وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ میں یوم علیؑ کی مناسبت سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ کل ملک بھر میں یوم علی ؑ کے مناسبت سے ماتمی جلوسوں اور مجالس عزاء کے ہزاروں اجتماعات ہونگے،پنجاب بھر میں سینکڑوں کی تعداد میں جلوس ہائے شہادت مولائے کائناتؑ و مجالس عزاء برپا ہونگے،پنجاب حکومت نے عرصہ دراز سے ملت تشیع کیخلاف انتقامی کاروائیاں شروع کر رکھی ہیں،ملک بھر کے دیگر صوبوں کی نسبت جہاں جہاں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت ہے وہاں وہاں ملت جعفریہ مشکلات کا شکارہیں،حکومت پنجاب ہم سے ہماری مذہبی آزادی جو آئین پاکستان نے ہمیں دے رکھی ہے سلب کرنے پر تلی ہوئی ہے،ہمیں بتایا جائے کہ قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے پاکستان میں ان کے اولادوں پر زمین تنگ کرنے کا ایجنڈا ان کو کہاں سے ملا ہے؟پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماوں پروفیسر ڈاکٹر سید افتخار حسین نقوی قائم مقام سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب،علامہ سید ملازم حسین نقوی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پنجاب،علامہ حسن ہمدانی ،سید حسن کاظمی،رانا ماجد علی،رائے ناصر علی،علمدار حسین،زاہد حسین مہدوی سمیت بانیاں مجالس و جلوس ہائے عزاء شریک تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی اور ابھی بھی ہم دہشتگردوں کے نشانے پر ہے،نیشنل ایکشن پلان کے نام پر عوام کی آنکھوں میں دوھول جونک دیا ہے،پنجاب میں مسلم لیگ ن اور ملت جعفریہ کے نسل کشی کرنے والوں کا گٹھ جوڑ اس بات کی غمازی ہے کہ یہ نیشنل ایکشن پلان دراصل مسلم لیگ ن کے سیاسی مخالفین کے لئے مختص ہیں،ہمیں اس بات پر نہایت تشویش ہیں کہ کراچی جیل سے لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کو فرار کرانے کا ضرور ایک ایجنڈا ہوگا،اور ان دہشتگردوں کے فرار ہونے کیساتھ ہی کراچی میں ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ شروع ہوچکی ہے،اتنی ایجنسیاں اور سکیورٹی اداروں کے حسار سے جب اتنے خطرناک دہشتگرد فرار ہوسکتے ہیں تو ایسے نگہبان ہماری جان ومال کی حفاظت کیسے کریں گے؟جلوس ہائے عزاء پر کیمیکل اور تیزاب کے ذریعے حملہ کرنے کی تیاری کرنے والے گروہ کی گرفتاری کا اعلان ہوا ہے۔ہمیں بتایا جائے کہ ان کا تعلق کس گروہ سے تھا ان کے سہولت کار کون تھے؟
ہم نے چوبیس ہزار شہداء قربان کیے لیکن ملکی سلامتی اور قانون سے کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی،ہم ملکی سلامتی کیخلاف کسی بھی اقدام اور قانون شکنی کو حرام سمجھتے ہیں،پنجاب میں ہم ایک طرف تکفیری دہشتگردوں کے لئے تر نوالہ بنا ہوا ہے تو دوسری طرف پنجاب حکومت کی ریاستی دہشتگردی کا نشانہ بھی ہم ہی نبے ہوئے ہیں،پنجاب سے ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے محب وطن علماء اور درجنوں نوجوانان کئی کئی مہینوں سے غائب ہیں،آخر ہم انصاف لینے کہا جائیں؟آیا پنجاب حکومت نے ہمارے شہداء کے کسی ایک قاتل کو نشان عبرت بنایا؟نہیں ہمارے قاتلوں کے سرپرست پنجاب حکومت کے صفوں میں بیٹھے ہیں۔
