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع پر دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک چائنا اکنامک کوریڈور منصوبے کے دشمن اپنے ایجنٹوں کے ذریعے اس طرح کی کاروائیاں کر کے علاقے کو غیر محفوظ ثابت کرنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کے معاشی خودکفالت کی جانب سفر میں رکاوٹ پیدا کی جاسکے۔بلوچستان میں حالات کی خرابی کی ذمہ دار کالعدم مذہبی جماعتیں ہیں جن کی پشت پناہی بھارتی خفیہ ایجنسی را کر رہی ہے ۔اس مسئلے کا عالمی سطح پر اٹھایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مزدورطبقے کا تعلق عموماََ پسماندہ گھرانوں سے ہوتا ہے ۔ایسے افراد کا قتل پورے گھر کے معاشی نظام کو مفلوج کر کے رکھ دیتاہے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ دہشت گردی کا شکار ہونے والے مزدوروں کے لیے کم سے کم دس لاکھ روپے فی کس معاوضے کا اعلان کرے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کالعدم جماعتوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کی راہ میں جو بھی رکاوٹ حائل ہے اسے دور کیا جانا ہو گا۔قیمتی انسانی جانوں کو سیاسی مفادات کی نذر نہیں کا جا سکتا۔حکومت مصلحت پسندی کو ترک کرتے ہوئے بلوچستان کے تمام حصوں میں گرینڈ آپریشن کا اعلان کرے تاکہ دہشت گرد عناصر کا صفایا ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل کے لیے پوری قوم کا ایک ہی موقف ہے۔کوئی بھی محب وطن اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹ برداشت نہیں کر سکتا۔جو قوتیں سی پیک کو ناکام بنانا چاہتی ہیں انہیں شرمندگی اٹھانا پڑے گی۔