وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین اور مجلس علمائے شیعہ کے زیر اہتمام نشتر پارک کراچی میں منعقدہ عظیم الشان استحکام پاکستان وامام مہدی عج کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ آج کا دن ایک تاریخی دن ہے ۔ آج ہمیں ہمیشہ کی طرح حقائق کی روشنی میں یہ دیکھنا ہے کہ ہم نے آج تک کیا انجام دیا ہے ؟ مجلس کہاں تھی اور آج کہاں کھڑی ہے ۔ ہم اللہ تعالیٰ اور آئمہ اطہار علیہم السلام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمیں اس پاکیزہ اور مقدس کام کے لئے منتخب کیا ہے ۔ آج ہم سب جس میدان میں حاضر ہیں یہ سب کے سب منتظرین امام مہدی عجج ایک آواز پر لبیک کہتے ہوئے حاضر ہوئے ہیں ۔ ہم کتنے خوش نصیب ہیں کہ امام علیہ السلام نے ہمیں اس مشن کے لئے چن لیا ہے ۔ آج ہم سب ناامیدی نے نکل چکے ہیں وہ ناامیدی جو قائد شہید ؒ کے بعد قوم پر وارد ہوئی اور پوری قوم اس ناامیدی اور بے بسی کا شکار ہوئی ۔وہ دور پوری ملت کے لئے دہشت گردی ،ٹارگٹ کلنگ اور حق سے محرومی سے زیادہ سخت تھا ۔ لیکن کیا کرتے جس گھر کو آگ لگ جائے کھر کے چراغ سے اس کا حال ایسا نہ ہو تو کیسا ہو ۔ بالآخر قائد وحدت اور ان کے مخلص ساتھیوں نے یہ بھانپ لیا کہ اب کچھ نہیں ہو گا ۔ اب ہمیں خود میدان میں حاضر ہو کر اپنا حق لینا ہو گا ۔ ہم قائداعظم ؒ اور علامہ اقبال ؒ کے فرزند ہیں ہمارئے ابائواجداد نے اس وطن کو بچایا تھا اور ہم ہی اس کی حفاظت کریں گے ۔ان شاء اللہ
اے برادران عزیز و خواہران گرامی انتظاراور اخلاص کا ہرگز یہ مفہوم نہیں کہ ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر بیٹھ جائیں اور صرف دعا کرتے رہیں ۔ یقیناً دعائوں کا اثر ہوتا ہے لیکن اس کی شرط عمل اور کردار ہے جیسے نماز بغیر شرط وضو کے قبول نہیں اسی طرح عمل کے بغیر دعابے معنی ہو جاتی ہے۔عالمی حکومت الہی کے لئے وطن عزیز میں پہلا قدم یہ تھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے تشیع پاکستان کو سیاسی بصیر بنایا اور ملت کو سیاسی تشخص دیا وقت کی نزاکت اور حساسیت کو بھی درک کرلیں ۔آج آپ نے اپنے ذمہ داری نبھا دی ہے اللہ تعالی بحق اہلبیت ؑ آپ کے اس عمل کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے ۔
آپ اور ہم سب کے قائد وحدت نے اپنے کندھے پر جو ذمہ داری اٹھائی ہے ہم سب نے ملکر ان کا ساتھ دینا ہے اور ان کی آواز سے ایسے ہی ہم آہنگ رہنا ہے جیسے آج آپ نے ثابت کیا ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان تشکیل سے لیکر آج تک پور ی نہ صرف ملت تشیع بلکہ ہر مظلوم کی آواز بن کر میدان میں حاضر ہے اور رہے گی ۔ آج ملت میں جتنی وحدت ہم دیکھ رہے ہیں اتنی کبھی نہ تھی مجلس وحدت مسلمین کی تشکیل جس دور میں ہوئی وہ دور ایسا تھا کہ وحدت بین مومنین بھی ختم ہو رہی تھی ۔ لیکن آج الحمد للہ وطن عزیز میں شیعہ وسنی ملکر ایک ہی ہدف کے سمت گامزن ہیں اور امام زمان عجج تعالی فرجہ الشریف کے ظہور کے لئے منتظر ہیں ۔
آج ملت کی بیداری اور آگاہی مجلس وحدت کی بدولت ہے ۔ مجلس نے قوم کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے ۔ آپ نے دیکھا کہ کوئٹہ کے اندر مسلمانوں کو ذبح کیا جا رہا تھا اور حکومت وقت دشمنوں کے ساتھ ملی ہوئی تھی ۔ مجلس نے عوام کو بیدار کیا اور اپناحق لینا سیکھایا 48 گھنٹے کے اندر اندر بلوچستان کی مضبوط فرعونی حکومت کا خاتمہ عوامی طاقت اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی صالح قائدین کی بدولت ممکن ہوا ۔ آپ نے دیکھا کہ شکار پور کہ کے شہداء کے لانگ مارچ جب سندھ میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ لانگ مارچ ہو سکے گا ۔ مجلس وحدت کے قائدین نے لیڈ کیا اور لانگ مارچ کرکے عوام کو ان کا حق دلایا ۔ڈیرہ اسماعیل خان جہاں لوگ اپنے شہداء کی لاشوں کو دفنانے کے لئے ڈرتے تھے لوگ گھروں سے نکلے اور شہر کی اہم شاہرائیوں پر دھرنا دیا اور اپنا حق لیا ،گلگت بلتستان کی زمینوں پر حکومت قابض ہو چکی تھی ۔ عوامی بیداری پیدا کی گئی اور نامیدی کے بت کو توڑا گیا بالآخر وہ زمینیں بھی مالکان واپس ملیں ۔ پارا چنار میں شہدا ء کے لواحقین کو دبایا جا رہا تھا کہ خاموش ہو جائیں مگر مجلس وحدت نے حکومتی دبائو کو مسترد کردیا اور عوام کو ان کا حق دلایا ۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ سارے کام مقدس مآب بننے سے نہیں بلکہ عوامی جذبے اور وحدت سے ممکن ہیں ۔ اور میدان میں حاضر رہنے قوم کوثمرات نصیب ہوتے ہیں ۔ پورے ملک میں زائرین کے مسائل کے لئے کوئی آواز اٹھانے کے لئے تیار نہ تھا ۔ قائد وحدت نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پر خطر سفر کا آغاز کیا اور راتیں زائرین کے ساتھ باڈر پر گزاریں اور اس طریقے سے زائرین کے مسائل کو حل کیا ،اسی وطن عزیز میں مومنین تقیہ کرتے اور علم حضرت عباس(ع) کوگھروں سے اس لئے اتارلیتے تھے کہ کہیں ٹارگٹ کلنگ کا شکار نہ ہوجائیں ۔ مجلس وحدت نے دشمن کی اس ناپاک حرکت کو نہ صرف خاموش کیا بلکہ دشمن خود چھپ رہا ہے ،ملک میں دہشت گردی بڑھ رہی تھی اور شیعہ و سنی حتی کہ غیر مسلم بھی ان غدار دشمنوں سے محفوظ نہ تھے ۔ مجلس وحدت نے دبائو بڑھایا اور آفر کی کہ اگر آپ نے اس دہشت گردی کے خلاف کچھ نہیں کرنا تو ہم آگے بڑتے ہیں ۔ جس کی بدولت نیشنل ایکشن پلان شروع ہوا ۔ بھر ضرب عذب اور ردالفساد کا آغاز کیا گیا ۔ہم آج بھی وطن عزیز کے دفاع کے لئے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
مجلس نے کئی شعبوں میں ملت کے لئے گران بہا خدمات انجام دی ہیں جن میں سے چند ایک کا ذکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں
۱ ۔ ملک بھر میں ۸۰ کے قریب مساجد و امام بار گاہ کی تعمیر کی گئی۔
۲ ۔ ملک بھر میں ۱۷ کے قریب عوام کے لئے ڈسپنسریز بنائی گئی ہیں ۔
۳ ۔ پورے ملک میں ۸۵۰ کے قریب ایتام پروجیکٹس شروع کیے گئے ہیں ۔
۴ ۔ ملک بھر میں ۵۰۰ کے قریب ہینڈ پمپس لگائے گئے ہیں ۔
۵ ۔ شمالی علاقہ جات میں پہاڑوں کو کاٹ کر واٹر چینل بنائے گئے ہیں ۔
۶ ۔ تھر کے علاقے میں ۶ سے ۷ پروجیکٹ پر کام ہو رہا ہے
۷ ۔ کراچی میں ایک یتیم خانہ بن چکا ہے
۸ ۔ ملک بھر میں۹۰کے قریب اجتماعی شادیوں کے پروگرام منعقد کیے گئے ہیں ۔
۹ ۔ واٹر بورنگ پروجیکٹس پر کام شروع ہے ۔ ۶ پروجیکٹس مکمل ہو چکے ہیں باقی پر کام جاری ہے ۔
۱۰ ۔ہر ماہ راشن کی تقسیم اور اس سال ماہ مبارک رمضان میں نادار گھروں میں راشن کی تقسیم کا کام شروع ہو گا ۔
۱۱۔سیلاب زدگان کے لئے گھروں کی تعمیر زلزلہ زدگان کے لئے مالی مدد جیسے کام بھی مجلس وحدت مسلمیں نے خیرالعمل فائونڈیشن کے تحت انجام دئیے ہیں ۔
۱۲۔ ڈیرہ غازی خان ، گلگت ، لیہ میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لئے گھروں کی تعمیر اور کالونیوں کی تعمیر شروع کی گئی تھی ۔ان میں سے کچھ پروجیکٹس مکمل اور کچھ پر کام جاری ہے ۔ اس وقت تک قریب ۳۸۵ گھر مکمل کیئے جا چکے ہیں اور ان کی چابیاں مالکوں کو دی گئی ہیں ۔ اس کے علاوہ سلائی کڑھائی کے ووکیشنل سینٹر بھی ملک میں نادار خواتین کے لئے کھولے گئے ہیں ۔ اسی طرح بہت سے دیگر کام چونکہ وقت کی کمی درپیش ہے لہذا اس پر اکتفا کرتا ہوں ۔ آخر میں اتنا کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ مجلس وحدت مسلمین آپ کی اپنی جماعت ہے ۔ آپ آئیں اپنے لئے اور دوسروں کے لئے کچھ کر کے جائیں اسی سے حضرت امام عصر عجج ہم سے راضی و خوشنود ہو نگے ۔