وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام القدس کانفرنس میں جمعہ کے روز یوم القدس منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس نے جنرل (ر) راحیل شریف کو واپس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔ اسلام آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام القدس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے خطاب میں کہا کہ اس وقت دنیا پر یہود و نصاریٰ کا تسلط ہے اسرائیل کو محفوظ بنانے کے لئے امریکہ ورلڈ آرڈر دیتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ 5 سو ارب ڈالر کے معاہدوں سے سعودی عرب کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ قطر کو چھوٹا ملک سمجھنے والے احمق ہیں۔ ہمیں عرب اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور جنرل راحیل شریف کو واپس بلانا چاہیے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے اس پر آشوب اور پر فتن دور میں ہمیں قرآنی دستورات پر عمل کرنا چاہئے اگر ہم نے قرآن فرامیں سے دوری اختیار کی تو ہمارا شمار ظالمین میں ہو گا اور ظالمین کے راہ ہدایت ممکن نہیں قرآن کریم میں ارشاد رب العزت ہے : یہود و نصاریٰ کو اپنا دوست مت بنائو اگر ایسا کرو گے تو تم ان جیسے ہو جائو گے یعنی اگر وہ ظالم ہیں تو تم بھی ظالم ہو جائو گے اور ظالم لوگ ہدایت نہیں پاسکتے ۔ ہمارا سوال ملت اسلامیہ کے حکمرانوں سے یہ ہے کہ ہم کیوں قرآن کی مخالفت میں چل رہے ہیں کیا ہم مسلمان نہیں !؟کیا ہمیں امت اسلامی کے مسائل دیکھائی نہیں دیتے ۔ کیا مسئلہ فلسطین کے لئے آواز اٹھانا صرف ہماری ذمہ داری ہے اور باقی سب بری الذمہ ہیں ۔ ایسا نہیں ہے۔ ہم تو جہاں تک ہو سکا اپنی ذمہ داری نبھائیں گے ۔ اور اللہ کا وعدہ بھی ہے ۔ اگر تم تعداد میں کم بھی ہو تو تم ہی کامیاب ہو گے ۔ ہمارے حکمرانوں کو اپنے مسائل سے فرصت نہیں ۔وہ ذاتی مشکلات میں پڑے ہیں اور سرگرداں ہیں ۔ انہیں اس سے کیا کہ عوامی مسائل کیا ہیں ملت اسلامی کے متعلق ہماری کیا ذمہ داری بنتی ہے ۔ انہیں تو اتنا ہوش بھی نہیں ہم کیا کررہے ہیں ہم کیوں کسی کی جنگ کا حصہ بن رہے ہیں کیا اس پہلے ہم یہ عذاب بھگت نہیں رہے کیوں حکومت نے این او سی جاری کیا اور راحیل شریف کو اس اتحاد کا سربراہ بنایا جس کے بارے ابھی نہیں معلوم کہ اس اتحاد کے اہداف اور مقاصد کیا ہیں ۔ جس اتحاد کا ہم حصہ بنے ہیں کیا اس اتحاد میں بیت المقدس کی آزادی ، مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے کچھ ہے ۔ اگر ایسا نہیں تو میں آرمی چیف سے کہتا ہوں کہ فوراً راحیل شریف صاحب کو واپس بلائیں ۔
انہو ں نے مذید کہا کہ آج کے اس سیمینار کا مقصد ملت مظلوم فلسطین سے اظہار یکجہتی اور یوم القدس کو بھرپور انداز میں منانا ہے ۔ تمام امت مسلمہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے متحد ہے ۔ حکمران اس مسئلے سے امریکہ کی خوشنودی اور آل سعود و آل یہود سے وابستگی کی بنا پر لاتعلق ہیں ۔ حضرت امام خمینی ؒ نے اس مسئلے کو اسلام کا اساسی مسئلہ قرار دیا تھا ۔ اور فرمایا تھا کہ فلسطین کے اندر اسرائیل کا وجود مسلمانوں کے قلب میں ایک خنجر کی مانند ہے ۔ بس ہمیں وحدت واتحاد کے ساتھ اس مسئلے کو اجاگر کرنا ہے ۔ میں تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس سال یوم القدس کو ایک ساتھ منانے کی حامی بھر لی ہے ۔ انشاءاللہ ہم کشمیر ڈے پر ایک ساتھ اور ایک ہی موقف اپنائیں گے ۔ان شاءاللہ۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آئندہ جمعہ کو تمام مسالک یوم القدس کے طور پر منائیں گے، القدس کانفرنس سےپاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق چیئرمین سینٹ سید نیئر بخاری، پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما سینٹر ظفر علی شاہ، جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما میاں محمد اسلم، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما ناصر شیرازی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ، ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما محترمہ نرگس سجاد جعفری سمیت دیگر سیاسی ومذہبی شخصیات نے خطاب کیا۔