وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹر ی جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ نے حکمرانوں کی ’’نیک نامی‘‘کا پردہ چاک کر دیا ہے۔رپورٹ آنے کے بعد اعلی عدلیہ پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔حکومت کا دفاع کرنے والے وزرا کا حال ’’کھیسانی بلی کھمبا نوچے‘‘ والا ہے۔جے آئی ٹی رپورٹ کو ردی قرار دے کر مسترد کیا جانا سپریم کورٹ کی توہین اور بادشاہوں جیسا متکبرانہ طرز عمل ہے۔اس رعونت اور بدعنوانی کے خلاف پورے ملک کی عوام کو حکومت کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے۔یہ ثابت ہو چکا ہے کہ وزیر اعظم صادق و امین نہیں ہے اس لیے انہیں اب فورا مستعفی ہوجانا چاہیے۔قومی خزانے کی لوٹ مار ناقابل معافی جرم ہے۔قوم ایک ایک پائی کا حساب چاہتی ہے۔جے آئی ٹی کی طرف سے وزیر خزانہ اسحق ڈار کے اثاثوں میں غیر معمولی اضافے کے انکشاف پر پوری قوم اضطرابی کیفیت میں ہے،پانامہ کیس میں ملوث کرپٹ حکمران اس بارقانون کے شکنجے سےبچ نکلے تو ملک وقوم کو مستقبل خطرے میں پڑجائے گا،قومی خزانے کی باگ ڈور خیانت کار ہاتھوں میں تھماکر وزیر اعظم بدترین بدیانتی کے مرتکب ہوئے ہیں۔اب عوام کے فیصلے کا وقت آ چکا ہے۔قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے۔حکمرانوں کو اپنے کیے کی عوام سے معافی مانگنی چاہیے ۔عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے نمائندوں کی کرپشن ثابت ہونے کے بعد بھی مسلسل ہٹ دہرمی شرمناک ہے۔مہذب ممالک میں معمولی بدعنوانی کا الزام لگنے پر بھی ارباب اختیار فورا مستعفی ہو جاتے ہیں جبکہ ہمارے ہاں صورتحال اس کے برعکس ہے۔جے آئی ٹی کی تشکیل کے بعد حکومت کی طرف سے اعتماد کا اظہار کیا گیا اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ۔اب اپنی منشا کے مطابق فیصلہ نہ دیکھ کر نون لیگ سٹپٹا رہی ہے اور اعلی عدلیہ اور جے آئی ٹی کو متنازع ا ور جانبدار ثابت کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کا فیصلہ حق و انصا ف کی فتح ہے۔عوام بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتی ہے۔ جب تک کرپٹ عناصر سے لوٹا ہوا سرمایہ واپس لے کر اس بدعنوانی کی سخت سزائیں نہیں دی جاتیں تب تک بدعنوان عناصر کے حوصلے بلند ہوتے رہیں گے۔حکمرانوں کے تمام اثاثے ضبط کر کے ان کے خلاف سنگین بدعنوانی اور قومی معاملات میں بددیانتی سمیت دیگر جرائم کے تحت مقدمات درج کیے جائیں۔اس ملک کو دہشت گردی،بدعنوانی اور بدامنی کی آگ میں جھونکنے والے ہمارے حکمران ہے۔جنہوں نے ملک دشمنوں کی خوشنودی حاصل کر نے کے لیے ارض پاک کے استحکام ، سالمیت اور بقا کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو موجودہ حکومت کی پشت پناہی حاصل رہی جس کے باعث نیشنل ایکشن پلان سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا اصل چہرہ عوام کے سامنے واضح ہو گیا ہے۔ وطن عزیز کے باشعور اور محب وطن باسی ان حکمرانوں سے بدظن ہو چکے ہیں۔پاکستان کی سیاست میں اب شریف خاندان کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