وحدت نیوز(اسلام آباد) فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے تحت منعقدہ القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ خٹک، ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر، فلسطین فاونڈیشن کے ترجمان صابر کربلائی، سنی اتحاد کونسل کے رہنما جواد کاظمی،تاجر رہنما اجمل بلوچ اورکاشف اقبال سمیت دیگر نے کہا کہ پاکستان کے عوام فلسطین کاز کے ساتھ ہیں اور فلسطینیوں کے ساتھ کسی قسم کی نا انصافی نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے اپیل کی کہ پاکستان کے عوام رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس منائیں اور حکومت یوم القدس کی تقریبات کو سرکاری سطح پو مناتے ہوئے یوم القدس کو سرکاری دن منانے کا اعلان کرے، عالمی سامراجی قوتیں مسئلہ فلسطین کو فراموش کرنے کے لئے مسلم دنیا کو دہشت گردی سمیت معاشی مسائل میں الجھا رہی ہیں تا کہ اسرائیل کو تحفظ فراہم ہو سکے انکاکہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین صرف عرب دنیا کا ہی نہیں بلکہ پوری مسلم امہ اور انسانیت کا اولین مسئلہ ہے اور اس کے منصفانہ حل کے بغیر خطے سمیت عالمی امن قائم نہیں ہو سکتا ہے، فلسطین میں قبلہ اول پر صیہونی غاصبانہ تسلط کا خاتمہ صرف اور صرف مسلمانوں کے اتحاد سے ہی ممکن ہے مقررین نے مظلوم فلسطینیوں پر صیہونی مظالم کے نہ رکنے والے ستر سالہ سلسلہ کی بھی شدید مذمت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کاکہنا تھا کہ عالمی سامراجی قوتوں نے مسلمان حکمرانوں کو یرغمال بنا رکھا ہے جس کے نتیجہ میں اسرائیل کے ناپاک عزائم بڑھتے ہی چلے جا رہے ہیں، ان کاکہنا تھا کہ اسرائیلی جعلی ریاست کے ناپاک عزائم کا راستہ روکنے کے لئے مسلم دنیا کو چاہئیے کہ عالمی دہشت گرد امریکا کا سہارا لینے کی بجائے آپس میں اتحاد و اتفاق کا عملی مظاہرہ کرے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکا اور عرب ممالک کے مشترکہ اجلاس میں فلسطین کے خلاف کی جانے والی سازشوں کا پردہ فاش ہو چکا ہے جس پر مسلم دنیا کے عوام میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، مقررین کاکہنا تھا کہ آج دنیا بھر میں دہشت گردوں کی مدد کرنے والا امریکی سامراج فلسطینیوں کی اپنے حقوق کے دفاع کے لئے کی جانے والی مزاحمت کو دہشت گرد قرا ر دے رہا ہے اور مسلم دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ، القدس کانفرنس ے شرکاء نے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں حماس، حزب اللہ، جہاد اسلامی اور پاپولر فرنٹ کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔اس موقع پر شرکائے کانفرنس میں سول سوسائٹی اراکین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندگان سمیت طلباء برادری اور تاجر رہنما سمیت صحافی حضرات موجود تھے۔