وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ پاراچنار میں سو سے زائد بے گناہ شیعہ پاکستانیوں کے قتل عام کے خلاف آج نماز عید الفطر کے بعد مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی ریلی نکالی گئی جو کہ بعد میں دھرنے میں تبدیل ہوگئی، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر قیادت پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا کیمپ قائم کردیا گیا ہے جہاں جڑواں شہروں سے شہریوں کی بڑی تعداد کی آمد ورفت کا سلسلہ جاری جو کہ عید کی مصروفیات کے باجود دھرنا کیمپ میں شریک ہوکر شہدائے پاراچنار سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں اس کے ساتھ ہی سیاسی ومذہبی شخصیات ، ماتمی انجمنوں ، علمائے کرام سمیت سول سوسائٹی کے نمائندوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے،سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمٰن ملک ، ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما ثاقب اکبر نقوی نے بھی دھرنا کیمپ میں آکر شہدائے پاراچنار سے اظہار یکجہتی کیا ، تھوڑی دیر قبل نماز ظہرین باجماعت دھرنا کیمپ میں علامہ علی اکبر کاظمی کی زیر اقتداءادا کی گئی جس کے بعد ایس ایس پی اسلام آباد کیا نی نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے دھرناکیمپ میں ملاقات کی ان سے دھرنے کی وجوہات معلوم کیں اور گذارش کی عید الفطر میں پولیس نفری کی کمی کے باعث دھرنا دو روز موخر کردیں جسے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مسترد کردیا۔