کوئٹہ اور کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا دوبارہ آغاز ، سیکورٹی اداروں کو انتہا پسند عناصر کی جانب سے کھلم کھلا چیلنج ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

05 June 2017

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ میں ہزارہ قبیلہ سے تعلق رکھنے والے دو شیعہ بہن بھائیوں اور کراچی میں شیعہ نوجوان محسن کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے پر گہرے غم و غصے کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالعدم مذہبی جماعتیں ایک بار پھر سر اٹھا رہی ہے۔دہشت گردی کے حالیہ واقعات سیکورٹی اداروں کو انتہا پسند عناصر کی جانب سے کھلم کھلا چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کالعدم جماعتوں کے ساتھ لچک کا مظاہرہ ان مذموم عناصر کے حوصلے کو تقویت دے رہا ہے۔ہزارہ قبیلہ کی وطن عزیز کی آزادی میں نمایاں خدمات رہی ہیں لیکن اپنے ہی شہر میں انہیں محصور کر کے رکھ دیا گیا ہے۔مٹھی بھر دہشت گرد وں کا حکومتی گرفت سے بچ کر کاروائیوں میں مصروف ہونا حیران کن ہے۔مذہب کے نام پر قتل و غارت کرنے والوں نے اب خواتین کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے جو افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے۔پاکستان میں اہلسنت کے بعد ملت تشیع دوسری بڑی اکثریت ہے۔ہمارے نوجوانوں کو گزشتہ تین دہائیوں سے چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔حکمرانوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملت تشیع کو تحفظ فراہم کرے۔ عسکریت پسند مذہبی جماعتوں نے اس ملک کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ان کے شر سے کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ۔عبادت گاہیں ، مزارات، سکول، امام بارگاہیں اور مساجد سمیت ہر اہم مقام پر دہشت گردوں نے کاروائیاں کر کے ملک کے امن و امان کو تباہ کیا ہے۔موجودہ حکمران اچھے اور بْرے طالبان کے نام پر دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرتے آئے ہیں جن کا خمیازہ اب پوری قوم بھگت رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ شام سے فرار ہونے والے داعشی دہشت گردوں کو افغانستان میں پناہ دی گئی ہے تاکہ پاکستان میں کاروائیاں کرنے میں انہیں زیادہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اسلام دشمن عالمی قوتیں داعش کو پاکستان میں دھکیل کر اپنا اگلا ہدف واحد اسلامی طاقت پاکستان کو بنانا چاہتے ہیں۔پوری حکومتی مشینری موجودہ حکومت کی کرپشن پر پردہ ڈالنے میں مصروف ہے۔ملک کی سالمیت و بقا سے انہیں کوئی غرض نہیں۔عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے فکری مطابقت رکھنے والے نام نہاد علما اور اداروں کے خلاف بھرپور کاروائی حالات کا اولین تقاضہ ہے۔اس میں غفلت کا مظاہرہ پاکستان دشمن طاقتوں کے ایجنڈے کی تکمیل میں معاونت کے مترادف سمجھا جائے گا۔تکفیری فکر کے فروغ میں سرگرم ادارے دہشت گرد ساز نرسریاں ہیں۔وطن عزیز کی بقا و سالمیت ان اداروں کی بیخ کنی سے مشروط ہے۔اس وقت ملک نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔عوام میں عدم تحفظ کے بڑھتے ہوئے احساس کا خاتمہ حکومت کی سنجیدہ کوششوں کے بغیر ممکن نہیں۔ کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے ان جماعتوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے جو نام بدل کر اپنی مذموم سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔کالعدم جماعتوں سے کسی بھی قسم کا رابطہ نہ رکھنے پر حکومتی و سیاسی شخصیات کو پابند کیا جائے۔پنجاب اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں لشکر جھنگوی اور دیگر دہشت گروہوں کی کمین گاہوں کا تدارک کیا جائے اور نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کیا جائے۔انہوں نے ڈی جی رینجرز اور کور کمانڈر کوئٹہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے اندر دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے ۔رمضان المبارک کے دوران عبادت گاہوں میں سیکورٹی کو بڑھایا جائے ۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree