وحدت نیوز(اسلام آباد) حکومت سندھ کی جانب سے 118افراد کے نام شیڈول فورتھ میں ڈالنے کی مجوزہ فہرست میں بزرگ عالم دین مرزا یوسف حسن کا نام دوبارہ شامل کر نے پرمجلس وحدت مسلمین کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ مرزا یوسف حسن سندھ میں اتحاد بین المسلمین کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔سندھ میں اتحاد و یگانگت کے فروغ میں ان کی نمایاں خدمات کی حکومتی شخصیات بھی معترف ہیں۔انہوں نے ہمیشہ ملک و ملت کے مفادات اور امن کی بات کی۔مرزا یوسف کا شمار ان شخصیات میں ہوتا ہے جو ملک سے فرقہ واریت کے خاتمے اور افہام تفہیم کے فروغ میں موثر کردار ادا کر رہے ہیں۔اس طرح کے متعصبانہ اقدامات محب وطن قوتوں کی حوصلہ شکنی کا باعث بنتے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، وزیر اعلی سندھ اور آئی جی سندھ بزرگ عالم دین کا نام دوبارہ شیڈول فورتھ میں تجویز کرنے والوں کے خلاف انکوائری کے احکامات صادر کریں ۔ انہوں نے کہا کہ علامہ یوسف حسین کا نام پرویز مشرف کے دور حکومت میں بیلنس پالیسی کے پیش نظر شیڈول فورتھ میں ڈالا گیا ۔ بیلنس پالیسی کے تحت اس طرح کے اقدامات ملت تشیع کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ دہشت گرد اور محب وطن جماعتوں میں فرق رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ مرزا یوسف ایک بزرگ عالم دین ہیں اور ملک کے مختلف مکاتب فکر کے علما کا ان کے ساتھ احترام کا رشتہ قائم ہے۔انہوں نے ہمیشہ رواداری اور اخوت کا درس دیا ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے ان کا نام شیڈول فورتھ میں ڈالنے کی سفارش بدنیتی ،تعصب اور شر پسندی پر مبنی ہے۔انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس غیر قانونی اقدام کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور مرزا یوسف کا نام شیڈول فورتھ سے نکالا جائے۔