پریس کانفرنس سے ایم ڈبلیوایم پنجاب کے قائم مقام سیکرٹری جنرل پروفیسر ڈاکٹر افتخار حسین نقوی نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہاکہ عزاداری سید شہداء ہماری شہ رگ حیات ہے جس طرح مچھلی پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی اسطرح ہم عزاداری سید شہداء کے بغیر زندہ رہنے کو موت تصور کرتے ہیں،لھذا پنجاب حکومت کی طرف سے مختلف اضلاع میں دفعہ144 کے نام پر جلوسوں کو بندکرنے کی سازش کو ہم کامیاب نہیں ہونے دینگے،عزاداری کے جلوسوں پر دفعہ 144 لاگو ہی نہیں ہوتے،لھذا ہم آپکے توسط سے حکومت پنجاب اور پنجاب پولیس کو یہ آگاہ کرتے ہیں کہ ایسے ہتھکنڈوں سے باز آئیں جس سے ملک بھر میں انتشار کا سبب بنے،ہم حکومت کو ٹیکس اداکرتے ہیں اور ہماری مذہبی رسومات اور عبادات کے لئے سکیورٹی کی فراہمی حکومت اور انتظامیہ پر فرض ہیں،مسلم لیگ ن کی حکومت کان کھول کر سن لیں ذکر محمد و آل محمدﷺ کو چودہ سو سال گذرے گئے اور کوئی بھی یزیدی پیروکار اس پر قد غن نہیں لگا سکے تو انشااللہ یہ بھی ناکام رہیں گے،ہمیں مجالس کے لئے وقت کی تعین کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری نہیں یہ ہماری عبادات ہیں اور اس کے شروع اور اختتام کے ٹائم کا تعین بھی ہم خود کرینگے،ایسے معاملات میں ایف آئی آرکی اندراج کو ہم مکمل مسترد اور متعصبانہ فعل سمجھیں گے،جو ہماری مذہبی آزادی کیخلاف اور آئین پاکستان سے متصادم عمل ہے،ہم پاکستان میں بستے ہیں پاکستان ہمارا وطن ہے اور اس مادر وطن کے ہم وارث ہیں،ہمارے ساتھ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیریوں جیسا سلوک بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ انشااللہ حکومت پنجاب اور مسلم لیگ ن کے ان متعصبانہ کاروائیوں کا جواب ہم آنے والے الیکشن میں عوامی طاقت کے ذریعے دینگے،اور آپ اس کا مشاہدہ کرینگے،ن لیگ اپنی آقاوں کی خوشنودی کے لئے پاکستان میں مسلکی منافرت کو ہوا دے رہی ہے،ملکی سلامتی کے ادارے اس حساس صورت حال پر اپنا کردار ادا کر یں اور ملک دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملائیں،پاکستان ہمارا وطن ہے اور وطن کی حفاظت اور سلامتی کو ہم اپنا دینی و اخلاقی فریضہ سمجھتے ہیں،پنجاب میں داعش کی وجود سے انکار کرنے والے اب کہاں ہے ہم چیخ چیخ کر کہتے رہے داعش نے ملک میں اپنی جڑھیں گاڑ دی ہے لیکن کسی کو ٹس سے مس نہیں ہوا ،پنجاب حکومت کی صفوں میں دہشتگردوں کے سہولت کار اور سیاسی سرپرست چھپے ہوئے ہیں،کالعدم شدت پسند گروہ کو مکمل پرٹول دیا جارہا ہے،یہی گروہ ہماری نسل کشی میں پیش پیش رہے ہیں اور اب بھی ان کا یہ دہشتگردانہ سلسلہ جاری ہے،ہم یوم علیؑ پر کسی بھی قسم کی قد غن کو مسترد کرتے ہیں،اور ملت جعفریہ کے لاپتہ افراد جو پنجاب سے لاپتہ ہیں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں۔